Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Kiran Arzoo Nadeem
  4. Naye Pakistan Se Purane Pakistan Tak

Naye Pakistan Se Purane Pakistan Tak

نئے پا کستان سے پرانے پا کستان تک

بائیس لاکھ مربع میل پر پھیلی ہوئی مملکت کا سر براہ فا تخ ایران و روم، خضر ت عمر بیت المقدس کے سفر کے لئے روانا ہوتے ہیں، ابو عبیدہ نے سواروں کا دستہ آپ کے استقبال کے لئے بھیجا اس وقت کیفیت یہ تھی کہ آپ نمدے کا کرتہ پہنے ہونے تھے جس میں چودہ پیوند لگے ہوئے تھے ان میں بعض پیوند چمڑے کے تھے۔ ہمرائیوں نے عرض کیا کہ آپ اجنبی ملک میں فا تخ کی خیثیت سے جا رہے ہیں بہتر ہو کہ آپ اونٹنی کے بجائے اس تر کی گھوڑے پر سوار ہو جائیں اور وہ لباس پہن لیں جسے ابو عبیدہ نے آپ کے لئے بھیجا ہے۔

آپ نے ان کا مشورہ قبول فر ما یا اور وہ لباسِ فا خرہ پہن کر تر کی گھوڑے پر سوار ہوگئے۔ چار قدم ہی چلے ہوں گے تو گھوڑے سے اُتر گئے اور اپنے رفقاء سے کہا" کہ عزیز انِ من! تم میری اس لغزش کو در گزر کرو۔ اللہ قیامت میں تمھاری لغزش سے در گزر کرے گا۔ جس تکبر اور نخوت نے اس وقت میرے دل میں راہ پائی وہ یقیناََ" تمہارے امیر کو ہلاک کر دیتے۔ "

اتنے بلند کردار کے مالک خضرت عمر فاتخ ایران وروم جب تر کی گھوڑے پر سوار ہوئے اور لباسِ فاخرہ صرف چند سیکنڈ کے لئے زیب تن کیا، ان کے دل نے بےشک چند سیکنڈ کے لئے تکبر نے راہ پا لی، ہم تو پھر بہت معمولی انسان ہیں۔ شاندار گا ڑیوں میں سفر کرتے ہوئے پرو ٹو کول کے سا تھ، اس وقت عام آدمی کیڑے مکوڑے لگ رہے ہوں، کیسے ہو سکتا ہے کہ تکبر آپ کے دل میں جگہ نہ پائے؟ یہی تو کرسی کا نشہ ہے جو آدمی کی جان نہیں چھو ڑتا۔

خان صا حب لا کھ کہیں کہ میرے پاس سب کچھ تھا میں صرف پا کستان کی محبت میں سیا ست میں آیا ہوں، با لکل جھوٹ ہے، کوئی بھی پا کستان کی محبت میں سیا ست میں نہیں آتا، خان صاحب کے پاس سب کچھ ہو گا لیکن جو نشہ اقتدار کا انھوں نے چکھا ہے اس سے وہ نا آشنا تھے۔

اس اقتدار میں آنے کے لئے وہ خلا فتِ راشدہ کا زکر کرتے رہے اور اب دوبارہ اقتدار میں آنے کے لئے خود داری کے نعرہ سے ہمیں بے وقوف بنایا جائے گا اور اس پر اگلی سیاست ہوگئی، ہم کبھی روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرہ سے بہل جا تے ہیں۔ کبھی نئے پا کستان، کبھی خلا فتِ راشدہ، اب خو د داری۔

یہ نعرہ شاید ہمارے پیٹ بھرنے کے لئے کا فی ہے۔ اب ہم نئے پا کستان سے پرا نے پا کستان میں داخل ہو رہے ہیں۔ جہاں ہمیں روٹی کے لا لے پڑے ہوئے ہیں۔ عام آدمی کی پہنچ سے ضروریات زندگی دور ہوتی جا رہی ہیں، اس لئے اس وقت ہم خلا فتِ راشدہ کے حسین خواب کو چھوڑ کر وزیرِ اعظم شہباز شریف سے درخواست کریں گے کہ ہمیں پرانا پا کستان واپس کر دیں۔

Check Also

Sultan Tipu Shaheed Se Allama Iqbal Ki Aqeedat (1)

By Rao Manzar Hayat