Saturday, 27 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Kiran Arzoo Nadeem/
  4. Muhasba Khavesh

Muhasba Khavesh

محاسبہ خویش

خان صاحب کی زبان سے اکثر ہی پھول جھڑتے رہتے ہیں اور جتنے پھول ان کی زبان سے جھڑتے ہیں اتنی ہی ان کی شخصیت نکھر کر ہمارے سامنے آتی جلی جاتی ہے۔ وہ خود اپنے آپ کو expose کرتے چلے جا رہے ہیں۔ حضورؐ نے چودہ سو سال پہلے جب نفسیات کے مطالعہ کا ہنوز تصور تک دنیا کے سامنے نہیں آیا تھا اس وقت فرمایا تھا:

"جو لوگ زمانہ جاہلیت میں بہتر تھے، وہ حالتِ اسلام میں بھی بہتر ہیں"۔ (مسلم-باب خیارالناس)

خان صاحب نے مریم نواز کے لئے جو زبان استعال کی، وہ کسی طرح بھی جلسے میں بولی جانے والی زبان نہ تھی لیکن وہ جب اُول فُول بول رہے ہوتے ہیں، اُس وقت وہ ہوش میں نہیں ہوتے۔ لیکن جو نوجوان ان کو اپنا آئیڈیل بنائے بیٹھے ہیں ان کے اخلاق تباہ ہو رہے ہیں۔ اپنے آپ کو تو خان صاحب تباہ کر ہی چکے ہیں، نوجوان بد اخلاقی کے گڑھے میں گرتے چلے جا رہے ہیں۔

مریم نواز نے تو کہہ دیا کہ میں ان کی بیٹی کی جگہ پر ہوں، یہ کہہ کر مریم نے ان کو اپنی بیٹی یاد کروا دی جسے وہ دنیا کی نظروں سے اوجھل رکھنا چاہتے ہیں۔ قرآن کی رو سے اصلاح کی بنیاد تغیرِ نفس پر ہے جسے وہ ایمان کہہ کر پکارتا ہے۔ سورت النساء کی آیت 4/111 میں ہے۔

و من یکسِب اِنبما فاِنما یکسبہُ علیٰ نفسہ

جو کسی کے خلاف ظلم و زیادتی کرتا ہے وہ درحقیقت خود اپنی ذات کے خلاف ظلم و زیادتی کرتا ہے۔ اس سے ہمیں نٹیشے کا وہ قول یاد آ جاتا ہے جب اس نے کہا تھا کہ "جو جرم تم نے میرے خلاف کیا ہے اسے تو میں معاف کر دونگا، لیکن جو جرم تم نے خود اپنے خلاف کیا ہے اس کو کون معاف کرے گا؟"

یہ جر م اسی صورت میں معاف ہو سکتا ہے جب اپنا محاسبہ خود کیا جائے، یعنی محاسبہ خویش! لیکن خان صاحب یہ نہیں کر سکتے کیونکہ خان صاحب بہت آگے نکل چکے ہیں۔

Check Also

Mein Aap Ka Fan Hoon

By Rauf Klasra