Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Kiran Arzoo Nadeem
  4. Molana Tariq Jameel Ke Fatwe

Molana Tariq Jameel Ke Fatwe

مولانا طارق جمیل کے فتو ے

مولانا طارق جمیل انتہاہی سنجیدہ شکل بنا کر، جس میں ایک عالمِ دین کا درد، ان کے دل میں سمایا ہوا ہے، اور وہ افسوس کر رہے ہیں کہ جو لوگ چند ٹکوں کے عوض بکتے ہیں اور اپنی وفاداریاں تبدیل کرتے ہیں۔ وہ قیامت کے روز اللہ اور اس کے رسول کو کیا منہ دیکھائیں گئے؟ طارق جمیل صاحب شاید بھول رہے ہیں کہ جہانگیر ترین کس طرح جہاز بھر بھر کے بندے لاتے رہے اور کس طرح خان صاحب کو وزیرِ اعظم بنایا گیا۔

ملا ہر دور میں ایک جیسا رہتا ہے۔ قیامِ پا کستان کے دوران بھی تمام ملا ایک طرف تھے اور قائدِاعظم اور علامہ اقبال ایک طرف، جب مولانا حسین احمد مدنی نے کہا تھا کہ ہندوستان میں اسلام آزاد ہے اور ہمیں الگ مملکت کی ضرورت نہیں تو اقبال نے اس ساری جنگ کو ایک جملہ میں سمو دیا تھا۔

ہے ہند میں ملا کو جو سجدہ کی اجازت

نادان یہ سمجھتا ہے کہ اسلام ہے آزاد

طارق جمیل صاحب نے قیامت کے دن اللہ اور اس کے رسول کو منہ دیکھانا ہے، اس لئے میرا جی چا رہا ہے کہ وہ حقائق ان کے سامنے رکھ دوں، جن سے انھوں نے دیدہ دانستہ آنکھیں چراہی ہوی ہیں۔ لاہور کی میٹرو 27 ارب میں مکمل ہوئی اور KPK میں 100 ارب لگے، عمران خان نے ملک ریاض کو 250 ملین ڈالر دلوائے اور اس کے بدلے میں کیا قیمت لی ساڑھے چار سو کینال۔

فوزیہ قصوری جن کا پی ٹی آئی میں خاصا نام آتا ہے۔ وہ خود بتاتیں ہیں کہ کینڈا میں ایک event میں خان صاحب اور وہ خود بھی موجود تھیں، وہاں تین لاکھ ڈالر جمع ہوئے اور وہ تیں لاکھ ڈالر کہا گئے، ہم پوچھتے رہ گئے۔ لیکن کچھ پتہ نہ چلا، طلعت حسین کو انٹر ویو دیتے ہوئے وہ مزید بتاتی ہیں کہ کافی پیسہ آرہا تھا۔ لیکن کچھ پتہ نہیں چلا کہ کہا گیا۔

پھر عارف نقوی ابراج گروپ کے مالک جو انگلستان میں قید ہیں، خان صاحب جن کی تعریفیں کرتے نہیں تھکتے، جنہوں نے تھوڑی سی منی لانڑرنگ کر لی تو کیا فرق پڑتا ہے۔ خان صاحب کے بقول وہاں عدا لتیں آزاد ہیں اور انصاف جلدی مل جاتا ہے۔ ابراج گروپ کے مالک عارف نقوی جن کو 250 ارب کی سرمایہ کاری تین ملین پاونڑ میں بیچ دی۔

معاہدہ کے تخت ان کو 650 میگا واٹ بجلی دی گئی، لیکن خان صاحب نے 1500 میگا واٹ کے الیکٹرک کو زاید دئے، اس کی قیمت 350 ارب زاید بنتی ہے۔ 300 ارب کی بجلی گفٹ کر دی گئی اور اس کے بدلے کیا لیا گیا، تین ملین پاونڈ، خان صاحب آپ پاکستان کو بہت سستہ بیچ رہے ہیں۔ اس بجلی پر کس کا حق تھا غریب عوام کا یہی عارف نقوی کرکٹ میچ منعقد کر وا کر وہاں شراب کی مخفلیں سجا کر خیرات کی رقم اکٹھی کرتےہیں۔

جو تحریکِ انصاف کے فنڑ میں ڈالی گئی۔ ابھی تو فرح گوگی کی corruption جو پنکی پیرنی کے زریعے کروائی گئی جس کی فائلیں بند کروادی گئیں ہیں۔ فارن فنڑنگ کا کیس بھی تو آٹھ سال بند کر وایا گیا۔ لیکن جھوٹ کے پاوں نہیں ہوتے، اب تو financial times کی رپورٹ بھی حقائق بتا رہی ہے۔ ویسے بھی مغرب میں انصاف جلد مل جاتا ہے، بقول خان صاحب، مزہبی پیشوایت ہمیشہ یہی کرتی چلی آرہی ہے۔ مولانا صاحب کوئی نیا کام نہیں کر رہے؟

یزید کے بعد جس قدر مسلمان سلاطین گزرے ہیں۔ ان سب نے بادشاہت مذہبی پیشواؤں کے سر پر کی تھی، الیافعی نے اپنی تاریخ میں پزید بن عبد المالک کے زمانے کا ایک واقعہ نقل کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ چالیس شیوخ نے آکر اس امر کی گواہی دی ہے کہ بادشاہ قیامت کے دن بغیر حساب کے بخشے جائیں گئے، تاریخ ایسافعی 624 بحوالہ امام حنیفہ کی سیاسی زندگی۔

مولانا مناظر احسن گیلانی (صفحہ نمبر ۵)

ملا ہمیشہ ایک جیسہ رہتا ہے، اسی لئے تو اقبال نے کہا تھا کہ

ملا کی ازاں اور مجاہد کی ازاں اور

Check Also

Lathi Se Mulk Nahi Chalte

By Imtiaz Ahmad