Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Kiran Arzoo Nadeem
  4. Khabt e Amaal

Khabt e Amaal

خبطِ اعمال

صبح قرآن پاک پڑھتے ہوئے میں لفظ" خبطِ اعمال "پر رک گئی۔ جانور جو کچھ کھا تا ہے وہ اگر اچھی طرح ہضم ہو کر جزوِ بدن بن جائے تو اس کی صحت قائم رہتی ہے اور وہ فر بہ و توانا ہو جا تا ہے لیکن اگر اس کا چارہ ہضم نہ ہو تو پیٹ پھول جا تا ہے، تو اس سے ایسا نظر آتا ہے کہ وہ فر بہ ہے حقیقت میں وہ چا رہ جس کے کھانے سے وہ فربہ نظر آتا ہے، درخقیقت اس کی ہلاکت اس میں پو شیدہ ہوتی ہے۔

انسانی زندگی میں بہت سے ایسے اعمال جو انسان کرتا ہے، جو بڑے خوش آئند دکھائی دیتے ہیں اور وہ ان سے بڑے خوشگوار نتائج کی توقع وابسطہ رکھتا ہے، لیکن درخقیقت اس کی ہلا کت کا موجب ہوتے ہیں۔ قرآ ن اسے خبطِ اعمال سے تعبیر کرتا ہے جس میں وقت " توانائی"سب کچھ ضائع ہو جا تا ہے لیکن خا صل کچھ نہیں ہوتا اور اس کی ساری مخت بھی رائیگا ں جا تی ہے۔ سورہ کہف میں ہے کہ وہ کام جنہیں وہ بہت اچھا سمجھ رہے ہیں "رائیگاں چلے جائیں گئے "اس حد تک رائیگاں کہ ان کا وزن معلوم کرنے کے لئے میز ان تک کھڑی نہیں کی جا ئے گئی۔

عمران خان اور اس کے رفقاء اپنے کا موں کی جو فہرست بتا تے ہیں اور خود ہی خوش ہوتے رہتے ہیں کام کا پتہ ان کے نتائج سے چلتا ہے۔ عمران خان کے بقو ل یہاں اتنے وسا ئل تھے کہ ہم دنوں میں ترقی کر سکتے ہیں۔ لیکن تر قی پتہ نہیں کہا چلی گئی اور خود کو ایمان دار ظا ہر کرتے رہے اور دوسری طرف فرح تا ریخ کو دوہراتے ہوئے جنرل رانی کا کردار ادا کر رہی ہے، یہ سب کچھ عمران خان کی ناک کے نیچے ہوتا رہا ہے۔

ا پنے ان سب اعمال کو چھپا نے کے لئے خو د دار ی کا ڈ رامہ ر چا نا شروع کر دیا کہ اس نے امریکہ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی، تاریخ تو اب تک جنرل یخیخیٰ کی جنرل رانی کو اب تک نہیں بھولی عمران خان کے تما م اعمال بھی خبطِ اعمال کے زمرے میں آتے ہیں کیونکہ ان کا بھی کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا، وہ خود بے شک اپنے اعمال کی جتنی مرضی تعریفیں کرتے جائیں۔

لیکن حقیقت یہ ہے کہ انفلیشن اپنی بلند ترین سطح پر ہے ہول سیل انفلیشن 27% دیہی علاقوں کی 11%، غریب ترین طبقات کی 18%یہ ہیں عمران کے اعمال کے نتائج جنھیں وہ خوش گوار بنا کر پیش کرتے رہے ہیں۔ ان کے اسمبلی توڑنے کے فیصلے کو پی ٹی آئی کے لوگ بڑا شاندار چھکا قرار دے رہے تھے، ان کے اعمال کے نتائج نکلنے کا آغا ز آج سے ہو گیا ہے۔

بخیثیت قوم، ہم نما ز، روذہ، حج سب کچھ کر رہے ہیں لیکن ہمارے اعمال بھی تو کوئی نتیجہ پیدا نہیں کر سکے اس کی وجہ بقول اقبال۔

نماز و روزہ، قربانی و خج

یہ سب باقی ہیں تو با قی نہیں ہے

رگوں میں وہ لہو باقی نہیں ہے

وہ دل، وہ آرزو باقی نہیں ہے

محبت کا جنوں باقی نہیں ہے

مسلمانوں میں خون باقی نہیں ہے

صفیں کج" دل پریشان"سجدہ بے زوق

کہ جزبِ اندروں باقی نہیں ہے۔

Check Also

Nange Paun Aur Shareeat Ka Nifaz

By Kiran Arzoo Nadeem