Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Kiran Arzoo Nadeem
  4. Dunya Hui Heran

Dunya Hui Heran

دنیا ہوئی حیران

انور مقصود جشنِ آزادی کے پروگرام میں ایک ترانے کا ذکر کر رہے تھے کہ ہم ایک ترانہ سنا کرتے تھے کہ "یوں دی ہمیں آزادی کہ دنیا ہوئی حیران"۔

مجھے ذاتی طور پر یہ ترانہ بے حد پسند تھا۔ واقعی دنیا اس آزادی پر حیران ہوئی تھی، جو مردِ مومن محمد علی جناح کی قوتِ ایمانی اور قوتِ ارادی کا نتیجہ تھا کہ ہم آج اس آزاد ملک میں بیٹھے ہوئے طرح طرح کی بولیاں بول رہے ہیں۔ انور مقصود بہت اچھا لکھتے لیکن ان کا یہ کہنا کہ میں نے ترانے کو اس طرح بدل دیا کہ

ہمیں کیوں دی آزادی؟ ہم 75 برسوں میں کچھ بھی نہیں کر سکے یہ بات بالکل درست ہے، لیکن کچھ نہ کر سکنے میں ہم سب کا قصور ہے، اُلٹا ہم آزادی دینے والوں سے پوچھنے لگ جائیں کہ کیوں دی آزادی؟ مجھے انور مقصود کے ان جملوں نے بے حد دکھی کیا ہے؟ مجھے لگا کہ ہم بھی بنی اسرائیل کی طرح ہیں جو حضرت موسیٰ سے سوال کیا کرتے تھے کہ ہمیں مصر سے نکال کر یہاں کیوں لے آئے؟ ہمیں بھوکا مارنے کے لئے، وہاں ہم گوشت کی ہنڑیاں کھایا کرتے تھے۔

عزت کی روکھی سوکھی ان کو بری لگنے لگی تھی اور گوشت کی ہنڑیاں یاد آ رہی تھیں۔ ہماری داستان بھی بنی اسرائیل کی داستان سے ملتی جلتی ہے۔ میں یہ الفاظ بار بار دہراتی ہوں، اپنی آنے والی نسلوں کو بار بار یاد دہانی کروانے کے لئے کہ قوتِ ایمانی اور قوتِ ارادی کے امتزاج سے کیا کیا معجزے رونما ہو جایا کرتے ہیں۔ قائدِاعظم کے معالج نے ان کا ایکسرے کیا اور قائدِاعظم کو بتایا کہ آپ کے پھیپھڑے تقریباً ختم ہو چکے ہیں اگر آپ کامل آرام کریں تو ممکن ہے کہ آپ کو قدرت کچھ وقت اور مہلت دے دے۔

آپ نے اپنے معالج کے مشورہ پر کس قدر عمل کیا؟ کیا آپ کو معلوم ہے کہ محمد علی جناح نے کیا کیا؟ آپ نے کہا کہ یہ ایکسرے مجھے دے دیں اور ایکسرے کیبنٹ میں سِیل کر دیے اور اپنے ڈاکٹر سے کہا کہ یہ بات نہ تمہاری زبان پر آئے گی نہ میری زبان پر، اور یہ بات قوم کو ان کی وفات کے بعد پتہ چلی۔ ماؤنٹ بیٹن لکھتے ہیں کہ کاش مجھے یہ بات پہلے معلوم ہو جاتی کہ قائدِاعظم کی زندگی اتنی تھوڑی رہ گئی ہے تو میں پاکستان کے قیام کو کچھ عرصے کے لئے روک لیتا تو اس کے بعد کوئی بھی ہم سے پاکستان نہ لے سکتا۔

اب پتہ چلا کہ دنیا پاکستان کے قیام پر حیران کیوں ہوئی؟ اقبال نے ٹھیک کہا تھا۔

ہاتھ ہے اللہ کا بندہ مومن کا ہاتھ۔

Check Also

Sultan Tipu Shaheed Se Allama Iqbal Ki Aqeedat (1)

By Rao Manzar Hayat