Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Kiran Arzoo Nadeem
  4. Chiang Kai-Shek Ki Shikast Ke Asbab

Chiang Kai-Shek Ki Shikast Ke Asbab

چیانگ کیائی شک کی شکست کے اسباب

پا کستان الیکشن کی طرف رواں دواں ہے اور آج کل عام عوام بہت اہم ہو جائیں گئے اور انسانیت کی عزت ہوگئی، کیونکہ بڑے عام آدمی کے در در جا کر ووٹ مانگیں گئے اور اقتدار کی مسند پر سوار ہو کر صاحبِ عزت بن جائیں گئے۔ اسلام نے انسان کو صاحبِ عزت بنایا ہے، لیکن سرمایہ داری نظام میں صاحبِ عزت وہ ہوتا ہے جس کو پاس دولت ہے۔ قرآن کی اصطلاح میں"مطففیین" ہے یعنی دوسروں کی کمائی پر عیش کرنے والے۔ جو دوسروں کی کمائی پر عیش کرکے صا حبِ عزت بن بیٹھتے ہیں۔

چین کی آزادی کے زمانے میں"چیانگ کیائی شک" کا ان کے ساتھ بڑا مقابلہ ہوا۔ "چیانگ کیائی شک" امریکہ کا پٹھو تھا۔ تمام سرمایہ پرست اور استعماریت پرست حکو متیں"چیانگ کیائی شک" کے ساتھ تھیں۔ وہ جنگ بڑی سخت تھی۔ اس میں انھیں شکست ہوئی اور چین سے بھا گنا پڑا۔ پھر اس نے الگ جا کر حکومت قائم کی۔ اب اس کا واقعہ کا زکر آیا ہے جس کو بتانے کے لئے میں نے کالم تحریر کیا ہے۔

اس شکست کے بعد امریکہ نے یہ سوچنا شروع کیا کہ ہمارے پاس اتنا سازو سامان اور اسلحہ تھا اور افراد کی بھی کثرت تھی اور یہ سب کچھ، چیانگ کیائی شک، کے پاس بھی تھا، پھر ہمیں شکست کیوں ہوئی؟

ان اسباب پر تحقیق کرنے کے لئے کہ ہم آئندہ محتاط رہیں، انھوں نے بڑے ارباب سیاست، دانشور اور اربابِ صحا فت بلائے کہ اپنے اپنے دائرہ میں شکست کے اسباب دریافت کریں۔

ان صحا فیوں میں سے ایک نامور صحافی (جیک بیلجن beljon) نے ایک کتاب لکھی China shakes the world. اس کتاب میں بحث کی گئی کہ "چیا نگ کیائی شک" کو شکست کیوں ہوئی۔ اس تحقیق میں ماہرِ اقتصادیات بھی شامل تھے۔ اس تحقیق کے بعد انھوں نے جو بات کہی وہ سنہری حروف سے لکھنے کے قابل ہے اور ہر یونیورسٹی کی دیوار پر لکھا ہونا چاہیے کہ چیانگ کیائی شک کو کوئی وہ کچھ کہنے والا نہیں تھا جو محمد ﷺ نے قریش سے کہا تھا۔

محمد ﷺ نے قریش سے کیا کہا تھا کہ قریش تمھیں شکست اس لئے ہوئی ہے کہ تم ان لوگوں کی تکریم نہیں کرتے تھے جو اکیلے رہ جاتے تھے، تم مفلسوں، محتاجوں کی روٹی کا انتظام نہیں کرتے تھے۔

جیک بیلجن beljon کہہ رہا ہے کہ چنکیائی کو کہنے والا، محمد ﷺ ان کے پاس نہیں تھا۔

یہ ایک ابدی حقیقت ہے ہمارے پاس تو، محمد ﷺ کی تعلیمات، خدا کی کتاب کی صورت میں موجود ہیں۔ ہم پھر بھی انسانیت کی تکریم نہیں کرتے، اس لئے ہم اب بھی دنیا کی نظر میں ذلیل ہو رہے ہیں۔

Check Also

Lathi Se Mulk Nahi Chalte

By Imtiaz Ahmad