Cheera Dat Hain Fitrat Ki Tazeerain
چیرہ دست ہیں فطرت کی تعزیریں
میں نے بارہا اس بات کو دوہرایا ہے کہ کسی کو پسند کرنے کا مطلب یہ ہر گز نہیں ہوتا کہ اس کی غلط بات کو بھی تسلیم کر لیا جائے۔ ہمارا دین ہمیں اندھی تقلید ہر گز نہیں سیکھاتا، ہم تو سنتِ ابراہیمی کے ماننے والے ہیں جنھوں نے اپنے باپ کی غلط بات کی پیروی نہیں کی تھی۔ پیروی یا اتباع صرف وحیِ خداوندی کا کیا جاتا ہے، جس کا عملی نمونہ زاتِ محمد ﷺ بھی ہمارے پاس موجود ہے۔
بات ہو رہی تھی کسی کو پسند کرنے کی! پسند کرنے کی وجہ بھی کوئی ذاتی نہیں ہے، میں اس وقت شہباز شریف اور نواز شریف کی بات کر رہی ہوں۔ پا کستان کو اس وقت مستحکم ہونےکی ضرورت ہے، جو ان پالیسیوں کی بدولت ممکن ہے جس کا زبردستی 2014 کے لگ بھگ خاتمہ کیا گیا۔ ہمیں مضبوط پاکستان چاہیے ایسا پاکستان جس کی طرف کوئی میلی آنکھ سے نہ دیکھ سکے۔ خدا کا شکر ہے کہ ان منصوبوں کا آغاز ہوگیا ہے جو ختم کر دئے گئے اور پا کستان کو اندھیروں میں دھکیل دیا گیا تھا۔
یہ سب ٹھیک ہے لیکن اس کا مطلب یہ ہر گز نہیں کہ آپ بھی اپنی جگہ پر خدا بن بیٹھیں!
اسحق ڈار کا تعلق جس بھی پارٹی سے ہو، اس کو یہ حق ہر گز نہیں پہنچتا کہ وہ کسی صحافی کو تھپڑ مارے یا اُس کے ساتھ بد تہزیبی کی جائے!
آپ کی سیٹ آپ کو صبر کا تقاضا کرتی ہے اور اگر آپ اس تقاضے پر پورے نہیں اُتر سکتے تو آپ اس منصب کے اہل نہیں!
کسی انسان کو اس کا حق حاصل نہیں کہ وہ اپنے آپ کو دوسروں سے برتر تصور کرے! کوئی انسان دوسرے انسان کا مالک نہیں ہو سکتا! انسانوں کا مالک صرف رب ہے مُلِکُ الناسِ!
حضرت عمرؓ نے حضرت سعد بن ابی وقاص کے نام خط میں ایک فقرہ ایسا لکھا جس میں فلسفئہ اخلاق کی ساری تفصیل سمٹ کر آگئی ہے آپ نے لکھا:
"اگر تم یہ جاننا چاہتے ہو کہ اللہ کے ہاں تمھارا کیا مقام ہے تو یہ دیکھو کہ اللہ کی مخلوق تمھیں کیسا سمجھتی ہے۔ اچھی طرح جان لو کہ اللہ کے ہاں تمھارا مرتبہ وہی ہے جو مخلوق کے ہاں ہے"۔
ن لیگ کی شہرت خوش اخلاقی کے لحاظ سے بہت زیادہ تھی لیکن اگر انھوں نے بھی "تکبر" کرنا شروع کر دیا تو یاد رکھیں! نہ تو کوئی قوم خدا کی چہیتی ہوتی ہے نا فرد!
اگر تکبر نے آج خان صاحب کو ختم کر دیا تو تکبر آپ کو بھی رہنے نہیں دے گا!
چیرہ دست ہیں فطرت کی تعزیریں!