Friday, 29 March 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Kiran Arzoo Nadeem/
  4. Aik Hoon Muslim Haram Ki Pasbani Ke Liye

Aik Hoon Muslim Haram Ki Pasbani Ke Liye

ایک ہوں مسلم حرم کی پا سبانی کے لئے

سوئی ہوئی اُمتِ مسلمہ کے شاید جا گنے کا وقت آ گیا ہے۔ بھارتی جنتا پارٹی کی رہنما نو پور شرما پیغمبرِ اسلام حضرت محمدؐ کے بارے میں متنازع بیان دیا اور اس کی ساتھی نوین چندر نے بھی اس کا ساتھ دیا۔ بی جے پی کی نفرت مسلمانوں کے لئے کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔ دوسری طرف تمام مسلمان ممالک کے انڈیا کے ساتھ بے حد اچھے تعلقات ہیں۔ آج تک کوئی کشمیر کے لئے نہیں بولا۔

حالانکہ ہمارے پیغمبرؐ نے خدا کا جو حکم ہم تک پہنچایا ہے وہ یہی ہے کہ اگر دنیا میں جہاں کہی بھی نہ صرف مسلمان بلکہ کسی انسان پر بھی ظلم ہو تو یہ اسلامی ریاست کا فریضہ ہے کہ وہ اس کی مدد کے لئے جنگ بھی کر سکتی ہے۔ مظلوم چاہے مسلمان نہ بھی ہو، تب مکہ کے مسلمانوں نے جب ربّ کو پکارا تھا کہ ہم پر بہت ظلم و ستم ہو رہے ہیں تو خدا نے مدینہ کے مسلمانوں کو کہا تھا کہ تمھیں کیا ہو گیا ہے تم ان کی مدد کے لئے کیوں نہیں آتے؟ یہ ہیں ہمارے پیغمبرؐ کی تعلیمات جس سے تمام اُمتِ مسلمہ بے پناہ محبت کرتی ہے۔ لیکن کیسی محبت؟ اتنی عظیم شحصیت کی تعلیمات کو ہم یکسر فراموش کر کے راکھ کا ڈھیر بن چکے ہیں۔

خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے ساتھ انڈیا کی تجارت میں کویت، قطر، سعودی عرب، بحرین، عمان اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔ 2020 سے 21 میں 87 ارب ڈالر کی تجارت انڈیا کے ساتھ تھی۔ اس کے علاوہ لاکھوں بھارتی شہری ان ممالک میں رہ رہے ہیں اور کام کرتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق قطر میں اس وقت بھارتی نائب صدر بھی موجود تھے جن کے لئے شاندار عشائیہ کا انتظام تھا۔ جسے بطور احتجاج منسوخ کر دیا گیا ہے۔

اسی دوحہ میں بھارتی سفیر دیپک متل کو طلب کر کے انڈیا سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ کویت، قطر، ایران، سعودی عرب تقریباً سب ممالک نے بھارتی سفیروں کو طلب کر کے احتجاج کیا ہے۔ ایک عرب سے زائد مسلمانوں کا بحرِ زخار موجیں مارتا ہوا، سب کے سب عشقِ رسولﷺ میں ڈوبے ہوئے۔ کاش رسولﷺ کی تعلیمات بھی اتنی ہی عزیز ہو جائیں۔

اگر تمام مسلمان اسی طرح ظلم کے خلاف بھی اکٹھے ہو جائیں، وہ ظلم جو انڈیا کشمیریوں اور مسلمانوں پر روا رکھے ہوئے ہے اور دوسری طرف مسلمان ممالک مسلسل انڈیا کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔ کاش محمدؐ کی ذات سے محبت تب دنیا مانے گی اور گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو جائے گئی جب ہمیں محمدؐ کی تعلیمات بھی ہمیں اتنی ہی عزیز ہو جائیں۔ کاش! کاش!

اقبال کہتے کہتے اس دنیا سے چلے گئے-

ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لئے

نیل کے ساحل سے لے کر تا بحاک کاشغر۔

Check Also

Nasri Nazm Badnam To Hogi

By Arshad Meraj