Coke Studio Season 14
کوک سٹوڈیو سیزن 14
کوک سٹوڈیو کا سیزن 14 اختتام کو پہنچا۔ اس سیزن نے جہاں اپنی لیگیسی کو چار چاند لگا دیے، وہیں بین الاقوامی موسیقی میں پاکستانی میوزک کےلئے اعلیٰ معیار اور مقام بھی حاصل کیا ہے۔ موسیقی کے اولڈ سکول آف تھاٹ کیلئے شاید اِس سیزن میں کچھ خاص نہیں، مگر اس میں ایسا بہت کچھ ہے جو نوجوانوں کو خوبصورتی کےساتھ کونیکٹ اور اٹریکٹ کر سکے۔ وہ موضوعات جن کےساتھ وہ خود کو ریلیٹ کر سکیں۔ یہ پروگرام بہت اچھے سے پلان کیا گیا بالخصوص جس طرح اس کا آغاز اور پھر اختتام کیا گیا ہے۔ میوزک لوورز کیلئے یہ تقریبا ََدو ماہ کی عیاشی کے مترادف تھا۔
اِس سیزن کا ہر گیت ناصرف نئے اور یونیک فیوژن اور الگ آرٹ ڈائریکشن کا حامل ہے بلکہ ہر گیت کے پسِ منظر میں ایک الگ ہی کہانی بھی ہے، جسے جان کر اِس گیت کو مزید انجوائے کیا جا سکتا ہے۔ ہر ہفتے اک نیا گیت روح کی خوراک کی طرح مل رہا تھا جس سے کچھ نیا سیکھنے کو مل رہا تھا۔ دل چاہتا تھا کہ یہ سیزن کبھی ختم ہی نہ ہو۔ اب اس کے اختتام پر لگ رہا ہے جیسے کوئی بہت اپنا بچھڑ رہا ہو۔ لیکن جو خزانہ انھوں نے تیرہ منفرد گیتوں کی صورت میوزک انڈسٹری کو عطا کیا ہے اس کا جواب نہیں۔ یہ کام ایک لمبے عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔
میں سمجھتا ہوں حالیہ عشرے کے دوران برصغیر میں جمود کا شکار ہوتی موسیقی کے تناظر میں آج میوزک کی دنیا میں اگر کوئی سب سے اچھی کاوش ہوئی ہے تو وہ یہی کوک سٹوڈیو سیزن 14 ہے۔ اس برس اس نے ان لوگوں کو بھی متوجہ اور متاثر کیا ہے جو ہندوستانی نہیں، اُردو/ہِندی نہیں سمجھتے، یا جو اب سے پہلے برصغیر کی موسیقی اور ساز سے بھی ناآشنا تھے۔
میرے لیے سب سے ہائی مومنٹ وہ تھا جب میں نے چند بنگالی لڑکے، لڑکیوں کو علی سیٹھی کے پنجابی گانے "پسوڑی" پر جھومتے اور گنگناتے ہوئے دیکھا۔ جب اُن میں سے ایک سے پوچھا کہ کیا آپ کو اُردو، پنجابی سمجھ آتی ہے؟ تو وہ کہنے لگا کہ تھوڑی بہت سمجھ آتی ہے باقی ہم گوگل سے ٹرانسلیٹ کر لیتے ہیں۔
.But Urdu and Punjabi are rich and poetic languages and Pakistani music is really great
حیرت ہوئی کہ ہمیں تو بنگالیوں کے الگ ہونے کی ایک وجہ یہ بھی بتلائی گئی تھی کہ انھیں اردو اور پنجابی سپیکنگ لوگ کچھ خاص پسند نہیں تھے۔ گویا آرٹ کی واقعی کوئی سرحد نہیں ہوتی اور اچھا آرٹ اس طرح لوگوں کو کونیکٹ کر سکتا ہے کہ آپ سمندر پار بیٹھے اجنبی کو اپنی بات، اپنی فیلنگ سمجھا سکتے ہو۔
آخر میں اس سیزن کے جینئیس ڈائریکٹر زُلفی سمیت تمام ٹیم کو خراج ِتحسین پیش کرنا چاہوں گا، جن کی انتھک کاوش کےساتھ یہ سیزن انتہائی کامیاب ثابت ہوا ہے۔