Fori Madad Kijye, Awaz Uthaiye
فوری مدد کیجیے، آواز اٹھائیے

اس سے پچھلے سیلاب میں تونسہ، ڈیری غازی خان، ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک کے جو علاقے متاثر ہوئے تھے۔ وہ سب کے سب میں نے خود دیکھے تھے۔ دوستوں کے تعاون سے اور اپنی حیثیت کے مطابق کھڑے پانی میں راشن اور شاہ عالمی سے خیمے وہاں لے کر جانے سے لیکر حسب اسطاعت چند گھروں کی تعمیر تک وہاں آنا جانا رہا۔ مقامی دوستوں کے ذمے گھر بنانے لگائے وہ کام کرواتے رہے۔
وہ سارا علاقہ کیونکہ اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا۔ اب اپنے علاقے کی سیالکوٹ نارووال، منڈی بہاولدین، گوجرانوالہ، لاہور کے نواح، حافظ آباد، پنڈی بھٹیاں چنیوٹ کی بات کروں تو یہ میرا اپنا گھر ہے۔ جو یارو لٹ گیا۔ جتنا نقصان یہاں پانی نے کیا ہے فصلوں کی بربادی سے لے کر گھروں کے گر جانے تک اور مویشی بہہ جانے سے جانی نقصان ہونے تک۔ گذشتہ سیلاب اور اسکا نقصان اس کے سامنے بہت کم تھا۔
مگر جیسی مدد کی کمپین وہاں کے لیے اہل تونسہ، وہاں کے مقامی شاعروں اور سوشل میڈیا انفلوئنسرز نے چلائی۔ ویسا ہمارے علاقے کے ساتھ نہیں ہوا۔ یہ علاقہ الحمدللہ اس ایرے سے مالی طور پر کسی قدر بہتر ہے۔ مگر چھوٹا کسان اس فصل کے تباہ ہونے سے بہت پریشان ہے۔ جن لوگوں کے گھر برباد ہوگئے، دیواریں گر گئیں، دراڑیں آگئیں سامان سارے گھر کا پانی نے تباہ کر دیا۔
اس نقصان کی بھرپائی حکومت کرے یا اسی علاقے کے مقامی لوگ۔ پلیز ضرور بے کسوں کا ساتھ دیجیے۔ گھرے ہوئے گھر بنانے میں مالی تعاون کسی انجان کے ساتھ نہیں اپنے ہمسائے اور گلی محلے میں کیجیے۔ چھوٹے زمیندار کی ڈھارس بندھائے، جٹ بوٹ بندے اپنے مویشیوں کو گھر کے فرد کی طرح پیار کرتے ہیں۔ اپنی فصلوں کو جان سے عزیز رکھتے ہیں کہ وہ ہی ان کے اگلے چھ ماہ کی روزی روٹی ہوتی ہے۔ ایسے تمام کسانوں کو حکومتی امداد ضرور ملنی چاہئیے۔ جن کے گھر جزوی یا مکمل گر گئے انکے لیے بھی فی الفور کوئی پیکج اناؤنس کیا جانا چاہئیے۔
پھر کہہ رہا ہوں۔ کہیں سے کسی کے آنے کا انتظار کرنے کی بجائے ہمیں خود کو ہی ایک دوسرے کا گھر بنانا ہے۔ جتنی بھی ہمت ہے۔ دیوار بنوانے کی کمرہ بنوانے کی چار دیواری کی چھٹ ڈلوانے کی یا بجلی پانی بحال کروانے کی۔ ہر چیز پیسے مانگتی ہے اور جس دور سے ہم گزر رہے ہیں کس کے پاس کوئی سیونگ ہوتی ہے آج کل؟ آپ کے پاس نہیں ہے تو دیہاڑی دار مزدور کے پاس کیا ہوگا؟ اور اپنے آس پاس تو ہم سب کو جانتے ہیں۔ کسی کے حالات گاؤں میں کسی سے بھی ڈھکے چھپے نہیں ہوتے۔
تو فوری مدد کیجیے۔ آواز اٹھائیے۔ خود بھی جو بن سکے کیجیے اور کسی سے کہہ کر کوئی کروا سکتے کام۔ وہ بھی کروائیے۔

