Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Javeria Aslam
  4. Field Marshal Aur Sahafi Ki Mulaqat

Field Marshal Aur Sahafi Ki Mulaqat

فیلڈ مارشل اور صحافی کی ملاقات

جنگ، جیت اور زندگی کے انداز کا قوموں کے عروج و زوال سے ایک تعلق رہا ہے اور اس تعلق کی بنیاد اس قوم کی فوج ہوتی ہے۔ پاکستان جیسا ایک ملک جس کے آس پاس سوائے چین کے کوئی بھلے مانس ہمسایہ نا ہو وہاں ایک مضبوط اور پیشہ ورانہ فوج کی اہمیت سے کون انکار کر سکتا ہے۔

پچھلے دنوں فیلڈ مارشل کی ایک صحافی سے ملاقات پر ایک ایسی بحث شروع ہوئی ہے جس کے بعد ہر ذی شعور یہ سوچنے پہ مجبور ہے کہ اس ملاقات کو متنازعہ بنانے کی آخر کیا وجہ ہو سکتی ہے۔ کیا ہم لوگ اتنے وہمی ہیں کہ ہر معاملے میں کچھ نا کچھ قابلِ اعتراض چیز ڈھونڈنے کی کوشش کرتے ہیں اور کسی بھی قسم کی الزام تراشی سے گریز نہیں کرتے۔ چاہے ہمارے سامنے فیلڈ مارشل جیسی شخصیت ہی کیوں نا ہو۔

آئیے کچھ ہی دن پیچھے چلتے ہیں۔ مئی کے پہلے عشرے میں جب دشمن ہمسائے نے وطن عزیز پر مسلسل تین دن جارحیت جاری رکھی، ان کے ڈرونز موت کا سایہ بن کر ہمارے سروں پر منڈلا رہے تھے اور پورا ملک ایک خوف کے عالم میں تھا۔ یہاں تک کہ ہم یہ گمان کرنے لگے کہ خدا نخواستہ صفحہ ہستی سے مٹنے والے ہیں اور چند اپنے ہی ہم وطنوں نے اپنی فوج کے خلاف زبانی گولہ باری بھی شروع کر دی اور کیا کیا زہر نہیں اگلا اور پھر ہم نے اپنی فوج کے ترجمان کو یہ کہتے سنا: "ناؤ ویٹ فار آور رسپانس" اور اس کے بعد چند لمحوں میں بدلتی صورتحال کو انٹرنیشنل میڈیا نے رپورٹ کیا اور ہندوستان کی پسپائی کو دنیا نے اپنی آنکھوں سے دیکھا-

میں بی ایس سیاسیات کی آٹھویں سمسٹر کی طالبہ ہوں اور میری عمر کے لوگوں نے صرف مطالعہ پاکستان میں پڑھا تھا کہ جب جب پاکستان اور ہندوستان آمنے سامنے ہوتے ہیں تو ہندوستان کو دھول چاٹنا پڑتی ہے لیکن 2025 کے معرکے نے ہماری نسل کو دکھا دیا کہ کیسے جغرافیائی طور پر چار گنا چھوٹے ملک نے ہندوستان کے آپریشن سندور کو مٹی میں ملا دیا- پاکستان نے انڈیا کے چھے طیارے زمیں بوس کیے تو خبر امریکہ اور فرانس سے موصول ہوئی، مزید برآں پاکستانی پائلٹس کئی گھنٹوں تک ہندوستان کی فضا میں نا صرف موجود رہے بلکہ ان کا دفاعی نظام مکمل طور پہ جامد کرکے ان کو مکمل طور پہ بے بس کر دیا- پاکستانی فوج نے دنیا کو حیران کر دیا اور اپنی قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا۔

قوموں کا سر بلند ہونے کا مطلب کیا ہوتا ہے یہ اوورسیز پاکستانیوں سے بہتر شاید ہی کوئی بتا سکتا ہو۔ میں خود بھی ایک اوورسیز پاکستانی ہوں۔ میرے بابا جب آفس پہنچے تو ان کے سعودی دوستوں نے باقاعدہ پاکستان کا نعرہ لگا کر انہیں گلے لگایا، جدہ کے کلینک میں ڈاکٹر نے پاکستانی دیکھ کر زیر لب کہا "پاکستانیز آر آ گریٹ نیشن"۔ دنیا کا یہ رسپانس ہمیں پاک فوج کی اس حالیہ فتح سے ملا جبکہ ایک وقت میں قوم کو یہ کہہ کر مایوسی کے گڑھے میں دھکیل دیا گیا کہ ٹینکوں میں تیل نہیں ہے۔

پاکستان کے موجودہ فیلڈ مارشل صاحب نے برسلز میں اوورسیز پاکستانیوں کی ایک اوپن گیدرنگ میں شرکت کی ہے، جس میں پورے یورپ سے آئے سینکڑوں اوورسیز پاکستانیوں نے فیلڈ مارشل سے اپنی محبت کا اظہار کیا۔ اسی موقع پر ان کی ملاقات ایک صحافی سے ہوئی تو انہوں نے فرطِ جذبات میں فیلڈ مارشل کیساتھ نا صرف تصویر کھنچوا لی بلکہ کالم بھی لکھ ڈالا جس کو چند انوکھے لاڈلوں نے اس قدر تنقید کا نشانہ بنایا کہ آئی ایس پی آر کو وضاحت دینا پڑی۔ یہ کوئی باقاعدہ انٹرویو یا طے شدہ ملاقات نہیں تھی۔ جس طرح وہ دوسرے اوورسیز پاکستانیوں سے ملے اسی طرح پاکستانی صحافی سے بھی سرسری ملاقات ہوئی۔ جس کو سراسر غلط رنگ دینے کی کوشش کی گئی جو کہ فیلڈ مارشل کی مقبولیت پر ایک حملہ ہے اور افواج پر ایسے حملے ان کی ہمت کو پست کرنے کے لیے کیے جاتے ہیں اور یہ عام طور پر دشمن کی طرف سے ہوتے ہیں مگر ہمارے ہاں گنگا الٹی بہتی ہے اور ایک سیاسی پارٹی اس کا ارتکاب کر رہی ہے۔

میں آخر میں پاک فوج کو معرکہ بنیان المرصوص کی کامیابی پر سلام پیش کرتی ہوں اور اس آزاد قوم کے چند محکوموں سے درخواست کرتی ہوں کہ جب آپ کا سیاسی لیڈر اپنی نو مئی کی سیاست سمیت قانون کے کٹہرے میں ہو تو آپ کو پاک فوج پہ کیچڑ اچھالنے کی لاقانونیت سے اجتناب کرنا چاہیے- اور کوئی غلط جماعت کبھی اس لیے درست نہیں ہو جائے گی کہ وہ ملک کے ہر ادارے کو غلط کہتی رہے- اس دور میں جب کہ دنیا گلوبل ویلیج بن چکی ہے آپ کی اس بےجا تنقید اور بحث برائے بدنامی وطن کو جرم سمجھا جائے گا۔

پاکستان زندہ باد!

Check Also

Bani Pti Banam Field Marshal

By Najam Wali Khan