Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Imtiaz Ahmad
  4. Taraqi Aap Ki Aur Saza Pakistan Ka Ghareeb Bhugat Raha Hai

Taraqi Aap Ki Aur Saza Pakistan Ka Ghareeb Bhugat Raha Hai

ترقی آپ کی اور سزا پاکستان کا غریب بھگت رہا ہے

یہ سیلاب میں بہہ جانے والے پاکستانیوں کا قصور نہیں ہے۔ یہ ان غریبوں کا قصور نہیں ہے، جنہوں نے مٹی کے ماحول دوست گھر بنا رکھے ہیں۔ یہ ان کا کیا دھرا نہیں ہے، جن کے مال مویشی اور بکریاں تک سیلابی ریلوں میں بہہ گئی ہیں۔ یہ ان سادہ لوح افراد کا قصور نہیں ہے، جو سارا سال پانی کو ترستے ہیں اور اب اگر پانی آیا ہے تو ان کی زندگی کی جمع پونجی بہا کر لے گیا ہے۔

اس تباہ کن سیلاب میں دنیا کے تمام ان ممالک کا ہاتھ ہے، جنہوں نے پاکستان کے ان غریبوں کے کندھوں پر پاؤں رکھ کے ترقی کی ہے۔ ان مغربی اور ترقی یافتہ ممالک کا ہاتھ ہے، جو دنیا میں سب سے زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کا سبب بن رہے ہیں۔ مجھ جیسے ان لوگوں کا بھی ہاتھ ہے، جو وسائل اور آسائشوں کا بے دریغ استعمال کر رہے ہیں۔ پاکستان کے غریب ان تمام ممالک کے کیے کی سزا بھگت رہے ہیں، جو سالانہ تیس گیگا ٹن سے زائد ضرر رساں گیسوں کا اخراج کر رہے ہیں۔

انٹارکٹک کے بعد دنیا میں قدرتی برف کے سب سے زیادہ ذخائر پاکستان میں ہیں۔ پاکستان سات ہزار سے زائد گلیشئرز کا گھر ہے، جو ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے تیزی سے پگھل رہے ہیں۔ دنیا میں سب سے زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج کرنے والے دو بڑے ممالک پاکستان کے ہمسائے ہیں۔ چین سر فہرست ہے اور بھارت کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرنے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے۔ امریکہ دوسرا بڑا ملک ہے۔

یورپی یونین نے اس آفت میں پاکستان کو دو اعشاریہ پندرہ ملین یورو کی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ یورپی یونین اور اس یونین کے سب سے طاقتور ملک جرمنی کے لیے شرم کی بات ہے۔ جرمنی کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرنے والا دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے۔ آپ نے زمین پر سرحدیں کھینچی ہیں لیکن آسمان پر کوئی سرحد نہیں ہے۔ آپ نے اپنا جو اعلیٰ لائف اسٹینڈرڈ بنایا ہے، اس کی قیمت پاکستان کا وہ کسان ادا کر رہا ہے، جس کی ملکیت فقط چند بکریاں اور کچھ مرغیاں ہیں، جو سال میں فقط ایک یا دو ہی سوٹ خرید پاتا ہے۔

مغرب اور امیر ممالک کے لائف اسٹائل کی قیمت دنیا کے وہ غریب ممالک ادا کر رہے ہیں، جو ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرے سے سب سے زیادہ دو چار ہیں اور پاکستان ایسے ٹاپ ٹین ممالک میں سے ایک ہے۔ عالمی سطح پر خارج ہونے والی گرین گیسوں کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم بنتا ہے لیکن یہ اور اس کے عوام قیمت بھاری ادا کر رہے ہیں۔

روس، جاپان، ایران، سعودی عرب اور جنوبی کوریا کا شمار کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرنے والے سر فہرست دس ممالک میں ہوتا ہے۔ ان اور ان جیسے دیگر ممالک کی یہ اخلاقی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس مشکل گھڑی میں ان غریب پاکستانیوں کی مدد کریں، جن کے بچوں کے سکول، کتابیں، بستے اور چارپائیاں تک سیلاب بہا کر لے جا چکا ہے۔

Check Also

Rawaiya Badlen

By Hameed Ullah Bhatti