Wednesday, 27 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Imtiaz Ahmad
  4. Lawaris Khutoot

Lawaris Khutoot

لاوارث خطوط

جب ایک عشرہ قبل میں ڈی ڈبلیو اُردو سروس میں آیا تھا، تو ریڈیو کی یومیہ تین نشریات تھیں لیکن سب کو علم تھا کہ ریڈیو شارٹ ویوز کا زمانہ اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے اور پھر ہوا بھی یہی۔ دو تین برس بعد رات دو بجے میری ہی آواز میں یہ پیغام نشر ہوا کہ یہ ڈی ڈبلیو اُردو سروس ہے اور آپ رات کی مجلس کا آج آخری پروگرام سماعت فرما رہے ہیں۔

ای میلز بھی تھیں لیکن ڈی ڈبلیو کے سامعین کے خطوط کا سلسلہ بہت ہی منفرد تھا۔ ریڈیو کا ایک پروگرام "آپ کی بات، آپ کے ساتھ" ہوا کرتا تھا اور یہ پروگرام سائرہ حسن اور مقبول ملک صاحب مل کر کیا کرتے تھے۔

کئی دیگر پروگرام بھی تھے، جیسے کہ ادبی پروگرام کہکشاں، کے میزبان امجد صاحب تھے اور انہوں نے اپنے اس پروگرام سے اپنی ایک الگ شناخت بنا رکھی تھی۔ بھارت اور پاکستان کا کونسا ایسا بڑا گائیگ نہیں، جن کا انہوں نے انٹرویو نہ کیا ہو۔

خیر پاکستان بھر سے آنے والے خطوط سائرہ حسن ہی پڑھا کرتی تھیں اور پھر ان کے جواب بھی دیا کرتی تھیں۔

ریڈیو نشریات ختم ہوئیں تو خطوط کا سلسلہ بھی منقطع ہوگیا۔ سائرہ حسن ریٹائرڈ ہوئیں لیکن خطوط سے بھرے ڈبے ڈی ڈبلیو اردو سروس میں ہی پڑے رہے۔

دو برس قبل اردو سروس کی شفٹنگ ہونا تھی اور نئے آفسز میں ان "محبت بھرے خطوط" کی ہرگز جگہ نہیں تھی۔ اس دوران میں کبھی کبھار کوئی ڈبہ کھولتا اور کوئی پرانا خط پڑھنا شروع کر دیتا۔ ان کے الفاظ اور پرانے کاغذ کی مہک ماضی کے جھروکوں سے آنے والی تازہ ہوا تھی۔

ایک دن مینجمنٹ والے آئے اور مجھ سے پھر پوچھا کہ امتیاز تم نے ابھی تک یہ پرانے ڈبے پھینکے نہیں؟

سچ یہ ہے کہ میرا ان خطوط سے کوئی تعلق نہیں تھا لیکن اس کے باوجود میری ہمت نہیں ہوتی تھی کہ ہاتھ سے لکھی ایسی خوبصورت تحریریں کوڑے میں پھینک دوں۔

شفٹنگ کے دن تک یہ خطوط سے بھرے ڈبے وہیں رکھے ہوئے تھے۔ میں نے فقط اپنا ایک ڈبہ اٹھایا اور نئے آفس میں آ کر بیٹھ گیا۔ ابھی تک خیال آتا ہے کہ ایسے تمام خطوط کو آرکائیو کا حصہ بنایا جا سکتا تھا لیکن مینجمٹ بے رحم ہوتی ہے۔ پالسیی تبدیل ہوتی ہے تو ملازمین کو بھی ایسے پھینکتی ہے، جیسے یہ خطوط پھینکے گئے۔ اصل میں یہ خطوط مجھ جیسے ہزاروں ملازمین کے مستقبل کی کہانی ہیں۔

Check Also

Sultan Tipu Shaheed Se Allama Iqbal Ki Aqeedat (1)

By Rao Manzar Hayat