Zara Se Mukhtalif Ishtiharat
ذرا سے مختلف اشتہارات
مختلف اقسام کے اشتہارات نظر سے گذرتے رہتے ہیں۔ سوچا کیوں نہ آپ کو ایسے اشتہارات پڑھائے جائیں، جو ہزاروں لوگوں کی آرزو تو ہیں۔ مگر آج تک کبھی شائع نہیں ہو سکے۔ محبوبہ درکار ہے، ہماری پرانی محبوبہ (اگرچہ ابھی اتنی بھی پرانی نہیں ہوئی) نے فیض کی بلوغت کو پالیا ہے۔ اب وہ اظہار محبت پر فرماتی ہے۔
مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ
اس سے بھی بڑھ کر کہتی ہے کچھ بھی نہ مانگ
بلکہ وہ تو یہاں تک کہتی ہے۔ میرے محبوب تو خصماں نو کھا، ایسی صورت حال میں مجھے ایک عدد نئی محبوبہ درکار ہے، جس میں مندرجہ ذیل خصوصیات ہوں، دکھنے میں حسین، مہ جبین، حرکتوں سے نیک پروین شیریں سخن مانند انگبین، ٹی وی ڈراموں سے سخت نفرت کرتی ہو، ٹک ٹاک اور فیس بک کا نام پہلی بار اس اشتہار میں پڑھ رہی ہو۔
اپنا کماتی ہو تحائف لینا نسوانیت کی توہین اور تحائف دینا انسانیت کی معراج سمجھتی ہو۔ آدھے گھنٹے میں گھر کے سارے کام ختم کرلیا کرے۔ جب سے پیدا ہوئی، کبھی ناراض نہیں ہوئی ہو۔ نخرے کرنا قابل دست اندازی پولیس جرم گردانتی ہو۔ رابطہ کرنے پر ہر دم متوجہ بلکہ منتطر ملے اور جب ہم مصروف ہوں چاہے گھنٹوں جواب نہ دیں مسکراہٹ غائب نہ ہو۔
خواہشات تو اور بھی ہیں، مگر پھر آپ نے کہنا کہ باربی ڈول لے لو۔ محبوب کی ضرورت ہے، کچھ خاص نہیں بس دو چار باتیں ہیں۔ شکل جسٹن ٹراڈو سے اور عقل ڈرامہ والے بھولے سے ملتی ہو۔ قد ایسا کہ پنکھوں کے پر زمین پر کھڑے صاف کر لیا کرے۔ شاپنگ کروانے پر ماتھے پر تیوری نہ پڑے۔ بلکہ کسی بات پر نہ پڑے، بہتر ہے کہ ماتھا ہو ہی نہ۔
جو کچھ کہا ہو فوراً سمجھ جائے۔ جو نہیں کہا وہ زیادہ جلدی سمجھ لے۔ فوراً جان لے کہ۔ "نہ" کا مطلب کب نہ ہے اور کب اسی 'نہ' کا مطلب 'ہاں ' ہے اور کب، کچھ۔ بھی نہیں۔ یادداشت گوگل سے زیادہ ہو۔ یاد رکھے کہ تیرہ سال پہلے اتنے طول بلد اور اتنے عرض بلد پر جو "اوئی اللہ" کہا تھا۔ اس کی اونچائی کتنے ڈیسی بل تھی اور دورانیہ کتنے سیکنڈ اور کتنے ملی سیکنڈ تھا۔
اس سیارے کی بلکہ دوسرے سیاروں کی بھی کسی خاتون کو کبھی آنکھ اٹھا کر نہ دیکھے۔ مشین کی طرح کے مختلف موڈز ہوں اور جب بھی گھر پہنچے ہمیشہ ہیپی موڈ لگا کر آئے۔ سب کچھ پرفیکٹ انداز میں کرے اور اس کے باوجود طعنے وغیرہ اور میرے بھائیوں کی تعریفیں مسکراتے ہوئے سنے۔ ایسا محبوب تو ملنا تھوڑا سا مشکل ہے۔ بہتر ہے آپ کوئی طوطا پال لیں۔