Friday, 29 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ibn e Fazil
  4. Shahi Pakwan Aur Shahi Tabiyat

Shahi Pakwan Aur Shahi Tabiyat

شاہی پکوان اور شاہی طبیعت

کل سے دیکھ رہے ہیں کہ مختلف دوستوں نے بہادر شاہ ظفر کے شاہی دسترخوان کی بابت انتظار حسین کی کتاب کے حوالے سے مختلف کھانوں کی طویل فہرست شائع کر رکھی ہے، جس میں بیسیوں کھانے، قسام قسم پلاؤ، انواع واقسام کے قورمے، کئی طرح کی روٹیاں اور درجنوں قسم کے میٹھوں کا ذکر ہے۔ دوست شاید اسے طنز یا نصیحت کے طور پر لے رہے ہیں کہ اگر ایسے لچھن ہوں تو انجام ویسا ہوتا ہے۔

جیسا کہ شاہ مذکور کا ہوا تھا۔ بات کسی حد تک درست ہے، مگر ہم اسے ایک بہت بڑی خوشحالی کی دستک کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ جو خواتین وحضرات پہلے سے کھانے، اچار یا اس طرح کے کاروبار کر رہے ہیں، انہیں چاہیے کہ جتنے کھانوں کے نام لکھے ہیں، ان میں سے کچھ جو انہیں زبردست لگیں، ان کے متعلق معلومات حاصل کریں، ان کی ریسیپی تلاش کریں اور بنانے کی مشق کریں۔ اور انہیں اپنی فہرست میں شامل کرکے کاروبار کو وسعت دیں۔

جو دوست نیا کاروبار کرنے کا سوچ رہے ہیں، ان کے لیے بھی یہی مشورہ، معمول سے ہٹ کر نئی چیزوں یا نئے ناموں کی پذیرائی جلد ہوتی ہے، بشر طیکہ ان میں کچھ معیار ہو۔ مثال کے طور اگر آپ کے فیس بک کی اشتہاری پوسٹ کے فلائر پر بونٹ پلاؤ اور نکتہ کباب مع غوصی روٹی لکھا ہو اور ان کی تصاویر لگی ہوں تو شاید ہی کوئی کھانے کا شوقین آدمی اس اشتہار کو دیکھے بنا سکرول کرے گا۔ دنوں میں مشہور ہوجائیں گے۔

ہم تو کہتے ہیں کہ کاش بادشاہ نے طوطے کی کلیجی کا جام، مونگ پھلی پنیر کے میٹھے پکوڑے اور انجیر، شملہ مرچ کا قورمہ بھی کھایا ہوتا تاکہ ہم اس کو کاروبار کے موقع کے طور پر لیتے۔ لیکن ایک مسئلہ ہے، کسی بھی سپنے کو حقیقت میں بدلنے کے لئے بستر چھوڑنا پڑے گا۔ شاہی طبیعت کے ہوتے ہوئے ہم شاہی پکوانوں کے کاروبار سے بھی کما نہیں سکتے۔

Check Also

Amjad Siddique

By Rauf Klasra