Mehroomi Ke Moqe
محرومی کے موقع
ایک فروٹ کنسنٹریٹر بنا رہے ہیں۔ ہائی ٹمپریچر مکینیکل سیل درکار تھی۔ دکاندار نے کہا سٹاک ختم ہے۔ نیا مال نہیں آ رہا۔
کب تک ملیں گی؟
کچھ پتہ نہیں سر۔ اس نے بے یقینی سے جواب دیا۔
بہت سی دکانیں دیکھیں سب نے ایک سا جواب دیا۔ سینکڑوں نہیں ہزاروں اشیاء کا سٹاک ختم ہے۔ اور ہزاروں ہی کنٹینرز گودیوں پر کھڑے ہیں۔ زرمبادلہ نہیں ہے۔
ماں مر رہی ہو تو اچھے بیٹے کیا کرتے ہیں؟ سب کام چھوڑ چھاڑ ہسپتال پہنچ جاتے ہیں۔ سارے وسائل مہیا کرتے ہیں، ہمیں بھی یہی کرنا ہوگا۔
ان ہزاروں اشیاء میں سے کہ جن کا سٹاک ختم ہے پچاس فیصد یا اس سے بھی زیادہ ملک میں بنائی جا سکتی ہیں۔ سب تھوک بازار کی ایسوسی ایشن کے نمائندے اگر چاہیں تو ان سب اشیاء کی لسٹیں صنعتی اداروں کی ایسوسی ایشنز کو دیں۔ ہزاروں صنعتی ادارے بھی کام نہ ہونے کی وجہ سے بند پڑے ہیں یا کم استعداد پر چل رہے ہیں۔ وہاں ان اشیاء کی تیاری پر کام ہو۔ جو سرکار کے ادارے صنعتوں کی تکنیکی معاونت کے لیے بنائے گئے ہیں ان کے ماہرین صنعتی اداروں کی ایسوسی ایشن کے ساتھ مل جائیں، سالوں نہیں، مہینوں نہیں ہفتوں میں بخدا ہفتوں میں سینکڑوں اشیاء مقامی طور ڈویلپ ہو جائیں گی۔
سب سے بڑا فائدہ اس ایکٹویٹی کا یہ ہوگا کہ مایوسی کی سیاہ چادر جو سارے نظام پر تنی ہے اس میں سوراخ ہوں گے امید کی کرنیں مایوس چہروں پر زندگی کے رنگ بکھیریں گی۔ اور آئندہ کے لیے بہت سی اشیاء مقامی طور پر بنتی رہیں گی۔ بہت سا زرمبادلہ جو باہر جاتا ہے ضروری کاموں پر صرف کرنے کے لیے دستیاب رہے گا۔ یقین کریں ذرا سی حکمت اور اجتماعی کاوش سے اس بڑی محرومی کو ایک گولڈن اپرچیونیٹی میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔