Saturday, 27 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Ibn e Fazil/
  4. Khushali Ki Hangami Halat

Khushali Ki Hangami Halat

خوشحالی کی ہنگامی حالت

سرکار نے کم از کم درآمدات کی حد تک جو سبق یاد کیا ہے وہ بہت اچھا ہے کہ درآمدات کو مشکل اور مہنگا کردیا جائے۔ اور اس پر انہوں نے پچھلے ایک ڈیڑھ سال سے خوب عمل درآمد بھی شروع کر رکھا ہے۔ ہر طرح کی درآمدی اشیاء دن بدن مہنگی ہوتی جارہی ہیں۔ جس کا ایک نتیجہ یہ بھی ہورہا ہے کہ لوگ بہت سی ایسی اشیاء کی ملکی سطح پر تیاری کے امکانات کا جائزہ لینا شروع ہوچکے ہیں۔

لیکن حقیقت میں یہ آدھا سبق ہے۔ کیونکہ ملکی سطح پر کسی بھی شے کی تیاری میں سب سے بڑی رکاوٹ اب وہی سامنے آرہی ہے، جس کا ہم ایک عرصہ سے ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں۔ کہ ہمارے پاس تربیت یافتہ ہنرمند نہیں۔ نہ آج تک کسی سیاسی جماعت یا راہنما نے اور نہ ہی کسی سرکاری ادارے نے اس کی اہمیت کو کماحقہ سمجھا ہے اور نہ ہی اس کے لیے کبھی کوئی ضروری منصوبہ بندی کی گئی۔

حال یہ ہے کہ جدید مشینری اور ٹیکنالوجی تو ایک طرف رہی، کپڑے سینے والے، جوتے بنانے والے، خراد اور اس طرح کی انتہائی بنیادی مشینری چلانے والے ہنرمندوں کی بھی شدید قلت ہے۔ دوسری طرف لاکھوں نوجوان بی اے، ایم کی ڈگریاں لیے نوکریوں کی تلاش میں جوتے چٹخاتے پھر رہے ہیں۔

فی الواقع صورت حال یہ ہے کہ کارخانہ دار کے لیے مہنگی سے مہنگی مشین خریدنا آسان ہے لیکن اس مشین کو چلانے والے ہنرمند ہاتھ تلاش کرنا، جوئے شیر لانے سے کم نہیں۔ دوسری طرف اہم ترین خبر یہ ہے کہ رواں ہفتے صرف چین سے پاکستان کے لیے ایک کنٹینر کا محض کرایہ ہی دس ہزار ڈالر سے تجاوز کرگیا ہے۔ جو کہ عام حالات میں پندرہ سو سے ڈھائی ہزار ڈالر کے درمیان ہوا کرتا تھا۔

دریں حالات ہمارے لیے بہت ہی سنہری موقع ہے کہ ہم فوری طور پرجہاں تک ممکن ہو زیادہ سے زیادہ اشیاء کی ملکی سطح پر تیاری کو ممکن بنائیں۔ تاکہ ہماری معیشت خود انحصاری کی راہ پر گامزن ہوسکے اور ہمارے نوجوانوں کو باعزت روزگار کے مواقع فراہم ہوسکیں۔ ہم نے زندگی میں بارہا سنا کہ مختلف مواقع پر وطن عزیز میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا۔ ہر بار یہ ہنگامی حالت کسی نہ کسی مصیبت سے نبرد آزما ہونے کے لیے لگائی گئیں۔

لیکن ہمارا جی چاہتا ہے کہ اس بار ہنگامی حالت کا اعلان خوشحالی کے لیے کیا جائے۔ تمام متعلقہ اداروں کو ہدف دیا جائے کہ وہ جتنی جلد ممکن ہو، قابل ہنرمند وں کی ایک بڑی کھیپ تیار کریں۔ بورڈ آو انوسٹمنٹس سرمایہ کاروں کی ان منصوبوں کے لیے راہنمائی کریں جن کی زیادہ اور فوری ضرورت ہے۔ سرمایہ کاروں اور بینکوں کی مدد سے ایک سال میں ہی ملک کے طول وعرض میں چھوٹی بڑی نئی صنعتوں کی بہار لائی جاسکتی ہے۔

میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان میں صنعت لگانے کے لئے اس سے بہتر وقت کبھی نہیں آیا۔ آئیں وطن عزیز کیلئے اپنی ذمہ داریوں سے بطریق احسن نبرد آزما ہوں آئیں خوشحالی کی ہنگامی حالت کا مزا لیں۔

Check Also

Aayen Phir Shah Hussain Se Milte Hain

By Haider Javed Syed