Friday, 29 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ibn e Fazil
  4. Kanjoos

Kanjoos

کنجوس

کورئیر والا پارسل دیکر گیا تو نہیں اندازہ تھا کہ اس میں کیا ہے اور کہاں سے آیا۔ گتے کا ڈبہ کھولا تو اندر کسی بوتل نما چیز کی ممی تھی۔ جی وہی ممی مصر والی۔ ٹیپیں لپیٹ لپیٹ کرایک پلاسٹک کی بوتل کو ممی بنادیا گیا تھا۔ کئی زمانے ٹیپیں کھولنے میں صرف ہونے تھے اگر پارسل فیکٹری کے پتے پر نہ آیا ہوتا۔ فورا ہتھوڑی، پلاس، آری پیچ کس اور گرائنڈر وغیرہ حاضر کیے گئے اور عصر حاضر کے ماہر ترین کاریگروں نے محض چند گھنٹوں کی کوشش سے ہی ممی میں سے بوتل برآمد کرلی۔

جس پر ٹیپوں کے نیچے بھی اوپر تلے کئی رنگوں کے پلاسٹک کور چڑھائے گئے تھے۔ پلاسٹک کے کور ہٹائے جانے کے بعد بوتل کا اندرونی منظر واضح ہوا تو پتہ چلا اندر کوئی پنجیری نما چیز ہے۔ ہم نے فیکٹری میں موصول ہونے والے تحائف یا آنلائن کی گئی خریداری کو فوراً گاڑی میں رکھنے کی عادت بنا لی ہے کیونکہ بہت بار بھول جانے پر ہمارے حصہ کی مٹھائیاں اور خشک میوہ جات پر ہماری فیکٹری کے چوہے لیٹ نائٹ پارٹیز کر چکے ہیں۔ بکثرت میٹھا اور چکنائی کھانے سے انکو عارضہ قلب و ذیابیطس وغیرہ نہ ہو اس بابت ہم اب 'چوہی ہمدردی' کے باعث احتیاط کرتے ہیں۔

پنجیری کی بوتل پیسنجر سیٹ پر رکھی تھی جب ہم دوپہر کو ایک میٹنگ کیلئے نکلے۔ گاڑی اشارہ پر رکی تھی کہ جی میں آئی چیک تو کروں۔ ڈھکنا کھولا، جیب سے وزٹنگ کارڈ نکالا، اس کی ڈونڈی بنائی اور تھوڑی سی پنجیری عجلت میں منہ میں ڈالی۔ انگریزی کا ایک لفظ ہے irresistible اردو میں شاید اس کو ناقابلِ مزاحمت کہیں گے۔ بالکل irresistible چیز ہے بھئی۔ ہم گاڑی چلاتے جاتے کسی گہری سوچ میں قوم کا غم اور پنجیری کھاتے رہے۔ میٹنگ کے بعد اگلی منزل اور پھر اس کے بعد تیسری میٹنگ اور واپسی پر گھر کے قریب پہنچ کر ایک دم بوتل پر نظر پڑی تو اس میں ایک چھٹانک کے قریب پنجیری بچی تھی۔ فوراً سے ڈھکنا بند کیا۔

بوتل گھر جا کر ملکہ عالیہ کو دی تو بڑی سی بوتل میں ایک چھٹانک پنجیری دیکھ کر حیران ہوئیں۔ میں نے کہا کہ زینی سحر نے پنجیری بھیجی ہے۔۔ بہت مزے کی اپ بھی چکھ لیں۔۔ صرف ایک چھٹانک جی میں نے کہا وہ ہے ہی بہت کنجوس۔

Check Also

Haye Kya Daur Tha Jo Beet Gaya

By Syed Mehdi Bukhari