Hamare Pyare Molana
ہمارے پیارے مولانا
مولانا صاحب ہمارے پیارے دوست ہیں۔ بہت ہی مقناطیسی شخصیت کے مالک ہیں۔ مکمل مولانا ہیں کہ ہر سلجھے ہوئے مولوی کی طرح اپنے سوا ہر مولوی کے سخت خلاف ہیں۔ روشن جدید اسلام کا استعارہ ہیں۔ کوئی نماز چھوڑتے ہیں نہ نورا فتیحی کی کوئی ویڈیو، خوش مزاج ہیں اپنی ہر غلطی ہنس کر برداشت کر لیتے ہیں۔ دوسروں کی غلطی کے معاملہ میں بھی رحم دل ہی ہیں اس خوف سے کہ وہ راستہ نہ بھٹک جائیں، گھر تک چھوڑ کر آتے ہیں۔
بچوں سے بہت پیار کرتے ہیں۔ اس لیے اکثر زندگی میں ان جیسی حرکتیں کرتے ہیں۔ چھوٹے بچوں کو زیادہ التفات سے دیکھتے ہیں بطور خاص جب ان کی مائیں ساتھ ہوں۔ پہاڑوں کے رسیا ہیں، شمال والے۔ موقع بے موقع سیر کو نکل جاتے ہیں۔ تین دن کی سیر کے قصے تیس دن تک سناتے رہتے ہیں۔ کرکٹ کا بھی شوق رکھتے ہیں۔ جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور آسٹریلیا کی خواتین کی کرکٹ ٹیموں کی بیشتر کھلاڑیوں کے سب ناگزیر اعداد و شمار ازبر ہیں۔
بہت حسین ہیں دراز قد۔ لیکن دراز سے خریداری کے سخت خلاف ہیں۔ گھر اور استعمال کی زیادہ تر اشیاء کباڑ خانے سے لے کر آتے ہیں۔ کہتے ہیں نظر ہونی چاہیے کباڑ خانے سے اچھی اور سستی چیزیں کہیں سے نہیں ملتی۔ ان کے بیشتر دوستوں کو دیکھ کر بھی یہی لگتا ہے۔ بال بہت ہی گھنگریالے ہیں۔ اس قدر کہ حیات پر شوق کی امید روشن لیے ان کے سر اسود میں آنکھیں کھولنے والی بیشتر جووئیں بلوغت سے قبل ہی روشنی اور تازہ ہوا کی عدم دستیابی کے باعث ہلاک ہو جاتی ہیں۔
ان کے نام کا عدد طاق ہے مگر کھانے میں ہر چیز وہ پسند ہے جو جفت ہونے میں مدد کرے۔ دوستوں نے اسی چکر میں ان کو چرائتے کا سوپ اور ہری مرچوں کا حلوہ تک کھلا دیا ہے۔ طبیعت میں عجلت ہے۔ موٹر سائیکل ایسے چلاتے ہیں جیسے بدعنوان سیاستدان پاکستان۔ گویا بہت جلدی میں ہوں۔ بہت سی عادات اچھی بھی ہیں اور بہت سی عام پاکستانیوں والی۔ خاص طور پر عقد ثانی کا شوق۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ کریم ان کی اس خواہش سمیت سب خواہشیں پوری فرمائیں۔ خوب جئیں مولانا۔