Friday, 29 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Ibn e Fazil
  4. Bijli Aur Chokor Ande

Bijli Aur Chokor Ande

بجلی اور چوکور انڈے

انتباہ: اس تحریر کو صرف انتہائی فارغ لوگ پڑھیں۔ دیگر کا وقت ضائع ہوگا۔

تمہارا بلڈ پریشر لو ہوا ہے۔ بہتر ہے دو ابلے انڈے کھا لو، قابل خرگوشی نے کمال مہربانی سے صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد حل تجویز کیا۔ اور ہمارا سوچنے کا رسیا ذہن سوچنا شروع ہوگیا کہ سات میں سے دو منفی کریں تو پانچ جواب آتا ہے۔ عرض کیا کہ انڈہ کھانے سے اگر لو بلڈ پریشر کا علاج ہوتا ہے تو انڈہ دینے سے تو یقیناً ہائی بلڈ پریشر لو ہوتا ہوگا۔ مطلب جن کو ہائی بلڈ پریشر کا مرض ہے ادویات کھانے سے بہتر ہے انڈہ دینا سیکھ لیں۔

فرمایا ایسا نہیں کیوں کہ آج تک کسی مرغی صاحبہ نے شکایت نہیں کی کہ انڈہ دینے سے ان کا بلڈ پریشر لو ہوا ہو۔ حالانکہ مرغیاں بھی تو بےچاری انسان ہی ہوتیں ہیں۔ ان میں بلڈ بھی ہوتا ہے اور پریشر بھی، آزاد روشن خیالوی بولے سوچیں اگر مرغیاں بھی ہم انسانوں کی طرح کام چور ہوتیں تو انڈہ دینے کے بعد اکثر گری ہوئی ہوتیں کہ بلڈ پریشر لو ہوگیا ہے۔ اور مزید سوچیں کہ انہیں فوراً ڈاکٹر مرغی کے پاس لیجایا جاتا اور وہ کہتی کہ اس کا بلڈ پریشر لو ہوگیا ہے اس کو دو انڈے کھلائیں۔ تب انڈوں کا مجموعی خسارہ ہماری ملکی معیشت کے خسارے کے برابر ہو جاتا۔

مایوس دقیانوسی کہتے ہیں انڈہ گول ہوتا ہے جس کی وجہ سے ان کو سنبھالنا اور رکھنا انتہائی مشکل کام بن گیا ہے۔ مخصوص ڈیزائن کی ٹرے کے بغیر رکھ نہیں سکتے۔ سست کام چور مرغیوں نے محض اپنے ذرا سے وقتی فائدے کے لیے انسانوں کو مشکل میں ڈال رکھا ہے۔ اگر تھوڑی سی کوشش کر کے یہ چوکور انڈے دیا کریں تو ہم آرام سے ان کو ڈبوں میں جوڑ سکتے ہیں۔ وہ تو یہاں تک کہتے کہ اگر ان چوکور انڈوں کے چھلکے تھوڑے سے موٹے اور مضبوط ہوں تو ان کو جوڑ کر مختلف اشیاء بھی بنائی جا سکتی ہیں۔

ایسی صورت میں مگر ہر باورچی خانے میں ایک ڈرل مشین یا کم سے چھینی ہتھوڑی لازمی ہوتی۔ آزاد روشن خیالوی نے لقمہ دیا۔ اور حکیم حاذق حکیم درمیانے علی خان نے جو کچھ ارشاد فرمایا وہ ناقابل اشاعت ہے۔ ویسے مایوس دقیانوسی کے تخیل کو لیکر قابل خرگوشوی بڑے پرجوش ہیں، کہتے ہیں اگر جینیاتی سائنس دان چوکور انڈے کا تجربہ شتر مرغیوں کے ساتھ کرنے میں کامیاب ہو گئے تو انسان شتر مرغیاں، گوشت انڈوں کے ساتھ ساتھ گھر بنانے کے لیے پالا کریں گے۔

ہم سرکار سے التماس کرتے ہیں کہ آئندہ بجلی کی ایسی بڑی ملک گیر بندش نہ ہی ہو تو اچھا ہے ورنہ ہمارے ان سینسدانوں کو پھر مل بیٹھنے کا موقع میسر آ جائے گا۔ اگلی بار یہ حضرات نہ جانے بھینسوں کو کسی مشکل میں ڈال دیں۔

Check Also

Aik Sach

By Kashaf Mughal