Sunday, 22 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Hussnain Nisar
  4. Unan Kashti Hadsa

Unan Kashti Hadsa

یونان کشتی حادثہ

خدارا اپنے پیاروں کو ان بے رحم لہروں کے حوالے مت کریں لاکھوں روپے دے کر اپنے جگر کے ٹکڑوں کو ایجنٹ مافیا کے حوالے مت کریں۔ 2 دن پہلے ترقی یونان کا سفر کرنے والے مسافروں کی کشتی کے ساتھ حادثہ پیش آیا جس میں 350 کے قریب پاکستانی سفر کر رہے تھے ان میں 75 سے زائد لوگ مردہ حالت میں پائے گیے اور بہت سے لوگ ایسے ہیں جو لا پتہ ہیں۔

ان کے گھر والے پریشان ہیں جو کہ اپنے پیاروں کو اب کبھی نہیں دیکھے گیے اور کچھ ایسے لواحیقن ہیں جو اپنے پیاروں کا چہرہ شاید آخری بار بھی نہ دیکھ سکیں گئے۔جو لوگ اس حادثے کا شکار ہوئے ان میں سے کچھ لوگوں کا تعلق گوجرنوالہ، سیالکوٹ، اوکاڑہ اور گجرات سے ہے۔

پاکستان میں بہت سے ایسے ایجنٹ موجود ہیں جو نوجوانوں کو ترکی یونان کے سفر اور وہاں جا کر کام کرنے کے خواب دیکھاتے ہیں۔یہ ایجنٹ لاکھوں روپے وصول کرکے ان زندگیوں کا سودا کر دیتے ہیں۔ کیو نکے وہ سب حقیقت سے واقف ہوتے ہیں کہ یہ وآپس نہ آسکیں گے اور نہ ان کا پول کھل سکے گا۔ اس لیے یہ مافیا سرعام یہ کام سر انجام دے رہے ہیں۔

یہ سفر ایک جہاز سے شروع ہونے کے بعد پیدل مختلف جنگلات پہاڑوں اور خطرناک باڈروں کو طے کرتا ہوا ایک کشتی تک پہنچتا ہے جس میں گنجائش 50 لوگوں کی ہوتی ہے لیکن سوار 100 سے زائد کو کر دیا جاتا ہے جو عموماً اسی طرح حادثے کا باعث بنتا ہے۔

اس سے پہلے کچھ لوگ انہیں جگلوں سے گزرتے ہوئے بھوک اور کچھ جگلی جانوروں کی خوراک بن کر اپنی جان کی بازی ہار جاتے ہیں۔۔

ہمارے نوجوانوں کو اب سمجھنا ہوگا کہ اس موت کے سفر کو چھوڑ کر اپنے ملک رہیں جو پیسے اس سفر پر لگائے جاتے ہیں انہیں پیسوں سے اپنے ملک میں کوئی کام شروع کریں۔ بے شک یہاں آمدن کم ہے لیکن آپ اپنے پیاروں کے پاس رہتے ہو ان کے ہر دکھ سکھ میں ساتھ ہوتے ہیں۔۔ گھروالے کم آمدن میں آپ کے ساتھ زندگی گزار سکتے ہیں لکن ساری عمر آپ کی یاد ہی ان کے لیے اذیت بھرے لمحات سے بھر جاتی ہے۔

اب ہماری حکومت کو بھی سوچنا ہوگا کہ اب پاکستانی عوام کے لیے کچھ کیا جائے ان کو روزگار کے مواقعے فراہم کیے جائیں۔ جب اپنے ملک میں زندگی آسان ہوگی تو کوئی بھی نہی چاہے گا کہ وہ ان ایجنٹ مافیا کے ہتھے چرڑھے اور ترکی کا ڈنکی جیسا غیرقانونی سفر پر جائے۔۔ جب اپنے ملک میں جینا مشکل ہوجائے تو دوسرے ملک میں موت کو گلے لگانے کا سودا کرنا پڑتا ہے۔۔

صرف کشتی نہیں ڈوبی۔ ارمان ڈوبے، خواب ڈوبے ملک و روزگار ڈوبے حکومت و سیاست دان ڈوبے، گھرانے و خاندان ڈوبے بلکہ روٹی کمانے کے طلبگار ڈوبے ہیں۔۔

Check Also

Teenage, Bachiyan Aur Parhayi

By Khansa Saeed