Kabaddi, Hamari Pehchan
کبڈی، ہماری پہچان

کھیل صرف وقت گزارنے کا ذریعہ نہیں بلکہ ایک مکمل تربیت اور کردار سازی کا عمل ہیں۔ دنیا کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ جس قوم نے کھیلوں کو اپنی سماجی و تہذیبی زندگی میں جگہ دی، اس نے نہ صرف جسمانی اور ذہنی طور پر صحت مند افراد پیدا کیے بلکہ دنیا کے نقشے پر اپنی شناخت بھی منوائی۔ برصغیر کے دیہی کلچر میں اگر کسی کھیل کو سب سے زیادہ پذیرائی ملی ہے تو وہ کبڈی ہے۔ یہ محض ایک کھیل نہیں بلکہ ہماری مٹی کی خوشبو، ہماری ثقافتی پہچان اور ہماری دیہی زندگی کی نمائندگی ہے۔
کبڈی کی جڑیں اس خطے میں صدیوں پرانی ہیں۔ کھلی فضاؤں میں کھیلا جانے والا یہ کھیل طاقت، جرات، ہوشیاری اور اجتماعی تعاون کا حسین امتزاج ہے۔ گاؤں کی مٹی پر جب کھلاڑی ننگے پاؤں دوڑتے ہیں، زمین پر گر کر پھر اٹھ کھڑے ہوتے ہیں تو وہ منظر صرف ایک مقابلے کا نہیں بلکہ ایک تہذیبی روایت کا تسلسل معلوم ہوتا ہے۔ کبڈی میں موجود طاقت کا مظاہرہ، سانس روک کر دفاع کرنے کی ہمت اور ٹیم ورک کا مظاہرہ ہماری دیہی زندگی کی خوبصورتی کو اجاگر کرتا ہے۔
اوکاڑہ میں اس وقت ہونے والا پنجاب کبڈی ٹورنامنٹ محض ایک کھیلوں کا ایونٹ نہیں بلکہ نوجوان نسل کے لیے ایک امید اور حوصلے کا پیغام ہے۔ یہ مقابلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری مقامی روایات اور کھیل اب بھی زندہ ہیں اور وقت کے تقاضوں کے مطابق آگے بڑھ رہے ہیں۔ اس ٹورنامنٹ میں پنجاب کے مختلف شہروں سے آنے والی ٹیموں کا ایک دوسرے کے خلاف مقابلہ دراصل صرف جیتنے اور ہارنے کا نہیں بلکہ کھیل کے ذریعے اتحاد، بھائی چارے اور دوستی کو فروغ دینے کا ذریعہ ہے۔
نوجوان نسل کے لیے کبڈی جیسے کھیلوں کی اہمیت کسی طور کم نہیں۔ آج کا نوجوان جب موبائل اور جدید ٹیکنالوجی میں گم ہو کر جسمانی کمزوریوں اور ذہنی دباؤ کا شکار ہو رہا ہے، تو کبڈی جیسے کھیل انہیں نہ صرف صحت مند جسم دیتا ہے بلکہ ایک مضبوط اعصاب اور خود اعتمادی سے بھرپور کردار بھی عطا کرتا ہے۔ یہ کھیل نوجوانوں کو سکھاتا ہے کہ زندگی میں مشکلات آئیں تو ان کا مقابلہ کس طرح جرات اور ہمت کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ کبڈی کے میدان میں ایک کھلاڑی جب تنہا مخالفین کے بیچ جاتا ہے تو یہ زندگی کے سفر کی عکاسی کرتا ہے کہ اصل بہادری مشکلات سے بچنے میں نہیں بلکہ ان کا سامنا کرنے میں ہے۔
اوکاڑہ کی سرزمین ہمیشہ سے کھیلوں اور ثقافت کی گواہ رہی ہے۔ یہاں کے نوجوان محنتی، جفاکش اور باصلاحیت ہیں۔ اس علاقے میں کبڈی ٹورنامنٹ کا انعقاد نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ یہ ایونٹ نہ صرف کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتیں منوانے کا موقع فراہم کرے گا بلکہ مقامی سطح پر کھیلوں کے فروغ کے لیے بھی ایک سنگِ میل ثابت ہوگا۔ گاؤں دیہات کے نوجوان جو اکثر وسائل کی کمی کی وجہ سے اپنی صلاحیتیں ضائع کر بیٹھتے ہیں، ایسے ٹورنامنٹ ان کے لیے پلیٹ فارم ہیں جہاں وہ اپنی محنت کو ثابت کر سکیں۔
مزید یہ کہ کبڈی جیسے روایتی کھیل ہماری ثقافت کو زندہ رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ نوجوان نسل جو دن بدن مغربی کھیلوں اور کلچر سے متاثر ہو رہی ہے، ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی دھرتی کے رنگوں کو پہچانیں۔ کبڈی ہمیں اپنی جڑوں سے جوڑتی ہے اور یہ احساس دلاتی ہے کہ ہماری شناخت ہماری اپنی تہذیب اور روایتوں میں چھپی ہوئی ہے۔ اگر ہم اپنی ثقافت کو فراموش کر دیں گے تو آنے والی نسلیں اپنی پہچان کھو بیٹھیں گی۔
اوکاڑہ میں ہونے والا یہ ٹورنامنٹ ایک مثبت معاشرتی تبدیلی کی بھی علامت ہے۔ کھیل صرف میدانوں تک محدود نہیں رہتے بلکہ معاشرے کے ہر فرد پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ کھیل نوجوانوں کو منشیات، جرائم اور بے راہ روی سے بچاتے ہیں اور انہیں ایک صحت مند اور منظم زندگی کی طرف لے جاتے ہیں۔ یہ ایونٹ نوجوانوں کو یہ پیغام دیتا ہے کہ اگر وہ اپنی توانائی مثبت سمت میں صرف کریں تو نہ صرف اپنی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ اپنے ملک اور قوم کے لیے بھی کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں۔
کھیلوں کے ایسے مقابلے حکومت اور سماجی اداروں کے لیے بھی لمحہ فکریہ ہیں کہ انہیں نوجوانوں کے لیے مزید مواقع پیدا کرنے چاہئیں۔ کبڈی جیسے کھیل دیہی علاقوں کے بچوں اور نوجوانوں کو وہ پلیٹ فارم دیتے ہیں جو شاید بڑے شہروں کے کھیلوں میں انہیں میسر نہ ہو۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے ایونٹ کو محض کھیل کے طور پر نہیں بلکہ نوجوانوں کے مستقبل میں سرمایہ کاری کے طور پر دیکھنا چاہیے۔
آخر میں یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ کبڈی محض ایک کھیل نہیں بلکہ ہمارے کلچر کا دل ہے۔ یہ ہمیں طاقت، جرات، حوصلہ اور اتحاد کا سبق دیتی ہے۔ اوکاڑہ میں ہونے والا یہ ٹورنامنٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری سرزمین اب بھی اپنی روایات کے ساتھ جڑی ہوئی ہے اور نوجوان نسل کو اپنی پہچان یاد دلانے کا یہ بہترین موقع ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم کبڈی جیسے روایتی کھیلوں کو صرف دیہات تک محدود نہ رکھیں بلکہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر اجاگر کریں تاکہ دنیا کو بھی یہ پیغام ملے کہ پاکستان ایک زندہ قوم ہے، جو اپنی ثقافت اور کھیلوں کے ذریعے دنیا میں اپنی پہچان رکھتی ہے۔

