Wednesday, 15 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Hasnain Haider/
  4. Maqsad e Takhleeq

Maqsad e Takhleeq

مقصدِ تخلیق

بعض اوقات انسان بےبس ہوجاتا ہے۔ کبھی حالات کے ہاتھوں تو کبھی رویوں کے ہاتھوں، پر انسان اتنا کھوکھلا بھی نہیں کہ جتنا نتائج کی زد میں آکر ہوجاتا ہے۔ بلاشبہ انسانی مراتب میں انسان کو بیش بہا صلاحتیں عطا کی گئی ہیں۔ انسان کا مقصدِ تخلیق یہ نہیں کہ کھائے پئیے، شادی بیاہ، خوشی غم، اولاد معاش وغیرہ وغیرہ۔

اپنے مقصدِ تخلیق کو سمجھنے کیلئے ہمیں انسان کو دیکھنا پڑے گا۔ جیسے ہم موبائل کی ساخت دیکھتے ہیں، دیگر اشیا کی ساخت دیکھتے ہیں۔ موبائل ہی کی مثال لیں کہ اسکی باڈی پلاسٹک یا سٹیل یا کسی دیگر خام مال سے تیار شدہ ہے، انٹرنل اور ایکسٹرنل سٹورج رکھتا ہے۔

انسان بھی کچھ ایسا ہی ہے۔ انسان کی بمطابق تخلیق Dimension کیا ہے؟ خدا نے اسے جسم دیا ہے، روح دے کر حیات بخشی ہے، عقل دے کر تمیز بخشی ہے۔ شعور بخشا ہے۔ اے انسان!!! یہ دنیا تیرے لئے کوئی معنی نہیں رکھتی۔ تیرا ہدف یہ دنیا نہیں! تو خلیفة اللہ کا ٹائٹل سجائے پھرتا ہے۔ یہ خود ساختہ نہیں۔ یہ خدا نے تجھے دیا ہے۔ خدا نے تجھ پر کچھ وظائف لگائے ہیں۔

اپنی روح کے مراتب بڑھا۔ مادیت کی بجائے معنویت پرست بن، کہ خدا اگر تیرا امتحان لے، جیسا کہ خدا کہتا ہے کہ کبھی ہم مال، اولاد، حادثات، اموات یا دیگر آزمائشوں میں مبتلا کرتے ہیں، تو تو سب کچھ کھو کر بھی ابدی اور حقیقی کامیابی سمیٹ لے!!!

پھر کوئی تجھ سے پوچھے کہ کیسا پایا؟ تو تیرا جواب بھی ہو وہی ہو جو یزید کے دربار میں سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کا تھا کہ ما رایت الا جمیلہ!!! ہم نے حسن کے علاوہ کچھ نہیں دیکھا۔ بعد ازاں جب امام ع سے اس فرمان کی وضاحت پوچھی گئی تو امام نے فرمایا کہ یہ حسن! حسنِ رضائے الہی ہے!!!

اے انسان!!! خدا کی جستجو کر کہ وہ تیرے قریب ہے۔۔۔ اور ہم شہ رگِ حیات سے بھی قریب ہیں۔۔۔ حدیثِ قدسی ہے غالبا کہ خدا ٹوٹے ہوئے دلوں کے قریب ہیں۔۔۔

انسان کے ہر عمل، ہر قدم کا مقصد خدا ہونا چاہئے کہ خدا ہی وہ زات ہے جو غالب ہے، انسان کو خوشنودی خدا کیلئے اپنے آپ کو صرف کرنا چاہئے۔ ان شاء اللہ جس نے خدا کو پالیا وہ کامیاب ہوا۔

Check Also

ADHD

By Khateeb Ahmad