Dushman Ki Shikast Ki Dastaan
دشمن کی شکست کی داستان

پاکستان کی سرزمین شجاعت، قربانی اور غیر متزلزل قومی یکجہتی کی گواہ ہے۔ جب بھی دشمن نے میلی آنکھ سے اس پاک وطن کی طرف دیکھا، پاکستانی فوج نے فولادی دیوار بن کر اس کا راستہ روکا اور قوم نے اپنی یکجہتی سے فوج کا حوصلہ بڑھایا۔ ہماری عسکری تاریخ شاندار فتوحات اور بے مثال قربانیوں سے بھری ہوئی ہے، جنہوں نے ہمیں نہ صرف ایک مضبوط قوم کے طور پر پہچنوایا بلکہ دنیا کو باور کرایا کہ پاکستان ناقابلِ تسخیر ہے۔
ستمبر 1965 میں بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا، مگر اس کا سامنا ایک فولادی عزم سے ہوا۔ پاکستانی فوج نے نہ صرف دشمن کو روکا بلکہ کئی محاذوں پر پسپا ہونے پر مجبور کیا۔ لاہور، سیالکوٹ اور چونڈہ کی جنگیں تاریخ میں سنہری الفاظ سے لکھی گئیں۔ چونڈہ کا میدان ٹینکوں کی سب سے بڑی لڑائیوں میں شمار ہوتا ہے، جہاں پاکستانی جوانوں نے قربانیوں کی لازوال مثالیں قائم کیں۔ میجر عزیز بھٹی (نشانِ حیدر) جیسے سپوت آج بھی نوجوانوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
اگرچہ 1971 کے سقوطِ ڈھاکہ کو پاکستان کا المیہ سمجھا جاتا ہے، لیکن اس دوران پاکستانی افواج کی جرأت و بہادری ناقابلِ فراموش ہے۔ مشرقی پاکستان میں محدود وسائل کے باوجود فوجی جوانوں نے ہمت، استقلال اور وفاداری کی اعلیٰ مثالیں قائم کیں۔ یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ عسکری قوت کے ساتھ سیاسی حکمتِ عملی بھی ناگزیر ہے۔
کارگل کی لڑائی ایک محدود مگر شدید جنگ تھی، جس میں پاکستانی سپاہیوں نے دشمن کے مقابل برف سے ڈھکے ہوئے بلند و بالا پہاڑوں پر دفاع کیا۔ کیپٹن کرنل شیر خان (نشانِ حیدر) نے اپنی جان کی بازی لگا کر دشمن کو پیچھے دھکیل دیا۔ کارگل کی جنگ نے یہ پیغام دیا کہ پاکستانی جوان نہ صرف میدانوں بلکہ بلند چوٹیوں پر بھی دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہیں۔
2004 سے لے کر 2020 تک پاکستانی فوج نے دہشت گردی کے خلاف کامیاب آپریشنز کیے۔ آپریشن راہِ راست، ضربِ عضب اور ردالفساد کے ذریعے نہ صرف دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑا گیا بلکہ قبائلی علاقوں میں ریاست کی رٹ بحال کی گئی۔ ہزاروں جوانوں نے جانیں قربان کیں تاکہ وطن میں امن قائم ہو۔ ان قربانیوں نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ پاکستانی فوج نہ صرف سرحدوں پر بلکہ ملک کے اندر بھی امن کی محافظ ہے۔
پاکستانی قوم اور فوج کا رشتہ صرف نعرہ بازی تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک عملی رشتہ ہے۔ ہر جنگ میں قوم نے اپنی فوج کے لیے دعائیں کیں، خون دیا، مالی تعاون کیا اور ہر موقع پر یہ ثابت کیا کہ یہ فوج صرف ایک ادارہ نہیں بلکہ قومی غیرت کا نشان ہے۔
پاکستانی قوم اور فوج نے ہر محاذ پر یہ ثابت کیا ہے کہ وطن کی سالمیت پر آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ ہماری تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی خطرہ آیا، ہم نے دشمن کو شکست دی۔ یہ تسلسل، یہ حوصلہ اور یہ جذبہ ہماری اصل طاقت ہے۔
"ہم زندہ قوم ہیں، پائندہ قوم ہیں"، یہ صرف ایک ترانہ نہیں بلکہ ہماری قومی حقیقت ہے۔

