Bharat Ki Jarhiyat Aur Aalmi Khatraat
بھارت کی جارحیت اور عالمی خطرات

آج رات بھارت کی جانب سے ایک بار پھر آزاد کشمیر کے علاقے لیپہ سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کی گئی۔ پاکستان نے ہمیشہ کی طرح نہ صرف اس حملے کا مؤثر جواب دیا بلکہ ایک مرتبہ پھر دنیا کو یہ باور کرایا کہ پاکستان اپنی سرزمین کے دفاع میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ بھارت لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ لیکن اگر یہ سلسلہ ایسے ہی بڑھتا رہا اور بھارت واقعی جنگ چھیڑنے پر تُل گیا، تو اس کے نتائج نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا کے لیے خطرناک ہوں گے۔
پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں۔ ان کے درمیان مکمل جنگ کا مطلب صرف سرحدی جھڑپ نہیں بلکہ مکمل تباہی ہو سکتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اگر دونوں ممالک ایٹمی ہتھیار استعمال کرتے ہیں تو لاکھوں افراد فوراً ہلاک ہو سکتے ہیں اور اس کے بعد ماحولیاتی تبدیلیاں، قحط، بیماریوں کا پھیلاؤ اور عالمی سطح پر معاشی بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
عالمی برادری کو کیا نقصان ہو سکتا ہے؟
معاشی اثرات: پاکستان اور بھارت ایشیا کی بڑی معیشتیں ہیں۔ جنگ کی صورت میں نہ صرف ان دونوں ممالک کی مارکیٹس متاثر ہوں گی بلکہ عالمی تجارت، خاص طور پر جنوبی ایشیا کی سپلائی چینز میں بھی خلل آئے گا۔ بہت سی بین الاقوامی کمپنیاں جو ان ممالک میں کام کر رہی ہیں، نقصان اُٹھائیں گی۔
پناہ گزینوں کا بحران: جنگ کی صورت میں لاکھوں افراد اپنے گھربار چھوڑ کر محفوظ علاقوں کی طرف ہجرت کریں گے، جس سے نہ صرف خطے کے دوسرے ممالک بلکہ یورپ اور مشرقِ وسطیٰ پر بھی دباؤ بڑھے گا۔
ماحولیاتی تباہی: اگر ایٹمی ہتھیار استعمال ہوئے تو "نیوکلیئر وِنٹر" جیسے اثرات دنیا بھر میں محسوس ہوں گے۔ سورج کی روشنی کم ہو جائے گی، درجہ حرارت گرے گا، زراعت متاثر ہوگی اور قحط کی صورت پیدا ہو سکتی ہے۔
سفارتی کشیدگی: چین، امریکہ، روس، ایران اور دیگر طاقتور ممالک کی ہمدردیاں مختلف اطراف ہوں گی، جس سے دنیا ایک نئی سرد جنگ کی طرف جا سکتی ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کی ساکھ بھی متاثر ہو سکتی ہے۔
بھارت کو چاہیے کہ وہ ہٹ دھرمی چھوڑ کر خطے میں امن کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن ممکن نہیں۔ عالمی برادری کو بھی چاہیے کہ بھارت کو لگام دے اور پاکستان کے موقف کو سنجیدگی سے سنے۔
پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے، لیکن اگر دشمن جنگ مسلط کرے گا تو پاکستان دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

