Friday, 29 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Hania Irmiya
  4. Audio Leaks

Audio Leaks

آڈیو لیکس

اس وقت ملک کے سیاست دان آڈیو، ویڈیو لیکس کا کھیل کھیل رہے ہیں وقت گزاری کے لیے، کیونکہ قوم کی بہتری کی جانب تو ان کی توجہ بالکل نہیں۔

خیر آڈیو لیکس کا سلسلہ کچھ وقت سے جاری ہے۔ شیخ رشید کی ایک آڈیو آئی، جلیل شرقپوری سے متعلق۔ جن میں وزرا کی خرید و فروخت سے متعلق گفتگو تھی۔

اس کے بعد پھر ایک آڈیو آئی، شوکت ترین پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرا سے آئی ایم ایف معاہدے کے بارے گفتگو کر رہے تھے۔ اس سے پہلے بھی کئی ویڈیوز منظر عام پہ آ چکی تھیں۔

رواں ہفتے میں ایک آڈیو وزیر اعظم اور پرنسپل سیکرٹری کی وائرل ہوئی۔ جس پہ ایک سوال یہ بھی اٹھا کہ اگر پی ایم ہاؤس محفوظ نہیں، تو پھر ملک کا کونسا حصہ محفوظ ہے وہ پی ایم ہاؤس جو آئی ٹی ٹیم کی کڑی نگرانی میں ہے۔

پھر مریم نواز کی آڈیو لیک ہوئی۔ جس میں صحت کارڈ سے متعلق شہباز شریف سے بات کی گئی تھی۔ شہباز شریف نے تصدیق کی کہ وہ آڈیوز حقیقی ہے پی ایم ہاؤس کی گفتگو لیک ہوئی ہے۔

بدھ کی صبح ایک اور آڈیو منظر عام پہ آئی جو عمران خان اور پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کی گفتگو پہ مبنی تھی اور اس میں امریکہ بیانیہ کھیل کیسے کھیلا جائے یہ ڈسکس کیا جارہا تھا۔

عمران خان سے پوچھا گیا انھوں نے کہا یہ شہباز شریف نے کروایا ہے۔ اچھا ہے اب سائفر کی تحقیق کروائی جائے پھر میں کھیلوں گا کیونکہ ابھی تک تو میں اس پہ کھیلا ہی نہیں۔

ستر فیصد عوام کو خط دکھا کے امریکہ سازش کا بیانیہ بنانے کے بعد ابھی بھی محترم فرما رہے ہیں کہ میرا کھیل ابھی باقی ہے۔ میں حیران ہوں عمران خان کو آنے والے وقت کی پیشن گوئیاں کون کرتا ہے حالانکہ وہ فرماتے ہیں کہ دو نمبر راستوں سے میرا کوئی واسطہ نہیں۔

اب اگر ہیکرز ن لیگ کو ننگا کرے تو جہاد، اگر پی ٹی آئی کا سچ دکھائے تو گناہ، اس پہ کیس ہونا چاہیے کیونکہ وہ عمران خان کی تنہائی میں مخل ہوا۔ پی ڈی ایم سے منسلک جماعتیں قوم کا پیسہ دونوں ہاتھوں سے خود پہ لٹا رہ ہے اس سچ سے ہم نظر چرا کے نکلنے کی کوشش بھی کریں تو بھی قوم کی بےبسی ایسا نہیں کرنے دے گی۔ مگر عدالتوں میں وہ گناہ ثابت نہیں ہوتا، حیرانگی اس بات کی ہے۔

مجھے پی ٹی آئی قیادت کی سیاست پہ بالکل اعتراض نہیں، کیونکہ وہ لیڈر دماغ سے کھیل رہا ہے اور سیاست تو ہے ہی دماغ کا کھیل، اس کھیل میں دل اور دل کے جذبات کو ایک طرف رکھ کر کھیلا جاتا ہے اور عمران کی سیاست دماغی حواس کو ایک لمحے کے لیے ساکن کر دیتی ہے کہ آخر یہ شخص کرنا کیا چاہتا ہے اور میں داد دوں گی ان کی سیاسی مشاورتی ٹیم کو، دماغ والے لوگ جمع کر رکھے ہیں۔ لیکن اس کے ساتھ میرا اختلاف عمران نیازی کے قول و فعل کے ایک نہ ہونے پہ ہے۔ عوام کے سامنے وہ امریکہ سامراج سے ٹکر لینے والے ہیرو بنے ہوئے ہیں جبکہ پس پردہ امریکہ سے تعلقات بہتر کرنے کی تگ و دو میں مگن نہیں۔ امریکی افسران سے ملاقاتیں، اور وہ ملاقاتیں جنھیں وہ منظر عام پہ بھی لانا نہیں چاہتے۔

سائفر ایک حقیقت ہے، امریکہ کے ایمبیسیڈر نے ضرور کہا ہے کہ عمران خان کا ہونا آنے والے وقت میں پاکستان کے لیے مشکل بن سکتا ہے۔ نیشنل سلامتی کونسل میں سائفر کا آنا ثابت ہوگیا مگر غیر ملکی سازش ہوئی امریکہ عمران حکومت تبدیل کر کے امپورٹڈ حکومت لے آیا یہ ثابت نہیں ہوا۔

مداخلت ہوئی ہے مگر سازش نہیں، مگر اس مداخلت کو سازش بنا کر کھیلا جائے گا یہ کل ثابت ہو گیا۔

میں نے یہ بات مئی 2022 میں کہہ دی تھی کہ اس بیانیے کو بنیاد بنا کر قوم کے ذہنوں سے کھیلا جا رہا ہے جو ثابت ہو گیا۔ اب آگے اور کیا کیا ثابت ہوتا باقی ہے اللہ بس ہم پاکستانیوں پہ رحم فرمائے اور مجھے یقین ہے کہ عمران خان کے مرید کبھی نہیں مانیں گے کہ پی ٹی آئی ملکی قومی مفاد سے کھیل رہی ہے۔

Check Also

Jab Aik Aurat Muhabbat Karti Hai

By Mahmood Fiaz