Friday, 29 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Hania Irmiya
  4. Adam Etemad Tehreek Ka Din

Adam Etemad Tehreek Ka Din

عدم اعتماد تحریک کا دن

قوم کو مبارک ہو، نیازی نے ملک کو ایک اور خطرناک بحران کی طرف ڈال دیا۔ آج کے قومی اسمبلی کے اجلاس پہ بات کرنے سے پہلے میں عمران دور میں ہونے والی بحران کی کچھ تفصیل دوں گی۔

2018 سے پہلے60 کا پیٹرول جو اب 160 کا ہے۔ 25 ہزار ارب قرضہ جو اب 50 ہزار ارب ہے، 105 کا ڈالر جو اب 182 کا ہے، 55 کی چینی جو اب 110 کی ہے، 170 کا گھی جو اب 500 کا ہے، 35 کا آٹا جو اب 75 کا ہے، 50 ہزار کا سونا جو اب سوا لاکھ کا ہے، 450 کی سیمنٹ کی بوری جو اب 900 کی ہے۔

80 ہزار فی ٹن سریا جو اب 2 لاکھ کا ہے، 9 ہزار کی ہزار اینٹیں جو اب 15 ہزار کی ہیں، متنازعہ کشمیر ہندوستان ہڑپ کر گیا ہے، 3500 کی ڈی اے پی کھاد جو اب 7000 کی ہے، 110 کی دوائی جو اب 330 کی ہے، 8 کی بجلی جو اب 21 کی ہے، 300 کا گیس کا بل جو اب 2000 کا ہے، 7 لاکھ کی گاڑی جو اب 14 لاکھ کی ہے، 95 ہزار کی موٹرسائیکل جو اب ڈیڑھ لاکھ کی ہے، تعلیم یافتہ طبقہ میں بےروزگاری 3 فیصد تھی جو اب 16 فیصد ہے۔

یہ تو تخمینے تھے معاشی اور کاروباری لحاظ سے، اب بات کرتے ہیں عدم اعتماد تحریک کی عدم اعتماد تحریک 8 مارچ 2022 کو قومی اسمبلی میں پیش کی گئی اپوزیشن اور حکومت جلسوں میں ان دنوں میں بےحد گرما گرمی دیکھنے کو ملی حکومت کے پاس اس وقت اختتار تھا کہ آئینی اور باضابطہ طریقے سے اسمبلیاں توڑ دیتے مگر انھیں تو سازش کا پردہ فاش کرنا تھا اور ویسے بھی ان کے اندر چونکہ جراثیم ایک کھلاڑی کے ہیں تو کھلاڑی کے لیے کھیل کی جیت معنی رکھتی ہے اور جیت کا سہرا سر پہ سجانے کے لیے کبھی کبھار وہ اصول و قواعد بھی بھول جاتا ہے عمران خان کا بھی یہ ہی معاملہ ہے عمران خان براہ راست امریکہ کا نام بین الاقوامی طور پر سامنے لے آئے جو کہ ایک سپر پاور ہے اور بہت سارے معاملات میں ہم ان کے محتاج ہیں سوائے خود پہ ناز کرنے کے۔

کیا پاکستانی معیشت اس قابل ہے کہ وہ اپنے ہی ملک میں ہر چیز کو تیار کر سکتی تھی تو ایسی دشمنی تب ہم قبول بھی کر سکتے ہیں اگر دفاعی لحاظ سے بھی ہم اس کے متحمل ہوتے تو آرمی انچیف کو میڈیا پہ آ کر امریکہ کے ساتھ یکجہتی کا یقین نہ دلانا پڑتا۔

آج یعنی بروز اتوار ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کے بارے میں ایک عام شہری جو جذبہ حب الوطنی اور دینی جذبے سے سرشار ہو وہ یہ ضرور کہے گا الحمد للّٰہ بلاشبہ کفر کی ہار ہوئی اور اسلام کا جیالا جیت گیا، مگر اس بات سے نابلد کہ اسپیکر کا اجلاس مسترد کرنے کا فیصلہ غیر آئینی تھا اور اس کے بعد عمران خان کو صدر پاکستان کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کی اخیتار نہیں ہے۔ ملک کی صورتحال اس حد تک سنگین ہو چکی ہے لمحہ بہ لمحہ تبدیل ہو رہی ہے آج کا دن پاکستانی سیاست کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے۔

دو دن قبل عمران خان نے اپنے ایک خطاب میں کہا تھا کہ وہ قوم کو ایک بہت بڑا سرپرائز دیں گے دوسری طرف اپوزیشن اس خوش فہمی میں تھی کہ عدم اعتماد تحریک کامیاب ہو گی مگر نیازی صاحب کے سرپرائز سے متعلق کسی کو کانوں کان خبر نہ تھی اس سرپرائز کے اعلان کے بعد جمعے اور ہفتے کے روز تک وزیراعظم کافی پر اعتماد نظر آئے مگر ہاں شیخ رشید کی ہوائیاں اڑی محسوس ہوئی۔

اتوار کے روز عمران خان کے کہے کے مطابق سرپرائز سامنے آیا قومی اسمبلی سپیکر نے ملکی معاملات میں بیرونی مداخلت کے باعث اجلاس مسترد کر دیا اور جہاں تک قیاس کیا جارہا ہے کہ عمران خان اس کے متعلق پہلے سے جانتے تھے دوسری طرف صدر پاکستان نے بھی عمران خان کی ایڈوائس منظور کرتے ہوئے اسمبلیاں توڑنے کی منظورہ دے دی ہے آگے کے حالات اب کیا موڑ لیتے ہیں اللہ تعالیٰ کی ذات جانتی ہے۔

دعا ہے اللہ رب العزت ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔

Check Also

Amjad Siddique

By Rauf Klasra