Khabran Aur Mojan
خبراں اور موجاں
آصف علی زرداری نے چودھری شجاعت حسین سے ملاقات کی ہے۔ اسحق ڈار نے آئی ایم ایف کو "تڑی" لگائی۔ انور مقصود نے کراچی کی عالمی اردو کانفرنس میں اسی گھٹیا انداز میں مولانا فضل الرحمن پر تنقید کی جس کا مولانا سے ان کے ایک حالیہ بیان کے حوالے سے شکوہ کیا جارہا ہے۔
سپریم کورٹ نے ارشد شریف کے معاملے پر وزیراعظم کے خط کو ردی کی ٹوکری میں پھینکا اور عمران خان کے خط پر سوموٹو ایکشن لے لیا۔ ڈالر مزید 22پیسے مہنگا ہوگیا ہے۔ ایران نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پاکستان کو 20لاکھ پائونڈ کی ایل پی جی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فواد چودھری کے بقول عمران خان کو روکنے کے لئے ایک سال کی عبوری حکومت بنانے کا منصوبہ ہے یعنی الیکشن 2024ء کے اکتوبر میں۔
افعان حکام کہہ رہے ہیں پاکستانی سفارتی مشن پر حملہ کرنے والا غیرملکی ہے۔ منصوبہ داعش کا تھا، داعش پاکستان اور افغانستان کے تعلقات بگاڑنا چاہتی ہے۔ خیبر پختونخوا میں رواں سال میں یکم جنوری سے اب تک دہشت گردی کی کارروائیوں میں 155 پولیس اہلکاران شہید اور 369 زخمی ہوچکے ہیں۔
منگل کو ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل درابن میں پولیس نے کالعدم ٹی ٹی پی کے تین دہشت گرد مارگرائے ہیں۔
ملتان میں کرکٹ ٹیسٹ میچ کی بہاریں ہیں اور ملتانی ناقص ٹریفک پلان کی وجہ سے شہر کی سڑکوں پر خوار ہورہے ہیں۔ فقیر راحموں نے نعرہ لگایا "جب تک سورچ چاند رہے گا کرکٹ تیرا نام رہے گا"۔ امڑی سینڑ کے شہر ملتان جانے کا ارادہ باندھا تھا۔ ملتانیوں نے کرکٹ میچ کی وجہ سے شہر کا جو خوفناک نقشہ کھینچا اس کی وجہ سے ارادہ ترک کردیا اب 15دسمبر کے بعد پھر دیکھیں گے اگر دھند وغیرہ نے رکاوٹ پیدا نہ کی تو سفر لازم ہے ورنہ "ملتانیوں تم وہاں راضی ہم یہاں راضی"۔
عمران خان کو سائفر اور آڈیو لیک میں بیان کے لئے ایف آئی نے طلب کیا تھا ان کے وکیل نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا اور کہا کہ "عمران خان ملک کے ایماندار عزت دار اور نیک نام شہری ہیں تفتیش کے نام پر ان کی پگڑی اچھالی جارہی ہے"۔
ادھر الیکشن کمیشن نے خان صاحب کو پی ٹی آئی کی سربراہی سے ہٹانے کیلئے کارروائی شروع کردی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بنچ نے اسد عمر کو توہین عدالت پر طلب کرلیا ہے۔
عالمی منڈی میں تیل کی قیمت مزید 3 فیصد تک کم ہوگئی ہے لیکن اہل پاکستان کو خوش ہونے یا امید باندھنے کی ضرورت نہیں۔ جس حال میں جی رہے ہیں یہی غنیمت ہے۔ مہنگائی مزید بڑھے گی اور اب کوئی یہ مشورہ بھی نہیں دے گا کہ دال مہنگی ہے تو برائلر گوشت کھالیں۔
کیا ستم ہے کہ سبزیاں وغیرہ بھی مہنگی ہوتی جارہی ہیں۔ فقیر راحموں نے پوچھا شاہ، یہ سبزیاں تو ٹھیک ہے وغیرہ کیا ہے۔ عرض کیا ہری مرچ 4 سو روپے کلو اور ہرا دھنیا 3 سو روپے کلو۔ ایک تو یہ فقیر راحموں ٹانگ اڑانے سے باز نہیں آتا۔ سمجھایا بھی ہے کچھ ہو ہوا گیا تو سنگل کالم خبر بھی نہیں لگنی خود کو عمران خان نہ سمجھو۔
چلیں ایک خبر یہ ہے کہ افغانستان میں تعینات ناظم الامور کو واپس بلالیا گیا ہے۔ پنجاب میں وکیلوں اور ججوں میں پھڈہ عروج پر ہے اور ہڑتال جاری۔ مصدق ملک کہہ رہے ہیں روس سستا پٹرول اور ڈیزل دینے پر تیار ہوگیا ہے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے روس سے گندم خریدنے کی منظوری دے دی ہے۔ رشک قمر مسلسل انصافیوں کی چاند ماری کی زد میں ہے۔
پختونخوا اسمبلی میں ہیلی کاپٹر کے نجی استعمال کو یکم نومبر 2008ء سے درست قرار دینے کا بل میں پیش کردیا گیا ہے اور اب کوئی نہیں پوچھ رہا کہ ہیلی کاپٹر پر اٹھنے والا پیسہ کس کے باپ کا تھا۔
اطلاع یہ ہے کہ پی ڈی ایم اور اتحادیوں نے پی ٹی آئی کی درجہ دوئم کی قیادت سے مذاکرات نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ بھی کہ مذاکرات سے قبل عمران خان کو معذرت کرنا ہوگی۔
پنجاب اسمبلی میں گزشتہ روز مہنگائی پر تو بحث نہیں ہوسکی البتہ وزیروں کی تنخواہوں اور الائونسز کا ترمیمی منظور کرلیا گیا ہے۔ "بھاگ لگے رہن چودھری پرویزالٰہی دے"۔ بل پی ٹی آئی کی مسرت چیمہ نے پیش کیا تھا اپوزیشن رولے ڈالتی رہی لیکن بل منظور۔
ادھر کراچی میں کمیٹیاں ڈالنے والی خاتون کے بینک اکائونٹس سے 24 سے 42کروڑ روپے غائب ہونے کی اطلاع ہے۔ خاتون کا دعویٰ ہے کہ کمیٹیوں کی رقم اس کے بینک اکائونٹس سے پراسرار طور پر نکال لی گئی۔ کمیٹیاں ڈالنے والے تو رُل ہی گئے۔
پنجاب میں افسروں کے تبادلوں کا نچلے درجہ کا سیلاب ابھی جاری ہے کل 12 افسروں کے تبادلے کئے گئے۔ تین ایم پی اے ایک افسر کا تبادلہ کراتے ہیں دوکسی اور کا۔ آجکل کا سب سے معروف "کھیل" یہی ہے۔ پنجاب کے اکثر ہسپتالوں میں جان بچانے والی ادویات کے نایاب ہونے کی خبریں پھیل رہی ہیں۔ سنا ہے کہ ادویات وغیرہ سپلائی کرنے والی کمپیاں ٹینڈر ہی نہیں بھر رہیں۔ خون پتلا کرنے والا انجکشن بھی دستیاب نہیں۔
وزیراعظم کہتے ہیں"حالات اتنے مشکل ہیں کہ اگر میں بتائوں تو رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے"۔ فقیر راحموں نے انہیں مشورہ دیا آپ بالکل نہ بتائیں ہمیں معلوم ہے ساری بات۔
مولانا فضل الرحمن نے انکشاف کیا ہے کہ "آئی ایم ایف امریکہ کی لونڈی ہے"۔
عمران خان آجکل پونے چار سال کی وزارت عظمیٰ میں ہوئی غلطیوں کا اعتراف کررہے ہیں کہتے ہیں جنرل باجوہ کو توسیع دینا میری غلطی تھی۔ حالانکہ موصوف توسیع کے بعد باجوہ کو "داتا شاہ جمال" ثابت کرنے کی سرتوڑ کوششیں کرتے رہے اس کے جمہوریت پسند محب وطن اور "شریف دشمن" ہونے کی مثالیں دیا کرتے تھے۔
خیر وقت وقت کی بات ہے۔
آئی ایم ایف حکام نے کہا ہے کہ زیرالتوا 9 ویں جائزے کے لئے پاکستان کا رویہ پالیسیاں اور وعدوں پر عمل کو دیکھ رہے ہیں۔ اللہ کرے دھند کی وجہ سے آئی ایم ایف کو کچھ بھی نظر نہ آئے اس کے آئی ٹی سسٹم میں کیڑے پڑیں۔ چوہے تاریں کتر ڈالیں، پاکستان کے ذمہ سارا قرضہ ڈیلیٹ ہوجائے۔ کسی طرح یہ قرضہ بھارت کے کھاتے میں ڈل جائے تو مزا آجائے گا۔
پاکستان میں سینکڑوں ہزاروں پیر زادے اور اتنے ہی ڈبہ پیر ہیں۔ اخبارات میں اشتہارات چھپوانے والے جادوگر بھی یہ سارے مل کر اگر ملک کو مالیاتی مشکل سے نہیں نکال سکتے تو ان کی پیری اور جادوگری کا فائدہ؟
فقیر راحموں نے پھر لقمہ دیا، کہتا ہے اگر حکومت ملک کے تمام پیروں کی کمائی تین سال کے لئے بحق عوام ضبط کرلے تو کچھ مالیاتی بہتری آسکتی ہے۔
انہیں سمجھایا کہ اگر ایسا ہوا تو پھر یہ جو آپ کے مریدین "ڈن ہل سگریٹ " پیش کرتے ہیں یہ بھی ضبط ہوں گے۔ غصے سے گھورتے جارہے ہیں۔ کہتے ہیں میں کوئی پیر تھوڑا ہی ہوں۔ مجھے تو دوست ڈن ہل کا تحفہ دیتے ہیں۔
تحریک انصاف والے الیکشن کرائو ملک بچائو تحریک شروع کرنے جارہے ہیں۔ طے یہ ہے کہ انہوں نے نہ خود چین سے رہنا ہے نہ پی ڈی ایم و اتحادیوں کو رہنے دینا ہے۔
فواد چودھری کہتے ہیں حکومت سے "غیر روایتی رابطے" ہیں۔ آپ بھی سوچتے ہوں گے کہ یہ آج کس قسم کا کالم ہے پیارے قارئین مہنگائی بہت ہے حلات دگرگوں ہیں۔ نفسانفسی ہے کوئی کسی کی نہیں سن رہا مالک ملازم کی نہیں سنتے۔ ان حالات میں یہ کالم بھی غنیمت سمجھیں۔
میں نے دو کتابیں سامنے رکھی تھیں سوچا یہی تھا کہ ان پر کالم لکھوں گا۔ جنگجوئوں پر کالم لکھنے کا وعدہ کیا تھا فقیر راحموں نے سمجھایا شاہ جی بندہ بن جا اوکھلی میں سر نہ دیا کر اب اس کی بات تو ماننا سننا پڑتی ہے جگرم جو ہوا۔
ارے ہاں یاد آیا فرزند لال حویلی شیخ رشید نے کہا ہے کہ "اتحادی حکومت کا پائوں معاشی بارودی سرنگوں پر ہے"۔ فقیر راحموں نے فرزند لال حویلی کا تین چار ماہ پرانا انٹرویو یاد دلایا جس میں کہہ رہا تھا۔
"معاشی بارودی سرنگیں عمران خان کے حکم پر بچھائی گئی ہیں تاکہ اتحادیوں کی حکومت کے پڑخچے اڑیں"۔
شیخ نے 30 نومبر کو دھڑن تختے کی تاریخ دی تھی اب بڑھاکر 31 جنوری 2023ء کردی ہے۔ فقیر راحموں اپنے اس قدیم دوست کے بارےمیں کہتے ہیں"سچ اس نے کبھی بولا نہیں جھوٹ بولنے اور بڑھکیں مارنے کی بیماری لاحق ہے"۔ ہمیں کیا یہ دونوں 1970ء کی دہائی سے دوست ہیں آپس میں نبڑتے رہیں۔
شوکت خانم ہسپتال کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ عمران خان کے تازہ طبی معائنہ میں پتہ چلا ہے کہ ان کی بڑی آنت میں مسئلہ ہے۔ اللہ تعالیٰ شفا دے پہلے ہی چار گولیاں ٹانگ پر لگ چکی ہیں پرویزالٰہی کے بقول خان آئندہ چار ماہ کے لئے کھڑا نہیں ہوسکتا۔ بیماری اچھی چیز بالکل نہیں خود ہم 16 برسوں سے بیماری دل اور دو سال سے گھٹنے کی بیماری بھگت رہے ہیں لے دے کر دو ڈاکٹر واقف ہیں وہ مہربانی کرتے رہتے ہیں ورنہ کوئی پوچھتا بھی نہ۔