Baqi Sab Khairiyat Hai
باقی سب خیریت ہے
میدان سیاست پر حالیہ موسمی تبدیلی کا کوئی اثر نہیں پڑا بلکہ سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ کے فیصلے سے گرماگرمی بڑھ گئی ہے۔ ان سطور کی اشاعت تک حکومت قومی اسمبلی سے تین رکنی بنچ کے فیصلے پر ایک قرارداد منظور کرواچکی ہوگی یا بحث کے لئے پیش البتہ یہ فیصلہ کر لیا گیا ہے کہ تین رکنی بنچ کا فیصلہ چیلنج کیا جائے۔
حکومت اپنے اس موقف پر قائم ہے کہ ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ تین دو سے نہیں بلکہ چار تین سے تھا اس لئے کسی فیصلے کی خلاف ورزی ہی نہیں ہوئی تو عدالتی حکم سے انحراف کے خلاف دائر کی گئی درخواست کی شنوائی اور فیصلہ دونوں اختیارات سے تجاوز ہیں۔
ادھر ممنوعہ فنڈنگ کیس میں عمران خان کی ضمانت خارج کرنے کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ الزامات کا عمران خان سے کوئی تعلق نہیں۔ اس فیصلے میں سمجھنے والوں کے لئے نشانیاں وافر مقدار میں موجود ہیں اگر وہ زحمت کریں۔
پنجاب میں ترقیاتی سکیموں میں بدعنوانیوں کی تحقیقات کے لئے عثمان بزدار اور ہاشم جواں بخت کو 8 اپریل اور زرتاج گل کو 10 اپریل کو اینٹی کرپشن نے طلب کیا ہے۔ امید ہے ان نیک نام اور دیانتدار مردوزن پر بھی "مہربانی" ہوگی جیسا کہ سال بھر سے عثمان بزدار پر ہورہی ہے۔
الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے حکم پر پنجاب اسمبلی کے لئے انتخابی شیڈول جاری کردیا ہے۔ یہ انتخابی شیڈول سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے فیصلے میں لکھا تھا الیکشن کمیشن نے ایک اچھے پوسٹ مین کی طرح آگے بڑھادیا۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کہتے ہیں حکومت الیکشن کمیشن کا فیصلہ ماننے کی پابند نہیں۔
سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف 5ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل بھجوائے جا چکے ہیں۔ گوجرانوالہ بار ایسوسی ایشن نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین خان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی کانگریس کے ایک رکن بریڈ شرمین نے عمران خان سے رابطہ کیا دونوں کے درمیان مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ چند دن قبل برطانوی سفارتی وفد بھی زمان پارک حاضری دے چکا۔ اپنے دور اقتدار میں اپوزیشن کے لوگوں کی غیرملکی سفارتکاروں سے ملاقات پر عمران خان کیا کہا کرتے تھے دہرانے کی ضرورت نہیں۔ دہراکر کرنا بھی کیا ہے۔
معروف امریکی جریدئے "ٹائم میگزین" نے سابق وزیراعظم عمران خان پر ٹائٹل سٹوری شائع کی ہے۔ ٹائیگرز بڑے خوش تھے کے ٹائم میگزین کے سرورق پر امید امت مسلمہ کی تصویر چھپی ہے پاکستان میں عالمی شناخت رکھنے والا ایک ہی شخص ہے اور وہ عمران خان ہے لیکن جوں جوں اس سرورق کہانی کے مندرجات سامنے آنے لگے ٹائیگرز پریشان ہیں یہ کیا ہوا۔
سوشل میڈیا پر سرورق شیئر کرنے والے اب جواب میں جو کہہ رہے ہیں فواد چودھری سمیت وہ یہاں لکھنے سے معذرت آخر اخلاق بھی کوئی چیز ہوتی ہے۔
وفاقی حکومت نے مردم شماری کی تاریخ 10 اپریل تک بڑھادی ہے۔ مناسب ہوتا اگر 30 اپریل تک بڑھادیا جاتا۔ ملک کے دوردراز علاقوں اور بعض بڑے شہروں میں مردم شماری کے حوالے سے شکایات ہیں۔ اس کے ساتھ یہ شکایت بھی ہے کہ اندراج کرانے والوں نے جو اندراج کروایا کیا سوفیصد ویساہی اندراج ہوا اس کی اندرج کرانے والے خاندانوں کو تسلی کیسے ہوگی؟
روپے کے مقابلہ میں ڈالر کی قدر مسلسل بڑھ رہی ہے ڈالر ٹرپل سنچری سے چند قدموں کے فاصلے پر ہے امید ہے کہ اس تحریر کی اشاعت تک یا مزید ایک آدھ دن میں ڈالر تن سو روپے کا ہوجائے گا۔ ایسا ہوتا ہے تو فقیر راحموں کا سگریٹ برانڈ ڈن ہل مزید مہنگا ہوگا۔
گزشتہ دنوں ایک امریکی نشریاتی ادارے نے رپورٹ نشر کی تھی کہ افغانستان سے امریکہ نیٹو انخلا کے بعد جو اسلحہ و دیگر سازوسامان افغان تحریک طالبان کے ہاتھ لگا وہ بعض دہشت گرد گروپ اپنی کارروائیوں میں استعمال کررہے ہیں۔
عمران خان نے پنجاب اسمبلی کے لئے امیدواروں کے انٹرویوز شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے امید کی جانی چاہیے کہ جن سرداروں، میروں، پیروں اور مخدوم زادوں نے جانباز دربانوں کی طرح حالیہ عرصہ میں زمان پارک کی حفاظت کی اور راتیں سڑک پر رکھی دریوں پر سو کر گزاریں، ٹکٹ کے لئے انہیں ترجیح دی جائے گی۔
پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو آجکل گرما گرم تقاریر میں مصروف ہیں۔ بلاول سے یاد آیا گزشتہ روز امت مسلمہ کی "آخری امید" عمران خان نے اپنے لائیو خطاب میں بلاول بھٹو کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ "وہ بھی اس ملک میں وزیر خارجہ ہے جسے دنیا میں کوئی نہیں جانتا بلاول سے زیادہ قد کاٹھ تو بھارتی وزیر خارجہ کا ہے۔ یہ بھی کہا کہ بلاول گھر سے نکلا اور سیاستدان بن گیا کبھی ایک کلو میٹر پیدل نہیں چلا یہ لڑکا اسے کیا پتہ"۔
کیا پتہ کی خان صاحب نے وضاحت نہیں کی ویسے خان جب سیاست میں آیا تھا اس کی شہرت کھیلاڑی اور پلے بوائے کی تھی خیر اب وہ مسلم امہ کی پاکستانی برانچ کے اس حصے کی آخری امید ہے جس کی آخری امید پچھلے برس اپریل کے آغاز تک ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہوا کرتی تھی۔ ٹائیگرز آج کل "پورے ایمان" سے سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہیں ان کے خیال میں سپریم کورٹ ملکی وحدت، انصاف اور جمہوریت کی علامت ہے۔ ویسے پچھلے اپریل تک ان تینوں چیزوں کی ضمانت ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہوا کرتی تھی۔
ساعت بھر کے لئے رکئے آپ حیران ہورہے ہوں گے کہ یہ آج کا کالم مسلسل کیوں نہیں۔ بس خبروں کی سرخیاں اور ہلکی پھلکی چھیڑچھاڑ، معاف کیجئے گا نوک جھونک ہی ہے۔
وجہ اس کی یہ ہے کہ فقیر راحموں آجکل کتابں پڑھنے میں مصروف ہے کوئی نئی زندہ اور اندرونی خبر نہیں دے رہا اس ناراضگی کا سبب یہ ہے کہ فقیر راحموں چند دن قبل اپنے "چاریاری کٹھ" کے ہمراہ مرشد کریم حضرت سید محمد عبداللہ شاہ بخاری المعروف بابا بلھے شاہؒ کی خانقاہ پر حاضری کے لئے گیا تھا۔
فقیر راحموں اور اس کے (ہمارے بھی) مرشد کے درمیان جو رازونیاز ہوئے اس سے اس نے ہمیں تفصیل کے ساتھ آگاہ کیا۔ ملکی حالات سیاست کی گرماگرمی، سپریم کورٹ میں لگی رونق، فیصلوں سے پیدا ہوئے بھونچال اور چند دوسرے واقعات کی بدولت اس رازونیاز کو کالم کا حصہ نہیں بناسکا اس پر حضرت ناراض ہیں اور کتاب پڑھنے میں مصروف بھی۔
ہم نے کوشش کی کہ صلح ہوجائے اور نہیں تو کم از کم وہ ہمیں عمران خان کے ایک فوکل پرسن اظہر مشوانی کی پراسرار گمشدگی کی اصل کہانی بتادیں۔ اصل کہانی اس لئے لکھا ہے کہ فقیر راحموں کو اس کے ایک دوست نے کچھ معلومات دی ہیں وہ کیا ہیں حضرت بتائیں تو ہم آپ کو بتائیں۔
خیر چھوڑیں ان باتوں میں کیا رکھا ہے۔ چینی کی قیمت 120سے 125روپے کلو ہوگئی ہے ایک ہفتے کے دوران فی کلو قیمت میں 15سے 20روپے اضافہ ہوا ہے۔ 10کلو آٹے کا تھیلا بلیک میں 15سو روپے میں مل رہا ہے۔ گھی اور خشک دودھ کی قیمت بھی بڑھی ہے۔ رمضان المبارک میں قیمتوں کو ہمیشہ پَر لگتے ہیں اس بار تو قیمتیں ایف سولہ طیارے کی رفتار کو مات دے گئیں۔
ایک بار پھر ساعت بھر کے لئے رکئے اپنے فقیر راحموں کہہ رہے ہیں شاہ جی تم اس پر کیوں نہیں لکھتے کہ جو عدالت چار سال میں مسلسل بلدیاتی ادارے بحال کرانے اور پنجاب میں آرڈر پر آرڈر جاری کرکے بلدیاتی اداروں کے انتخابات نہیں کرواسکی وہ پنجاب اسمبلی کا انتخابی شیڈول جاری کردیتی ہے۔
بات تو اس کی سوفیصد درست ہے لیکن میں پس منظر لکھنے سے معذرت خواہ ہوں۔ اب معذرت خواہی کی وجہ دریافت نہ کیجئے گا۔
ہم پھر سے مہنگائی پر بات کرتے ہیں اس مہنگائی اور معاشی ابتری پر امید امت مسلمہ عمران خان پر ٹائم میگزین میں شائع ہوئی سرورق کہانی میں بھی بہت کچھ لکھا گیا ہے۔ خیر ہم اسے خان کے خلاف پروپیگنڈہ سمجھتے ہیں کہ کیونکہ انہوں نے بطور وزیراعظم خود کہا تھا کہ "میں اس لئے وزیراعظم نہیں بنا تھا کہ آلو پیاز ٹماٹر کی قیمتیں یاد رکھوں میں تو قوم بنانے آیا تھا"۔
قوم خیر انہوں نے بنالی اور قوم وہی ہے جو ان کے ساتھ ہے باقی چوروں کے حامی اور غلام ہیں زمان پارک کے باہر سڑک پر پڑے غلام نہیں بلکہ تبدیلی کی جنگ کے مجاہدین ہیں۔
حرف آخر یہ ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے پاکستان کو جنوبی ایشیاء کا سب سے مہنگا ملک قرار دیا ہے، باقی سب خیریت ہے۔