Monday, 29 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Dr. Rabia Khurram/
  4. Zindagi Ka Khel

Zindagi Ka Khel

زندگی کا کھیل

زندگی کو ایک کمپیوٹر گیم فرض کر لیجیے مثلا کینڈی کرش۔ اب اپنی زندگی میں پیش آنے والے واقعات کو گیم کی مختلف اسٹیجز سمجھ لیجیے۔ چلیں جی موضوع بحث یعنی "زندگی کا کھیل" کے لیے پلیٹ فارم تیار ہو گیا چلیں کھیلتے ہیں۔ کھیلنے سے پہلے کھیل کے لیے رہنما نکات سمجھ لیجیے۔ مختلف اسٹیجز پر مشکلات کا لیول بھی مختلف ہوتا ہے کبھی تو فورا سے حل سوجھ جاتا ہے اور اسٹیج کامیاب۔

یہ کامیابی کبھی پاسنگ مارکس کے ساتھ ہوتی ہے اور کبھی فلائنگ کلرز میں لیکن جب جب اصل مشکل اسٹیج آئی جو پھنس کر رہ گئی اور کھلاڑی کو قید کر لیا۔ اس اسٹیج سے سبق سیکھے بغیر آگے نکلنا ناممکن ہوتا ہے یا ادھر ہی ہار مان لو یا بار بار جستجو کرو۔ رخ بدل بدل کر۔ مہیا اسباب، بھرپور کوشش اور کوشش کے نتائج سے پیہم سبق سیکھتے رہنے والا کھلاڑی ہی اگلی اسٹیج تک جاتا ہے۔

"ہے امتحاں آخری سانس تک یہ زندگی"۔

مقابل کی چال کا اندازہ لگانا اور اس سب سے پیش آئندہ حالات و واقعات کے تناسب کا تعین کرتے ہوئے اپنی نئی چال پلان کرنا صرف تاش یا شطرنج جیسی بلف گیمز میں کارآمد نہیں بلکہ سیاست، سیادت، کارپوریٹ سیکٹر الغرض ہر شعبہ زندگی میں بھی یکساں اہمیت کی حامل ہے۔

کچھ مواقع پر سامنے نظر آتی آسان چال درحقیقت نظر کا دھوکا یا ایک حسین جال ثابت ہوتی ہے۔ چال چلنے سے پہلے اس میں چھپے جال کو پہچاننا اور اس جال کو حریف پر استعمال کرنا ماہر ترین کھلاڑی کے لیے ہی ممکن ہے لیکن کم از کم اس سے بچنا ایک نوآموز کھلاڑی کے لیے بھی ازبس ضروری ہے۔ اگر اس چال کو دوسرے کے لیے جال نہیں بنا سکتے تو اس چال کو چلنے سے اجتناب کیجیے۔ کبھی کبھی وقتی فائدہ، دیرپا منفعت سے دور کر دیتا ہے۔ اسے بھانپنا سیکھیے ورنہ روتے پھریں گے۔

"کہ زمانہ چال قیامت کی چل گیا"۔

یاد رکھیں گیم میں حریف ہمیشہ جیتنے کے لیے نہیں کھیلتا بلکہ اس کا مقصود آپ کو الجھانا اور منزل سے دور رکھنا بھی ہو سکتا ہے۔ ومبلڈن میں ٹائٹل ہولڈر اپنے ٹائٹل کے دفاع کے لیے کھیلتا ہے آپ کی ہار میں اس کی جیت ہے لیکن روحانیت میں آپ کا منزل سے مایوس ہو کر دلبرداشتہ ہو جانا بھی نفس یا شیطان کی کامیابی ہے۔ سو بظاہر بازی برابر رہنے کی صورت میں بھی مخالف فریق کی جیت اور آپ کی ہار یقینی ہے۔

زندگی میں ملٹی پل چانسز نہیں ہوتے اور یو ٹرنز تو بالکل نہیں ہوتے۔ آپ سمجھتے ہیں یہ سب قسمت کا کھیل ہے، اچھی یا بری کہاوت ہے کہ قسمت نے یاوری کی یا آج تو اپنی لک ہی بیڈ ہے۔ زندگی صرف قسمت کا کھیل نہیں سب سے اہم یہ ہے کہ اچھی یا بری قسمت کو کیلکولیٹ کیا جائے اور حاصل جمع سے اپنے مقسوم کو خود تعمیر کیا جائے اسے محض چانس پر مت چھوڑا جائے۔

کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ مشکل اسٹیج کا حل تو سمجھ آتا ہو لیکن اسباب و وسائل بہم نہ ہوں تو دو ہی صورتیں ممکن ہیں یا تو سمجھ میں آنے والا حل غیر حقیقی ہے یا کھلاڑی اپنے وسائل و مہیا اسباب کے استعمال سے کماحقە واقف نہیں۔ جیسے ہاکی کی اسٹک، گیم کھیلتے ہوئے بےضرر اور لڑائی بھڑائی میں مؤثر و مہلک ہتھیار ثابت ہو سکتی ہے اسی طرح عام بال پوائنٹ مثبت و منفی کسی بھی رخ میں کارگر ثابت ہو سکتا ہے نتیجہ اس کے استعمال پر منحصر ہے۔

کھیل موبائل کا ہو یا زندگی کا، مناسب وقت پر مناسب بوسٹر نہ صرف آپ کو جیت کے قریب کرتا ہے بلکہ اس کا استعمال چیٹنگ بھی نہیں۔ یار لوگ کہتے ہیں جنگ اور محبت میں سب جائز ہے اور زندگی ایک مسلسل جنگ ہے۔ میرا ماننا ہے کہ جہاں انگلی ٹیڑھی کرنے سے کام نکل جائے ادھر بندوق دکھانا اپنے وسائل کا ناجائز استعمال ہے بلکہ اپنے پتے وقت سے پہلے شو کرنے کے مترادف ہے سو پرسکون رہیے اور اپنے پتے کھیلنے کے مناسب وقت کا انتظار کیجیے۔

.Keep calm and let the time flow to the much suitable event to use your cards

وارفتگیء شوق کا سب سے بڑا امتحان منزل عشق کو سامنے پا کر بھی اپنے حواس کو قائم رکھنا ہوتا ہے۔ یہ بڑے ظرف کی بات ہے کچھ بن پیئے بہکتے ہیں اور کچھ جام کے جام لنڈھا کر بھی پیاسے رہتے ہیں۔ منزل پر نظر پڑے تو نظر جھکا لو یہ مقام شکر ہے۔ بدحواس مت ہو دھیمے ہو جاؤ۔ دھیرے چلو تاکہ کوئی گستاخ لمحہ اس خوشی کو غارت نہ کر دے۔ حصول منزل کے لمحات امتحان ہیں، ضبط نفس اور تربیت ظرف کے۔

اتھلے اور گہرے کی پہچان اس لمحے بہت آسان ہو جاتی ہے یہ لمحے خاندان اور نسلوں کا پتا دیتے ہیں۔ سو محتاط روش بہترین حکمت عملی ہو گی۔ دھیما، عاجز لیکن مضبوط کردار اپناؤ گرچہ تمارا دل بلیوں اچھلتا ہو، جسم بھنگڑے ڈالنے پر آمادہ بھی ہو تب بھی تمہارے لہجے سے ایک ذرا لرزش بھی عیاں نہ ہو۔ عاشق و راہ نوردان شوق تو منزل عشق کی دید پر ہی پانی بن جاتے ہیں شور کہاں سرشت بغاوت کیسی۔

منزل پر پہنچ کر بھی کام ختم نہیں ہوتا یہ اگلی منزل کا نقطہ آغاز ہے۔ اوسان و حواس کو صیقل کرو اپنے مہیا اسباب و علل پر نظر کرو اور بہترین حکمت عملی کو کام میں لاتے ہوئے دور اندیش فیصلے کرو۔ کھلاڑی خوش قسمت ہے یا اچھی چال چلا جو اس مقام پر آن پہنچا ہے لیکن اس موقع پر اپنے مہرے چلتے وقت بات کا دھیان رکھو اس چال سے تمارے حریف کا فائدہ تو نہیں ہو رہا۔ مانا تم اچھے آدرش رکھنے والے بہترین انسان ہو اور حریف کا نقصان کسی صورت نہیں چاہتے۔

لیکن ایسی چال، جس سے حریف کا فائدہ ہو وہ بھی سراسر کھلاڑی کے اپنے نقصان کے مترادف ہے اور زندگی کی دوڑ میں یہ ناقابل برداشت ہے سو اپنے گیند ہوشیاری سے کھیلیں۔ کسی بھی گیم میں ارتکاز کی بے حد اہمیت ہے اگر آپ کا دھیان مختلف سمتوں میں بھٹک رہا ہے تو آپ کے کسی ایک سمت میں بھی کامیاب ہونے کے چانسز اگر صفر نہیں تو صفر فیصد کے قریب ضرور ہیں سو اپنی منزل پر مرتکز رہیے اور جہاں تک ممکن ہو سکے دھیان کو بھٹکنے سے بچائیے۔

جب منزل پا لینگے تو توجہ بھٹکانے والی بہت سی چیزیں خود بخود اس اسٹیج سے جڑے انعامات میں شامل ہو کے آپ کو مل جائینگی۔ مثلا اچھے عہدے کے ساتھ جڑی پرکشش تنخواہ، کار، بنگلہ، اچھا رشتہ، سوشل اسٹیٹس اور روحانی طور پر دیکھیں تو رب راضی کر لو جنت اور اس کا مکمل پیکج خود بخود آپ کو مل جائیگا۔ دوسری صورت میں انعامات کے خواب تو پرکشش ہونگے لیکن اصل معاملہ ٹائیں ٹائیں فش کا ہی رہے گا۔ اور اسی سیاق و سباق میں دین، دنیا، آخرت میں کامیابی یا ناکامی کا فیصلہ بھی ہو جاتا ہے۔

Check Also

Barkat Kisay Kehte Hain?

By Qamar Naqeeb Khan