Monday, 29 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Dr. Rabia Khurram/
  4. Pressure Cooker

Pressure Cooker

پریشر ککر

آٹھویں جماعت میں مرحوم صدیق سالک صاحب کا ناول پریشر ککر پڑھا۔ جتنا یاد ہے وہ بس یہی ہے کہ ایک عام انسان حالات و واقعات کے پریشر ککر میں تا عمر اپنی ہڈی بوٹی گلتے دیکھتا ہے اور چلتا رہتا ہے۔

بڑے ہوئے تو پریشر ککر میں طرح طرح کے کھانے پکانے لگے بڑے بوڑھوں سے یہی سنا کہ "سہج پکے سو میٹھا ہو" کے مصداق دھیمی آگ پر دیر سے پکنے والے کھانے کا سواد ہی الگ ہوتا ہے یہ موا پریشر ککر تو کھانے کی جان ہی نکال لیتا ہے۔ لیکن زمانے کی رفتار کا ساتھ بھی تو یہی دیتا ہے پہلے وقتوں میں لوگ پیدل حج کر لیتے تھے آج اڑ کے جا پہنچتے ہیں۔ بیل گاڑی پر بھی سفر ہوتا تھا اور بلٹ ٹرین پر بھی سفر ہی ہوتا ہے تو مٹی کی ہنڈکلیا اور پریشر ککر میں آخر کیا دشمنی ہے؟

مٹی کی کلیا میں سبھی کچھ کاٹ پیٹ، دھو چھیل، ڈال ڈھک دیجیے اور دھیمی آگ پر پکنے دیجیے۔ ہلکی آنچ پر نمک مرچ، خشک و تر مصالحے، گوشت اور چکنائی ایک دوسرے کے ساتھ اچھی طرح متعارف ہو، رشتے بنا، میل جول بڑھا کے اپنی اپنی پہچان برقرار رکھتے ہوئے بھی یکجان ہو جایا کرتے تھے۔ لیکن پریشر ککر میں آگ کی حدت اور دباؤ کی شدت اکٹھے رو بہ عمل ہوتی ہے بالکل آج کی تیز رفتار زندگی کی مانند، تو باہم تعارف کا وقت تو ملتا نہیں بس اپنی اپنی جگہ سب کچھ گلنا اور گھلنا شروع ہو جاتا ہے چاہے آلو گوشت ہو یا رشتے ناتے۔ ناتجربےکار ہاتھوں میں انجام اس کا ایک ناخوش و ناخوشگوار ملغوبے کی شکل میں نکلتا ہے۔ گویا

کہیں کی اینٹ کہیں کا روڑا

بھان متی نے کنبہ جوڑا

پریشر ککر کا سب سے مشکل استعمال، رشتے ناتے، جذبات و احساسات، خیالات و خدشات اور آرزو و خواہشات کے مکسچر کو دماغ کے پریشر ککر میں پکاتے رہنا ہے۔ اس پریشر ککر کی سیٹی کبھی بجتی ہے اور کبھی نہیں۔ جب سیٹی بجتی ہے تب تک تو بچت رہتی ہے لیکن جب سیٹی بجے بنا ہی پریشر ککر یکدم پھٹ پڑتا ہے تو بڑی تباہی آتی ہے۔ رشتوں کے پرزے کہیں جا چپکتے ہیں ناتے کہیں بکھرتے ہیں۔ خیالات و نظریات کا تو نام و نشاں نہیں ملتا بس جذبات کا ایک فشار رواں ہوتا ہے جو ہر سو بکھرا نظر آتا ہے۔

سمجھدار ہیڈ شیف نہ صرف اس سے واقف رہتا ہے کہ ایسے تمام ہیڈ (پریشر) ککرز میں کیا پک رہا ہے بلکہ وقتاََ فوقتاََ سیٹی ہلا کر یا کوئی ناب دبا کر پریشر ریلیز کا شافی انتظام کیے رکھتا ہے تاکہ رشتے ناتے اور دیگر تمام ماکولات و مشمولات درست طور پکتے رہیں نہ زیادہ گلیں نہ کہیں پھنسیں، نہ دھماکہ ہو نہ تباہی آئے۔ مسئلہ تب ہوتا ہے جب ہیڈ شیف سب کچھ "زیر زمین" دبا کے سمجھتا ہے کہ لاوا نہیں بہے گا۔ پھر جب آتش فشاں پھٹتا ہے تو سب سے زیادہ پریشان بھی وہی ہوتا ہے۔

سب سے خطرناک ڈش "سانجھے کی ہنڈیا" والا پریشر ککر گھر کے سب سے محفوظ کونے میں دھرنا چاہیے کہ کبھی ناقابل برداشت دباؤ سے پھٹ ہی پڑے تو نقصان کنٹرول ایبل ہو۔ سانجھے کی ہنڈیا بیچ چوراہے میں پھوٹے تو نقصان اور تماشا دنیا کے سامنے ہوتا ہے۔ اس حقیقت سے تو ساری دنیا واقف ہے کہ جس تماشے کی تماشائی دنیا ہو اس کا انجام اچھا نہیں ہوا کرتا۔ سو دنیا کو سانجھے کی ہنڈیا سے دور رکھنا ہی درست حکمت عملی ہوتی ہے۔ دنیا مرچ مصالحے کی بو سونگھتی آئے بھی تو لش پش دھلا دھلایا کچن اس کا استقبال کرے۔ اور ہاتھ ملتی دنیا یہ کہتی واپس لوٹے کہ

دیکھنے ہم بھی گئے تھے پر تماشا نہ ہوا۔

Check Also

Ghamdi Qarar Dena

By Amirjan Haqqani