Wednesday, 15 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Dr. Rabia Khurram/
  4. Neki Karo Faqat Khuda Ke Liye

Neki Karo Faqat Khuda Ke Liye

نیکی کرو فقط خدا کے لیے

ابو نے ایک واقعہ سنایا۔ جب ابو بیوروکریسی کی ایک اہم پوسٹ پر تعینات تھے، تب ان کے ایک دوست کا گریجویٹ بیٹا ابو سے آفس میں ملنے کے لیے آیا،بےروزگار تھا۔ ذہین تھا اور مقابلے کے امتحان کی تیاری کر رہا تھا۔ ابو کے دوست نے ابو کے پاس یہ کہہ کے بھیجا تھا کہ درانی صاحب بھتیجے کی رہنمائی کیجیے کہ مقابلے کے امتحان میں کون سے مضامین سیلیکٹ کرے اور کیسے تیاری کرے۔بھتیجا بھی نہایت تابع دار قسم کا تھا۔ چاچا جی، چاچو سے کم بات نہیں کرتا تھا۔ گردن جھکی اور ہاتھ نماز کی حالت میں پیٹ کے سامنے باندھ کے نہایت فرمانبرداری سے ابو کی نصیحتیں سنتا رہا۔

ابو کو بھی ذہین بھتیجے پر پیار آ رہا تھا۔ نہایت شفقت سے اسکا تفصیلی انٹرویو کیا اس کے مینٹل ایٹیٹیوڈ کے مطابق اسے مضامین چننے میں مدد دی۔ بعد میں بھی امتحان ہونے تک بھتیجا وقتًا فوقتًا فون کر دیتا۔ ابو اپنی اخلاقی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ ایک بزرگ کی سی شفقت سے اس کی رہنمائی کرتے رہے۔ ہم بچوں کو بھی اس کی مثال دیتے کہ دیکھو کتنا تابع دار بچہ ہے اور ترقی پسند بھی ہے، اپنے حالات سے نمٹنے کے لیے اچھی جستجو کر رہا ہے۔

کافی وقت بیت گیا۔ ایک روز ابو اپنے کولیگ سے ملنے کے لیے اس کے آفس گئے۔ کولیگ کا نام سنا سنا سا تھا، ابو کو بھتیجا یاد تھا۔ اور اس کی تابعداری بھی۔ خیر آفس میں داخل ہوئے تو گورنمنٹ آفیسر، ایکس بھتیجے نے اپنی سیٹ پر کھڑے ہو کے اپنے سینئیر آفیسر کا استقبال ان الفاظ میں کیا ہیلو مسٹر درانی ہاو ڈو یو ڈو۔ ہیو آ سیٹ پلیز۔ کیسا چچا کیسا بھتیجا۔ نئی نئی افسری کی شان تھی سو بس وہی شان قائم تھی۔ باقی سب وقتی تعلق تھے سو گئے وقتوں کے پانیوں میں کب کے بہہ چکے تھے۔نہ چچا نہ چاچو نہ شناسائی کی رمق۔

ابو بھی انسانی نفسیات کے ماہر تھے، وہاں اپنے مخصوص افسرانہ انداز میں پروفیشنل گفتگو کر کے واپس آ گئے، لیکن گھر آنے پر مجھے اس بھتیجے کا قصہ سنایا۔ اور یہ بھی سمجھایا کہ بیٹا انسانی ظرف اس وقت کھل کے سامنے آتا ہے ،جب انسان دولت طاقت یا عہدہ حاصل کر لیتا ہے۔ کمزور حیثیت انسان میٹھا بھی ہوتا ہے ،تابع دار بھی اور فرمانبردار بھی۔ اس کا خاندانی وقار اور تربیت تب ظاہر ہوتی ہے جب وہ طاقتور ہوتا ہے۔ابو نے یہ سب سمجھانے کے بعد بس اتنا کہا کہ بیٹا جب کسی کی مدد کرنا تو بنا کسی توقع کے کرنا ،یہ بھی مت سوچنا کہ کبھی زندگی میں یہ تمہیں دوبارہ پہچانے گا بھی۔ نیکی کسی بھی وجہ سے کرو نیت خالص اللہ کے لیے رکھو۔وہی اصل قدر دان ہے۔

Check Also

Pakistan Ki Mobayyana Tanhai

By Nusrat Javed