Mehman Ki Amad Par Ghar Mein Jashan Ka Saman
مہمان کی آمد پر گھر میں جشن کا سماں
وہ آ رہے ہیں۔ ایک ماہ قیام کریں گے۔ کیا اہتمام کروں؟ کیسے ان کی تواضع کروں؟ کوئی کمی نہ رہ جائے۔ پھر اگلا چکر تو سال بعد ہی لگا پائیں گے۔ گھر والے بھی سب خوش ہیں۔ امی کی شوگر اور ابو جی کا بلڈ پریشر ایکسائٹمنٹ میں کہیں ہائی نہ ہو جائے اور بچے۔۔ بچے بھی اچھلتے پھر رہے ہیں۔ اتنے پیارے مہمان کی آمد پر گھر بھر میں جشن کا سماں ہے۔ میں نے تو آج میڈ سے مل کر گھر بھر کے جالے اتار دیے ہیں اور پردے دھلنے کے لیے ڈال دیے ہیں۔ کل تک پردے صاف ستھرے ہو کر استری کر کے دوبارہ دیواروں کی رونق بڑھائیں گے۔
آج کل آندھیاں بہت چلنے لگی ہیں۔ ظاہر ہے گرمی اور لو کا موسم، باغوں میں آم پر بور اور ننھے منے آم لٹکے ہوں تو ہوا کو بھی مستی ہی سوجھتی ہے۔ گرم ہوا اوپر کو اٹھتی ہے اور ٹھنڈی بھاری ہوا اس کی جگہ لینے کو بے چین ہو کر نیچے زمین پر آ جاتی ہے۔ خوب خوب دھول اڑاتی ہے زور زور سے دروازے کھڑکیاں ہلاتی جلاتی ہے۔ ابھی سب صاف کیا تھا لو ابھی کے ابھی ہر چیز پر مٹی کی ردا اوڑھا گئی ہے۔
باغ میں لگے آم نے ٹھنڈی ہوا کے ساتھ اٹھکھیلیاں کرنے میں میں اپنی کتنی ہی کیریاں گرا دی ہیں۔ چلو اب انہیں سنبھال لیتی ہوں۔ مہمان کے لیے آم کی کھٹی میٹھی چٹنی تیار ہو جائے گی۔ اچھا ایک کام تومیں کر ہی سکتی ہوں۔ سفید چنے ابال کر فریز کر دیتی ہوں اور دہی پھلکیاں جھٹ پٹ بنا سکنے کے لیے پھلکیاں بھی ابھی بنا کر چھوٹے چھوٹے حصے لگا کر فریز کر دیتی ہوں۔ بھلا مہمان کو وقت نہ دیا اور سارا وقت کچن میں گزار دیا تو مہمان کے آنے کا فائدہ۔
کباب اور نگٹس بھی کل بنا کر فریز کر دوں گی۔ اور بون لیس چکن کو بھی ابال کر ہلکا فرائی کر چھوڑتی ہوں۔ جب اس کا پانی مکمل خشک ہو گا تو فرج میں بھی رکھا جا سکے گا۔ لوجی ہاتھ کے ہاتھ میونیز میں چکن نمک کالی مرچ کے ساتھ چند قطرے لیموں کے ملائے اور مزیدار چکن سپریڈ تیار، امی جی کے لیے تو پرہیزی کھانے ہی بنیں گے۔ کیونکہ زیادہ میٹھا یا مرغن غذا کھا لیں تو شوگر تو ہائی ہو گی ہی۔ معدے کا السر بھی جاگ جائے گا۔
تو امی کی شوگر کہیں بڑھ نہ جائے اس کا بھی خاص خیال رکھنا ہو گا۔ اللہ اللہ کتنا کام ہے اور کتنا کم وقت رہ گیا ہے۔ اگر جو امی جی نے مہمان کی خوشی میں سحر سے شام تک کا کھانا نہ کھایا تو کہیں شوگر کم ہی نہ ہو جائے۔ ایسی صورت میں کیا کرنا ہو گا۔ ہممم میرا خیال ہے امی جان کے ڈاکٹر صاحب سے مشورہ کر کے دوا کی ایڈجسٹمنٹ کے لیے ابھی ایڈوائز لے لیتی ہوں۔ پھر مہمان کے ساتھ تو اتنی گرمی میں اسپتال کے چکر نہیں لگا پاوں گی۔
بچوں کے کپڑے تو پچھلے ہفتے ہی سیل سے جا کر لے آئی تھی۔ اتنے اچھی سیل تھی کہ دو کی قیمت میں چار جوڑے مل گئے۔ اچھا ہے نا مہمان کی موجودگی میں نیا لباس پہنیں گے تو مہمان کو بھی اچھا لگے گا اور بچے بھی راضی رہیں گے ایک ایک جوڑا کسی خاص موقع کے لیے سنبھال دوں گی۔ ایک دو جوڑے ملازمہ کے بچے کو بھی دے دیتی ہوں آخر اس کے گھر بھی تو مہمان آ رہے ہیں۔
اررررے ابو جی کی دوا کا بھی خیال رکھنا ہے۔ بلڈ پریشر نہیں بڑھنے دینا ورنہ ابا جان مہمان کا ساتھ کیسے دے پائیں گے۔ بی پی ہائی ہو تو سر درد اور چڑچڑا پن کب کچھ اچھا لگنے دیتا ہے تو اتنے پیارے عزیز از جان مہمان کے ساتھ تو دل کی تمام رضامندی کے ساتھ بنا جھنجھلاہٹ کے ہی دن گزریں تو مزا ہے نا۔ بس طے ہو گیا۔ کھانے میں نمک مرچ کم رکھنا ہے۔ جسے مزید چاہیے وہ چٹنی اور چاٹ مصالحہ استعمال کرے۔
تلی ہوئی اشیا کم بناوں گی اور تازہ پھل کی چاٹ زیادہ، اس طرح گرمی میں پانی کی کمی بھی نہیں ہو گی اور نمک، چینی اور چکنائی بھی کم رہے گی۔۔ صحت بھی اور مزا بھی۔ ایک ماہ کے لیے گھر بھر کا ماحول ہی بدل جاتا ہے۔ جی جناب جب ہمارے گھر میں سال کے سال ہمارا پیارا رمضان مہمان بن کر آتا ہے۔ گویا نور و برکت ہمارے گھر میں بسیرا کر لیتے ہیں۔
بڑے اور بچے مل کر سحر اور افطار کرتے ہیں۔ میں نے بچوں کی تربیت ایسی کی ہے کہ وہ میرا ہر ممکن ساتھ دیتے ہیں کوئی برتن رکھتا ہے کوئی پانی۔ اسی طرح برتن اٹھانے میں بھی میری مدد گھر بھر کا ہر فرد کرتا ہے۔ نماز بھی اور قرآن بھی پابندی سے پڑھتے ہیں۔ اس دفعہ ارادہ ہے کہ سحر اور افطار میں کم از کم ایک مہمان کا کھانا زیادہ بنانا ہے۔ وہ مہمان کون ہو گا میں نہیں جانتی بس اللہ کے مہمان کے نام پر بنانا ہے جس کا نصیب ہو گا وہ ضرور آ کر لے جائے گا۔
میں ایک پڑھی لکھی باشعور خاتون خانہ ہونے کی حیثیت سے یہ یقین رکھتی ہوں کہ میرے گھر کی صحت میرے ہاتھ میں ہے۔ اس لیے میرے گھر میں بازاری کھانوں کا عمل دخل نہ ہونے کے برابر ہے۔ دہی تک میں گھر پر جماتی ہوں اس طرح سحر میں تازہ بتازہ گھر کا صاف ستھرا دہی ہر روز موجود رہتا ہے۔ جاگ لگانے کے لیے بھی کھلا دہی استعمال نہیں کرتی بلکہ اچھی کمپنی کا ڈبے والا دہی لاتی ہوں۔
میری دیورانی حمل سے ہے۔ اس کا ارادہ تو ہے کہ وہ تمام روزے رکھے لیکن ڈاکٹر نے کہا ہے کہ اگر طبیعت میں کمزوری محسوس ہو تو آپ یہ روزے حمل کے بعد رکھ لیجیے۔ ایسا ہی مسجد کے مولوی صاحب سے بھی معلوم ہوا۔ گرمیوں کا رمضان اس لحاظ سے بھی اہم ترین ہے کہ روزہ طویل ہو گا اور پیاس زیادہ لگے گی۔ تو سحر میں کم گھی والا پراٹھا بچوں کو اور ہم بڑے تو سادہ روٹی دہی سے لیں گے۔ پانی اور لسی بھی استعمال کریں گے۔
میری کوشش ہوتی ہے کہ ہم افطار سادہ رکھیں اور الم غلم کی بجائے سیدھے سبھاو کھانا کھا لیں اس طرح سحر اور افطار زیادہ ہیوی نہیں ہوتے اور کھانا ہضم کرنے کے لیے مناسب وقفہ بھی مل جاتا ہے۔ شوہر کی جیب پر بلاوجہ کا بوجھ بھی نہیں پڑتا۔ ہاں کسی کسی دن بچوں کی دعوت کرتی ہوں اور اس روز ان کی مرضی کی اشیا انہیں بنا کر کھلاتی ہوں۔ افطار میں بھی بچوں کے لیے لسی، سکنجبین، دودھ سوڈا، شربت یا ملک شیک میں سے کوئی ایک چیز بنا لیتی ہوں ایسا بچوں سے پوچھ کر روزانہ کی بنیاد پر تبدیل کرتی ہوں اس طرح کسی ایک چیز سے بچے بور نہیں ہوتے۔
اس طرح باقی کے تمام دن وہ میری مرضی کا کھانا بھی خوشی سے کھا لیتے ہیں۔ بہت سے کام مہمان رمضان کی آمد سے پہلے کر لینے کی وجہ سے میرے لیے نماز قرآن اور گھرداری کے ساتھ ساتھ مناسب آرام کا وقت نکالنا بھی مشکل نہیں رہتا۔ رمضان کے آخر میں میں حسب توفیق اعتکاف بھی کرتی ہوں دس روز کا نہ بھی کر سکوں تو جتنا بھی ممکن ہو اتنے وقت کے لیے کوشش کرتی ہوں اس میں میرے شوہر اور بچے میرے ساتھ بھر پور تعاون کرتے ہیں
ایک راز کی بات کہوں۔ راز کہنا تو نہیں چاہیے لیکن اچھی نیت سے بتا رہی ہوں۔ کہ اس ماہ میں توفیق سے بڑھ کر اپنے عزیز رشتے دار اور ہمسائیوں کا خیال رکھنا ہمارے گھرانے کی عادت ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہ راز آپ کا بھی ہو گا۔ فطرانہ اور زکواۃ بھی کوشش کیجیے اپنے کسی ایسے عزیز کو دیں جو بےروزگار ہو اور اسے یکمشت اتنا دیجیے کہ وہ اپنے قدموں پر کھڑا ہو سکے۔ اگلے سال انشاءاللہ وہ بھی آپ کی طرح کسی کو زکواۃ دے رہا ہو گا۔