Jazbon Pe Ubali Chai
جذبوں پہ ابالی چائے
ہم نے بنائی مزیدار دودھ پتی اور وہ بھی غلطی سے جتنے بھی مشہور شیف ہیں، وہ ککنگ میں غلطی کرنے سے ہچکچاتے نہیں کیونکہ غلطی نام ہے نئے تجربات کا اور نئے تجربات نئی ایجادات و تراکیب کا پیش خیمہ ثابت ہوتے ہیں۔ کسی بھی فیلڈ کا ماہر ہی اپنے میدان میں کیے گئے نت نئے تجربات، اغلاط و حادثات سے بہترین دور رس و مفید نتائج اخذ کر سکتا ہے۔ جو گرنا نہیں جانتا وہ اٹھنا بھی نہیں سیکھ سکتا، پس غلطی "سیکھ، سبق" کی ماں ہے۔
جبکہ نہ جاننا، جاننے کی بنیاد ہے اور اپنی غلطی پر نہ اٹکنا آگے بڑھنے کا ذریعہ ہے۔ تو بات ہو رہی تھی چائے بنانے کی اور وہ بھی مزیدار ترین چائے اور وہ بھی ایک غلطی کے نتیجے میں۔ تو صاحب ہوا کچھ یوں کہ ہم قیلولہ کے لیے لیٹے تو آنکھ دیر سے کھیلی۔ سر میں ہلکا ہلکا میٹھا میٹھا درد یہ بتا رہا تھا کہ چائے پیئے 24 گھنٹے سے زیادہ گزر چکے ہیں، اور سر درد اپنے دھیمے سروں میں نکوٹین "پی ہو پی ہو" پکار رہا ہے۔
گھومتے، چکراتے، ڈولتے، گرتے، سنبھلتے، اٹھے، فریج سے ٹھنڈا ٹھار دودھ نکالا جس پر موٹی سی بالائی تیر رہی تھی۔ ارادہ دودھ پتی کا بڑا سا مگ پینے کا تھا سو چھلنی سے چھان کے بڑے مگ جتنا دودھ چائے کے پین میں ڈالا چینی پتی ڈالی، چھلنی والی بالائی ایک الگ کپ میں ڈال دی کہ ابھی بالائی جمع کرنے والے بڑے برتن میں ڈالتے ہیں۔ ہلکی سی آگ پر برتن رکھا اوپر سے نیم ڈھک دیا اور خود اسی گھومتی چکراتی حالت میں کمرے تک آئے، وقت جا رہا تھا سو وضو کیا اور نماز ادا کرنے لگے۔
ایک وقت کی نماز ادا کی ایک کی قضا ادا کی، ابھی دعا کر رہے تھے کہ اسپتال سے بلاوا آ گیا۔ روٹین چیک اپ کے نان ایمرجنسی مریض تھے جن کے ساتھ طے شدہ وقت میں قریب 15 منٹ باقی تھے۔ کپڑے ٹھیک ہی تھے بال سنوارے کچھ چہرہ سنوارا ماسک پکڑا موبائل پکڑا، باہر آئے کہ چائے کپ میں ڈال کر ساتھ لیے چلتے ہیں۔ لاؤنج میں چائے کی بہت مزیدار سی خوشبو پھیلی تھی لگتا تھا چائے اچھے سے کڑھ گئی ہے۔
کچن میں پہنچے تو چولہے میں آگ کی لو کافی تیز تھی۔ یہ گیس کم زیادہ آنا تو ہر گھر کی کہانی ہے، ماتھا ٹھنکا، پین کا ڈھکن ہٹایا تو اندر "ہاٹ سویٹنڈ کیرامالائزڈ ملک ٹی پیسٹ" (HOT SWEETENED CARAMALIZED MILK TEA PASTE) پر نظر پڑی، عام الفاظ میں کہوں تو چائے مکمل جلنے میں ایک آخری آنچ کی کسر باقی تھی اور چائے کی رنگٹ کی ایک گاڑھی سی پیسٹ برتن کے پیندے میں چیک اور کڑھ رہی تھی۔
پہلے تو دل چاہا کہ پھینک دوں لیکن چائے نے سرزنش کی کہ "میں جل رہا ہوں، مگر جلا تو نہیں ہوں " بس پھر اس پیسٹ میں مزید دودھ ملایا۔ کانٹے سے خوب اچھی طرح پھینٹا اور تیز آنچ پر ایک ابالا دلایا، نئے کپ میں گاڑھی سوندھی کیرامالائزڈ چائے ڈالی اور پھر، اور پھر، بس پھر "دل تو بچہ ہے جی" کے مصداق پاس پڑے کپ میں موجود بالائی بھی ایک آنکھ بند کر کے ہاٹ کیرامالائزڈ ٹی کے اندر ڈال دی کہ بادلوں والی چائے پیئے عرصہ ہو گیا تھا۔
جھاگ دار، خوشگوار، خوشبودار، ملائی مارکہ گاڑھی چائے تیار تھی۔ اس کا ذائقہ کچھ حد تک تندوری چائے جیسا آ رہا ہو گا، آج تک تندوری چائے پینے کا اتفاق نہیں ہوا گو شوق بہت ہے۔ یہ کپ اپنے ساتھ اسپتال لے گئی، جہاں پہلے ایک دو گھونٹ گرم چائے ملی اور پھر مریض چیک کرتے کرتے ہاٹ ٹی، نیم گرم چائے میں بدل گئی لیکن مزا پورا تھا اور سر درد بھی فشوں، پس ثابت ہوا کہ غلطی تو اچھی ہوتی ہے۔
مزید تجربات مندرجہ ذیل ہیں۔
آپ چائے میں کبھی الائچی کھول کے یا چٹکی الائچی پاوڈر کبھی دار چینی کا چھوٹا سا ٹکڑا یا نصف چٹکی پاوڈر یا پودینہ کے ایک دو پتے یا گرم مسالہ ذرا سا یا ہری مرچ درمیان سے چیر کے یا کافی ایڈ کر کے یا سونف کے چند دانے یا ادرک کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کر کے ڈالیں۔ اسے کبھی چینی تو کبھی شہد یا کبھی گڑ یا شکر کے ساتھ بنا کے دیکھیں۔
ہم نے آپ کو مزیدار چائے بنانے کی تراکیب بتا دی ہیں دیکھتے ہیں کون انہیں آزمائے گا۔