1.  Home/
  2. Blog/
  3. Dr. Rabia Khurram/
  4. Butt Sahib Marhoom

Butt Sahib Marhoom

بٹ صاحب مرحوم

کبھی کبھی مجھے حیرت ہوتی ہے جب میں عام سی لگنے والی ہستی کی عالمانہ گفتگو سنتی ہوں۔ ایک ہستی تھی بٹ صاحب کی۔ جوانی میں مسقط عمان میں کسی شیخ کے ڈرائیور بن گئے تین جماعت پاس تھے لیکن دنیا ان کی استاد تھی۔ ہمارے اسپتال میں مرض آخر میں داخل ہوئے۔ ان کی باتوں میں کیا تڑپ تھی اور کیا ہی اعلیٰ پنجابی شاعری کرتے تھے۔

زمانے کی بے قدری اور رشتوں کی بے وفائی کا دکھ جگ بیتی اور آپ بیتی کے رنگ میں نمایاں کرتے تھے۔ ایک استاد عوامی شاعر، مناسب ماحول نہ ملنے کی وجہ سے میاں محمد بخش نہ بن سکا، بٹ ڈرائیور بن کے رخصت ہو گیا۔ ان کی آپ بیتی میں سبھی کچھ شامل تھا اپنے گناہوں کا اعتراف بھی جسے ابھی میرے ذہن نے "پاپ بیتی" کا نام دیا۔ جن کے لیے حرام حلال سے بے پرواہ ہو کے سبھی کچھ کیا۔ ان کی بے اعتنائی کا رنج و گلہ بھی ان کے کلام کا حصہ تھا۔

انہیں آکسیجن لگی تھی اور وہ پیر لٹکا کر بیڈ پر بیٹھے تھے۔ ہر نکلتی سانس کے ساتھ دو آنسو نکلتے تھے۔ ہر گرتے لمحے کے ساتھ دو آنسو گرتے تھے۔ ہر ٹوٹی آس کے ساتھ دو آنسو ٹوٹتے تھے۔ ڈاکٹر صاحب سے ذکر کیا کہ بٹ صاحب نہایت پڑھے لکھے بندے ہیں تو انہوں نے مجھے آزمانے کے لیے سوالیہ جواب دیا کہ بس تیسری جماعت تک سکول گئے ہیں۔ میرا جواب تھا کہ عالم بندے ہیں دنیا سے فارغ التحصیل ہیں۔

ایک روز طبیعت کچھ بہتر تھی سو ان کا کلام انہی کی زبانی سنتے ہوئے ان کی ویڈیو بھی ریکارڈ کی جو پچھلے موبائل کے ساتھ ہی ضائع ہو گئی۔ چند روز کے بعد سانس اکھڑ گیا۔ میں ملنے گئی تو بات نہ کر پائے۔ دم رخصت تھا۔ بیوی بچے آس پاس تھے ڈاکٹر صاحبان اور عملہ بھی۔ میں نے ان کے کان کے پاس آہستہ آواز میں ان کی صحت کے لیے مسنون دعائیں پڑھیں۔ پھر کلمہ استغفار اور کلمہء شہادت پڑھایا۔ خدا ہی جانتا ہے کہ وہ پڑھ پائے یا نہیں۔ سن کے سمجھ پائے یا نہیں لیکن سر اثبات میں ہلا دیا تھا۔

میں گھر آ گئی۔ اس رات وہ بھی ابدی گھر روانہ ہوئے۔ ربّ کریم ان کی سیئات معاف فرمائے اور ان کی کامل مغفرت فرمائے۔ اشعار تو یاد نہیں بس ان کی ایک نصیحت مجھے یاد ہے کہ کسی بھی رشتے کے لیے کسی بھی قیمت پر گناہ نہ کرے کوئی۔ دنیا کسی کی نہیں بنتی سگی اولاد بھی آپ کے کیے گناہ پر آپ ہی کو قصور وار مانتی ہے چاہے وہ گناہ بندہ اپنی اولاد کے روشن مستقبل کی امید میں ہی کیوں نہ کر رہا ہو۔ بس گناہ نہ کرے کوئی۔ ربّ کریم مرحوم کی مغفرت فرمائے اور ان کے درجات بلند فرمائے آمین انشاءاللہ۔

Check Also

Ghalati Kis Ki?

By Hamza Bhatti