Friday, 29 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Dr. Rabia Khurram
  4. Breaking News

Breaking News

بریکنگ نیوز

بہت بڑے بڑے لوگ بھی تب تک چپ رہتے ہیں، جب تک کچھ جان نہیں لیتے۔ یہ جان لینا تو گویا جان لے لینے کے مترادف ہے کہ بس جان لینے کا لائسنس ہی تو مل گیا ہو جیسے۔ کتنی ہی غیر اہم بات کیوں نہ ہو اور کتنے ہی اہم راز تک آپ کی رسائی کیوں نہ ہو جائے آپ کے ظرف کی گہرائی کا اندازہ آپ کے پیٹ اور زبان کے اتھلے پن سے ہو جائے گا۔

تعلیم انسان کا ظاہر بدل سکتی ہے۔ تربیت انسان کے باطن سے ظاہر ہوتی ہے۔ ان پڑھ لوگ بہ باطن نہایت گہرے ہو سکتے ہیں اور اچھلتی، بلبلے چھوڑتی، رنگ بکھیرتی، باشعور و تعلیم یافتہ، سرد و گرم چشیدہ شخصیت کے اصل باطن کی جھلک دیکھنی ہو تو اسے بس ایک معمولی غیر اہم سی بات راز کے نام پر پکڑا دیں۔ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ خاندانی تربیت اور جینز یہیں تو اپنا اصل رنگ ظاہر کرتی ہیں۔

بریکنگ نیوز کی دوڑ نے ہر انسان کو نیوز رپورٹر کی بجائے نیوز چینل بنا دیا ہے۔ کسی بھی خبر کو سب سے پہلے اپنے قارئین تک پہنچانے کا شوق بڑے سے بڑے "بت کبیر" میں دراڑ ڈال سکتا ہے۔ مجھے بس اتنا بتایے۔ خوب پرکھ کر ترازو میں تول کر۔ فائدے نقصان کے باٹ تکڑی کے دونوں پلڑوں میں اچھے سے جما کر فیصلہ کیجیے کہ کسی بھی ہستی کے متعلق آپ کچھ بھی جان گئے ہیں۔ جس کا جاننا نہ آپ کے فائدے میں ہے نہ نقصان میں۔

ہاں وہ ہستی اس امر سے لاعلم ہے کہ اس کا کوئی اہم یا غیر اہم راز آپ کے ہاتھ لگ گیا ہے۔ تو آپ اس راز کے ساتھ کیا سلوک کرینگے؟ کہیں آپے سے باہر نہ ہو جائیے گا۔ اچھا چلیں یہ سوچیں یہ راز آپ کا ہے اور کسی دوسرے کے ہاتھ لگ گیا ہے تو آپ اس سے کیا توقع رکھیں گے؟ کیا یہ چاہیں گے کہ جس بات کو آپ دنیا کے سامنے نہیں لانا چاہتے اسے بریکنگ نیوز کی مانند دنیا کے سامنے سنسنی خیز انداز میں پیش کر دیا جائے یا بذریعہ سینہ گزٹ آپ کے احباب و اقارب میں پھیلا دیا جائے۔

کیا؟ آپ ایسا نہیں چاہتے؟ تو آپ خود بھی تو یہی کرتے ہیں، نہیں؟ آخر اس سب سے خبر بریک کرنے والے کو کتنے نوافل کا ثواب ہے؟ اس کا ذاتی نیوز چینل اس غیر اہم خبر کے بریک کرنے پر اسے کتنے ڈالر ادا کر رہا ہے؟ ذرا دیکھیے کہ خبر بریک کرنے والا کیا کچھ کھو رہا ہے؟

۔۔ اپنی ذات پر ایک انسان کا اعتماد۔

۔۔ اپنی ذاتی اہمیت کو دوسرے کی نظر میں صفر پر لا رہا ہے۔

۔۔ اپنی ہستی ناقابل اعتماد ثابت کر رہا ہے۔

۔۔ اپنی تعلیم، تربیت اور خاندان پر سوال کھڑا کر رہا ہے۔

۔۔ دوسرے کی نظر میں کمایا وقار کھو رہا ہے۔

۔۔ کبھی اسی دوست، بہن، بھائی سے مل بیٹھنے کے امکان کو ناممکن بنا رہا ہے۔

آپ کا دوست، ساتھی، عزیز اگر اپنی ذاتی انفارمیشن پبلک نہیں کرنا چاہتا اور آپ اس کے بتانے کے بعد یا اتفاقََ اس کی انفارمیشن تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں تو یہاں آپ کے ظرف کا امتحان شروع ہو جاتا ہے۔ کون کتنا پی کر بہکتا ہے یہ اس کے ظرف پر منحصر ہے۔ اپنی زبان، قلم، کیبورڈ پر آپ کا کنٹرول ہونا چاہیے نہ کہ آپ کے زبان و قلم آپ پر کمانڈ کرنے لگیں۔

اللہ کریم کی خوبیوں میں سے ایک خوبی ستار العیوب بھی ہے۔ یعنی عیبوں کو ڈھکنے والا۔ راز رکھنے والا۔ کیا ہم سب ستار العیوب کے بندے نہیں؟ چلیں آپ کے علم میں آئی خبر کسی کا عیب نہیں تو اسے چھپانے کی کیا ضرورت ہے۔ بھئی جس کی بات ہے جب وہی اسے چھپانا چاہتا ہے تو آپ کو کس چیز نے بے چین کر رکھا ہے۔ ایک چپ سو سکھ۔

رشتے ناتے بچایے یہ مستقل ہیں۔ بریکنگ نیوز کے چسکے وقتی ہیں۔

Check Also

Kam Imandari Aur Shoq Se Karen

By Azhar Hussain Bhatti