Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Bilal Khan
  4. Akeli Lash, Zinda Muashra Aur Hamari Behissi?

Akeli Lash, Zinda Muashra Aur Hamari Behissi?

اکیلی لاش، زندہ معاشرہ اور ہماری بےحسی؟

کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس سے اداکارہ حمیرہ اصغر کی کئی ماہ پرانی سڑی ہوئی لاش کا ملنا، صرف ایک سانحہ نہیں بلکہ ہمارے معاشرے کے منہ پر ایک زوردار طمانچہ ہے۔ جس عورت کے سوشل میڈیا پر لاکھوں فالوورز تھے، جو شوبز کی چمکدار دنیا میں معروف نام تھا، وہ مہینوں تک اپنے ہی فلیٹ میں تنہا، بے خبر، سڑتی رہی لیکن کوئی بھی اس کی غیر موجودگی پر مہینوں تک سوال بھی نہ کر سکا۔

ایسے سانحے کے بعد بھی ہمارا سماجی رویہ بھی اپنی دو انتہاؤوں پر موجود ہے۔ جس میں اس واقعے کو فیمینزم، آزادی اور خاندانی نظام سے بغاوت کا انجام قرار دیا جاتا ہے۔ جس کا نتیجہ حمیرہ کو تنہا، بے گور و کفن موت کی صورت میں بھگتنا پڑا۔ سوشل میڈیا پر ایسے تبصرے دیکھنے کو ملے: "یہی انجام ہوتا ہے جب عورت رشتوں کو زنجیر سمجھ کر توڑ دیتی ہے"۔

دوسری جانب ایک بڑا طبقہ اس سانحے کو معاشرتی بےرخی، جذباتی تنہائی اور ذہنی دباؤ کا نتیجہ سمجھتا ہے۔ "ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں، لاش ہے تو جیسے چاہو دفنا دو"۔ یہ جملہ صرف ایک باپ کا جواب نہیں، بلکہ اس رویے کی عکاسی ہے جس میں ہم محبت کو اطاعت سے مشروط کرتے ہیں۔ باپ اور بھائی اگر ناراض تھے، تب بھی کیا موت پر انسان نفرت سے بڑھ کر انسانیت کو نہیں چنتا؟

یہ وہ لمحہ ہے جب انسان صرف رشتوں سے نہیں، امید سے بھی محروم ہو جاتا ہے۔ حمیرہ کی زندگی شاید اس کے اپنے فیصلوں کا نتیجہ تھی، لیکن موت پر تنہائی کا یہ عالم، پورے معاشرے کی ناکامی ہے۔ حمیرہ اصغر کے سوشل میڈیا پر لاکھوں فالوورز تھے لیکن حقیقی زندگی میں اگر رشتے اور قربتیں نہ ہوں، تو یہ فالوورز صرف ڈیجیٹل ہجوم رہ جاتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر موجود شور سے ہٹ کر جب ہم حقیقت کی طرف دیکھتے ہیں، تو نظر آتا ہے کہ آج کا انسان جتنا connected ہے، اتنا ہی تنہا ہے۔

یہ واقعہ بحث کا نہیں، بلکہ خوداحتسابی کا مطالبہ کرتا ہے۔ کیا ہر اکیلی عورت باغی ہوتی ہے؟ کیا ہر باپ کا سخت رویہ درست اور ہر بیٹی کی خاموشی غلط ہوتی ہے؟ حمیرہ اصغر مر گئی۔۔ لیکن ہمیں زندہ رہتے ہوئے سوچنا ہوگا، کہ اگلا نمبر کہیں ہمارا نہ ہو، جسم سلامت ہو، لیکن دل مردہ۔۔ گھر ہو، مگر خالی اور فالوورز ہوں، مگر کوئی آواز دینے والا نہ ہو۔

Check Also

Youtube Automation, Be Rozgar Nojawano Ka Badalta Mustaqbil

By Syed Badar Saeed