Driving Ke Liye Karamad Hidayaat
ڈرائیونگ کے لئے کار آمد ہدایات

ہمارے ملک میں گاڑیوں اور ڈرائیورز کی بڑھتی ہوئی تعداد جہاں لوگوں کے لیئے سفری سہولیات لائی ہے وہیں ناتجربہ کار ڈرائیورز کی ایک بہت بڑی تعداد سڑکوں پر اپنی اور دوسروں کی زندگیوں کے لیئے خطرے کا باعث بنی ہوئی ہے۔ گھر بیٹھے رشوت دے کر ڈرائیونگ لائیسنس حاصل کر لینا دراصل لوگوں کی جانوں سے کھیلنے کا اجازت نامہ لینے کے مترادف ہے۔ اس مضمون کے ذریعے چند ضروری باتیں سب دوستوں تک پہنچانا مقصود ہے شاید کہ کسی ایک کو بھی ان سے راہنمائی مل جائے۔
سب سے پہلی بات یہ کہ اگر آپ والدین ہیں تو 18 سال سے کم عمر کے بچے کو لاڈ پیار میں گاڑی کی ڈرائیونگ نہ سکھائیں اور اگر بالفرض اس نے گاڑی سیکھ بھی لی ہے تو اسکو سڑک پر گاڑی دے کر بھیجنے سے گریز کریں۔
افسوس کی بات ہے کہ کئی والدین ڈھائی تین فٹ کے بچے کو گاڑی دے کر باہر سودا سلف لینے بھیج دیتے ہیں اس بچے کو قد چھوٹا ہونے کی وجہ سے سامنے صحیح طرح نظر بھی نہیں آتا اور نہ ہی دوسرے ڈرائیورز کو گاڑی میں بیٹھا ننھا منا ڈرائیور نظر آ رہا ہوتا ہے۔ دور سے دیکھنے پر لگتا ہے کہ شاید گوگل کی بغیر ڈرائیور والی ٹیکنالوجی ہمارے ملک میں پہلے ہی آ چکی ہے۔
یہ اپنے بچے کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے جس سے گریز کرنا چاہیئے۔ چاہے وہ بچہ کتنا ہی ماہر ڈرائیور کیوں نہ بن چکا ہو اسے سڑک پر گاڑی دے کر مت بھیجیں۔ یہ قانونی اور اخلاقی طور پر درست نہیں ہے۔
اپنی گاڑی کے ڈیش بورڈ میں آگ بجھانے والا چھوٹا سلنڈر جو کسی بڑے سٹور سے تین چار سو روپے میں مل جاتا ہے خرید کر ضرور رکھیں۔
گاڑی میں کسی ہنگامی صورت حال کے لیئے ٹو چین ضرور رکھیں یہ بھی اسی قیمت میں مل جاتا ہے۔
اگر آپ ٹیوب لیس ٹائرز استعمال کرتے ہیں تو ٹائر میں ہوا بھرنے والا الیکٹرانک پمپ ضرور رکھیں یہ چار سے پانچ ہزار روپے کا مل جاتا ہے لیکن بہت کام کی چیز ہے۔ اس کا متبادل پاؤں سے ہوا بھرنے والا پمپ ہے جو پانچ سو سے ہزار روپے کے قریب مل جاتا ہے۔
گاڑی میں بیٹھنے سے پہلے انجن کا آئل لیول اور ریڈی ایٹر میں پانی کا لیول چیک کر لیں۔ اگر انجن کے آس پاس کوئی ننگی تار ڈھیلی یا لٹکی ہوئی نظر آ رہی ہو تو اسے ٹیپ کرکے ٹائٹ کر لیں ورنہ یہ سپارکنگ کا باعث بن سکتی ہے۔
ٹائرز کی ہوا کا جائزہ بھی لیں اگر ہوا کم ہے تو پمپ سے پوری کر لیں۔ کم ہوا ٹائرز کو نقصان دیتی ہے اور انجن پر غیر ضروری لوڈ کا باعث بھی بنتی ہے۔
گاڑی سٹارٹ کرنے سے پہلے گاڑی کے نیچے بھی نظر دوڑائیں کہیں گاڑی کا آئل یا پانی لیک ہو کر نیچے نہ گرا ہو اور کوئی جانور جیسے بلی یا کتا گاڑی کے نیچے آرام نہ کر رہا ہو۔
گاڑی اسٹارٹ کرتے وقت ایکسلریٹر ہلکا سا دبائیں ایک دم زیادہ دبانا انجن کے لئے نقصان دہ ہے۔ چند منٹ انجن کو ہیٹ آپ کرنے کے بعد ہی گاڑی گیئر میں ڈالیں۔
ہر گاڑی میں سیٹ بیلٹ مہیا کی گئی ہوتی ہے گاڑی ڈرائیو کرنے سے پہلے سیٹ بیلٹ لازمی باندھ لیں۔ بعض لوگ صرف موٹر وے پر سفر کرتے ہوئے چالان کے ڈر سے سیٹ بیلٹ باندھتے ہیں اور موٹر وے سے اترتے ہی کھول دیتے ہیں۔
یہ بات اچھی طرح سمجھ لینی چاہیئے کہ آپکی لگائی ہوئی سیٹ بیلٹ سے باہر کھڑے موٹر وے پولیس اہلکار کو یقینی طور پر کوئی ایوارڈ نہیں ملنے والا کہ وہ اسکی خاطر اس معاملے میں زبردستی کرے گا۔ اللہ کے بندو یہ تو آپ کا اپنا ہی فائدہ ہے۔ سیٹ بیلٹ کسی بھی حادثے یا اچانک جھٹکے کی صورت میں مسافر کو ایک ہی پوزیشن میں لاک کر دیتی ہے اور وہ زخمی ہونے سے بچ جاتا ہے۔
کئی بار ایسا مشاہدہ ہوا کہ حادثے میں گاڑی تباہ ہوگئی لیکن ڈرائیور اور وہ مسافر بالکل محفوظ رہے یا بہت معمولی زخمی ہوئے جنہوں نے سیٹ بیلٹ لگا رکھی تھی۔ یہ آپکی زندگی کی حفاظت کیلئے ہے۔ جب بھی سفر کریں خواہ موٹر وے کا ہو ہائی وے کا ہو یا اندرون شہر کا، سیٹ بیلٹ لازمی استعمال کریں۔
اب آپ سڑک پر آ گئے ہیں یہاں یہ بات ذہن میں رہنی چاہیئے کہ سڑک پر آپ اکیلے نہیں ہیں اس لئے گاڑی چلاتے وقت دوسروں کا خیال رکھنا بھی آپکی ذمہ داری ہے۔ گاڑی ہمیشہ سڑک کے بائیں ہاتھ رکھ کر چلائیں۔ گاڑی چلاتے وقت پوری توجہ سامنے اور گاڑی کے ڈیش بورڈ کی وارننگ لائٹس پر رہے۔ یہاں آپکی معمولی سی غفلت نہ صرف آپکو بلکہ کسی دوسرے کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔
ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھ کر موبائل فون کا استعمال ہرگز نہ کریں۔ یاد رکھیں انسان کی زندگی ہر شے سے زیادہ قیمتی ہے۔ اگر کوئی بہت ضروری کال کرنی ہو تو گاڑی ایک سائیڈ پر کھڑی کر لیں۔
اگر ون وے پر جارہے ہیں تو دور یوٹرن لینے کی بجائے ون وے توڑ کر الٹی سمت میں آنے سے گریز کریں۔ یہ حرکت بہت سے حادثات کا باعث بنتی ہے۔ چند منٹ یا پیٹرول کے چند قطرے بچانے کے لئے اپنی اور دوسروں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنا بہت بڑی بے وقوفی ہے۔
اگر کبھی ون وے کے مخالف سمت آنا بھی پڑے اور اس کے سوا کوئی چارہ نہ ہو تو سڑک کے انتہائی دائیں طرف سڑک سے نیچے ہو کر اور وارننگ کے لئے ڈبل اشارہ لگا کر آہستہ آہستہ گاڑی چلائیں۔
کسی بھی چوراہے میں سب سے پہلا حق آپکے دائیں طرف سے آنے والی گاڑی کا ہے۔ اگر کوئی گاڑی اس طرف سے آ رہی ہے تو پہلے اسے گزرنے دیں۔ اشارہ سرخ ہو تو ہرگز اس کی خلاف ورزی نہ کریں چاہے رات کے دو بجے کا وقت ہی کیوں نہ ہو۔ جس طرح آپ اس وقت سڑک پر ہیں اسی طرح کوئی دوسرا بھی ہو سکتا ہے جو اشارہ سبز دیکھ کر سپیڈ سے آ جائے اور آپکے لئے نقصان دہ ثابت ہو۔
اگر آپ کسی چھوٹی لنک روڈ سے مین روڈ پر آئیں تو رفتار آہستہ کرکے دائیں بائیں دیکھ لیں اگر گاڑیاں قریب ہوں تو پہلے انہیں گزرنے دیں۔ یہاں آپکی معمولی سی بے صبری آنے والی تیز رفتار گاڑیوں کو امتحان میں ڈال سکتی ہے۔
اگر آپ موٹر وے پر سفر کر رہے ہیں تو لین ڈسپلن کی پابندی کریں۔ انڈیکیٹر کے بغیر لین تبدیل کرنے سے گریز کریں۔ اوور ٹیکنگ لین میں مسلسل گاڑی چلانے سے گریز کریں۔ کسی بھی گاڑی کو بائیں طرف سے اوور ٹیک نہ کریں ہو سکتا ہے کہ اس گاڑی کا ڈرائیور آپکی طرف متوجہ نہ ہو اور وہ گاڑی بائیں طرف والی لین میں لے آئے تو آپ مشکل میں پڑ جائیں۔
ہائی ویز پر کسی کھڑی ہوئی بس یا ٹرک کو اوور ٹیک کرنے سے پہلے دور سے جائزہ لیں کہ کہیں کوئی شخص کھڑی ہوئی بس یا ٹرک کے آگے سے گزر کر سڑک پار کرنے کی کوشش میں نہ ہو۔ اس کے پاؤں دور سے بس کے نیچے سے نظر آ جائیں گے۔ کئی لوگ یہ حرکت کرتے ہیں اور اگر اس طرف توجہ نہ ہو تو یہ خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔ اگر کوئی ایسا کرنے کی کوشش میں ہو تو ہارن دے کر اسے متوجہ کریں۔
دوران سفر اگر طبعیت میں سستی اور غنودگی محسوس ہو تو کسی مناسب جگہ گاڑی روک کر کچھ دیر آرام کر لیں منہ ہاتھ دھو لیں چائے وغیرہ پی لیں۔ اگر نماز کا وقت ہے تو نماز ادا کر لیں۔ اسی حالت میں سفر کرتے رہنا مناسب نہیں۔
رات کے سفر میں گاڑی کی ہیڈ لائٹس مدھم رکھیں جہاں ضروت ہو صرف وہیں ہائی بیم کا استعمال کریں۔ ہائی بیم سے دوسرے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
دھند اور بارش میں سفر کرنے سے گریز کریں۔ اگر بہت ضروری ہو تو گاڑی آہستہ رفتار سے چلائیں اور گاڑی کی فوگ لائٹس اور ہیڈ لائٹس آن رکھیں۔ حد نظر صفر ہونے کی صورت میں گاڑی سائیڈ پر روک لیں اور وارننگ کےلئے ڈبل اشارہ کا استعمال کریں۔
ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھ کر جلد بازی اور بے صبری سے کام نہ لیں۔ خود بھی غلطی نہ کریں اور دوسرے ڈرائیورز کی غلطیوں سے بچنے کے لئے بھی الرٹ رہیں۔ ڈرائیور کی چند سیکنڈ کی عدم توجہی زندگی کی سمت تبدیل کر سکتی ہے۔ اللہ تعالٰی ہم سب کو اپنی حفاظت میں رکھے۔

