Sunday, 22 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Basharat Hamid
  4. Barwaqt Faisla

Barwaqt Faisla

بروقت فیصلہ

بڑا بیٹا طلحہ جب پیدا ہوا تو بہت کمزور تھا۔ یوں سمجھ لیں ایک ہاتھ سیدھا کرکے اس پر لٹائیں تو پورا آ جاتا تھا۔ اس کی ماں کو یہی وہم تھا کہ اتنا کمزور بچہ ہے پتہ نہیں یہ بچے گا بھی یا نہیں۔ میں جب بھی گھر آتا اسے گود میں اٹھائے رکھتا۔۔ تب موبائل فون تو تھے نہیں۔ اس کے باوجود رِیل والے کیمرے سے بنائی گئی تصویریں سب زیادہ طلحہ کی بنی تھیں۔

چند ماہ کا ہوا تو ایک بار اسے موشن لگ گئے۔ سمندری کے ایک ڈاکٹر سے ڈرپ بھی لگوائی لیکن کوئی فرق نہ پڑا۔ یہ اتنا نڈھال ہوگیا کہ بیٹھے بیٹھے جیسے دائیں بائیں گرتا جائے۔ پریشانی کے عالم میں ایک دوست سے مشورہ کیا کہ اب کیا کریں۔ اس نے فیصل آباد کے چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹر جاوید اقبال کا بتایا کہ انہیں چیک کروا لیں۔

ان دنوں ہمارے پاس مہران گاڑی تھی۔ خیر فوری طور پر طلحہ اور اس کی ماں کو ساتھ لیا اور فیصل آباد ستیانہ روڈ پر ڈاکٹر صاحب کے کلینک میں چیک کروایا۔ ڈاکٹر نے جب اس کی حالت دیکھی تو کہا اسے فوری طور پر ہسپتال ایڈمٹ کروائیں اسے شدید ڈی ہائیڈریشن ہوئی جسم میں پانی بہت کم ہو چکا ہے۔ کلینک سے تھوڑا آگے بدر بیکری کے ساتھ ہمارا چلڈرن ہسپتال ہے وہاں لے جائیں۔

ہم تو گھر سے آئے تھے کہ چیک کروائیں گے دوائی لے کر واپس آ جائیں گے، لیکن یہاں تو نیا مسئلہ بن گیا۔ بہرحال ہسپتال پہنچے وہاں پرائیویٹ روم لیا۔۔ گرمی کا موسم تھا۔۔ تب شاید ائر کنڈیشنڈ روم 600 روپے یومیہ پر ملا تھا۔

فوری طور پر بچے کو ڈرپ لگائی گئی اور اتنی تیز کہ آدھے وقت میں ختم ہوگئی۔۔ رات وہیں گزری۔۔ اگلے دن میں سمندری گیا اور گھر سے ضرورت کی چیزیں لے کر آیا۔۔ ابا بھی ساتھ آئے کہ اپنے پوتے کو دیکھ سکیں۔ تین دن میں چھ سات ڈرپس لگیں تو اس کی طبعیت ٹھیک ہوئی اور پھر ہمیں گھر جانے کی چھٹی ملی۔

زندگی میں بہت دفعہ مختلف پریشانیوں سے واسطہ پڑتا رہا ہے۔ لیکن اللہ نے ہر بار بروقت فیصلہ کرکے عملی قدم اٹھانے کی ہمت دی ہے۔ اور اللہ ہی کی مدد سے اس صورتحال سے نکل بھی آئے ہیں۔ پریشانی جیسی بھی ہو کبھی ہمت نہ ہاریں۔۔ بس لگے رہیں۔

Check Also

Teenage, Bachiyan Aur Parhayi

By Khansa Saeed