Friday, 05 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Badar Habib Sipra
  4. Janoobi Punjab Aur Jigar Ki Pewand Kari

Janoobi Punjab Aur Jigar Ki Pewand Kari

جنوبی پنجاب اور جگر کی پیوندکاری

رواں اکتوبر جنوبی پنجاب کی سر زمین نے وہ منظر دیکھا جس نے تاریخ کا رُخ موڑ دیا۔ یہ لودھراں ہے، وہی دھرتی جو مدتوں سے محرومیوں اور پسماندگی کے سائے میں لپٹی ہے۔ مگر اسی زمین سے صحت کے میدان میں ایک ایسا انقلاب اُبھرا جو کسی نعمت سے کم نہیں۔ شاہدہ اسلام میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے زیرِ انتظام، لودھراں کے نجی اسپتال میں جگر کی پیوندکاری کا کامیاب آپریشن انجام پایا۔ یہ محض ایک طبی کامیابی نہیں بلکہ انسانیت کے نام ایک روشن عہد ہے۔

یہ اُس خواب کی تعبیر ہے جو برسوں پہلے ایک جذبے کے ساتھ دیکھا گیا تھا، ایک ایسا خواب جسے یقین، عزم اور محنت نے حقیقت کا روپ دیا گیا۔ یہ سفر ڈاکٹر عفان قیصر کے خواب سے شروع ہوا۔ جو دل سے اٹھنے والی ایک خلش تھی جس نے انہیں ہمہ تن جوش رکھا کہ کیوں مریض علاج کی آس میں وطن سے باہر جائیں؟ کیوں محرومی جنوب کے دروازوں پر پہرہ دیتی رہے؟ 2015 میں چین میں آپنے والد ماجد کی جگر کی کامیاب پیوندکاری کے بعد، ڈاکٹر صاحب نے یہ عہد کیا کہ جس امید کی کرن میں نے دیکھی ہے، وہ اپنے دیس کے ہر باسی تک پہنچاؤں گا اور یوں اس خواب کی تعبیر کی راہ پر گامزن ہوے، رفتہ رفتہ کارواں بنتا گیا، ہمسفر جڑتے گئے۔ ایک دہائی کی مشقت اور مسلسل ثابت قدمی کے بعد آج وہ خواب لودھراں کی فضا میں حقیقت بن کر جگمگا رہا ہے۔

شاہدہ اسلام ہسپتال کے منتظمین اور ٹیم نے اس خواب کو اپنی شب و روز کی محنت سے تعبیر دی۔ یوں جیسے کسی نے پتھروں میں چراغ جلا دیے ہوں۔ یہ سراسر ناانصافی ہوگی اگر اس کامیابی کے پسِ پردہ موجود اس نام کو نظرانداز کیا جائے جس نے اس خواب کو ہاتھوں سے چھو لینے کی طاقت دی، ڈاکٹر عبدالوہاب ڈوگر صاحب۔ جن کی انتھک محنت، گہرے علم اور فنِ جراحی پر غیر معمولی دسترس نے اس آپریشن کو کامیابی کی انتہا تک پہنچایا۔ ڈاکٹر صاحب محض ایک سرجن نہیں، ایک مکتبِ فکر ہیں۔ وہ ہمارے استاد بھی ہیں، چاہے بالمشافہ نہیں، مگر ان کی تصانیف، ان کی تحریریں، ہمیں وہی کچھ سکھاتی ہیں جو کسی استاد کی نگاہ سکھا سکتی ہے۔ ان کی قلم کی جولانیاں، ان کی تحریروں کی سادگی اور گہرائی، طب کے طلبہ کے لیے ہمیشہ مشعلِ راہ رہی ہیں۔ وہ جتنے بلند مرتبہ سرجن ہیں، اس سے کہیں بلند پایہ مصنف بھی ہیں اور یہی فن جراحت کے پرچے میں کامیابی کے لیے ہمارے واسطے کارآمد ثابت ہوا۔

جنوبی پنجاب جیسے خطّے میں جگر کی پیوندکاری کا کامیاب ہونا کسی معجزے سے کم نہیں۔ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے مطابق، ملک میں لاکھوں لوگ جگر کی بیماریوں میں مبتلا ہیں: یرقان، سرطان اور جگر میں چربی جمع ہونا ان میں نمایاں ہیں۔ جدید طرزِ زندگی کی بےاعتدالیاں، ناقص خوراک اور سہل پسندی ان امراض کو بڑھا رہی ہیں۔ جب جگر اپنی قوتِ عمل کھو دیتا ہے، دوائیں آہستہ آہستہ اثر چھوڑ دیتی ہیں اور جب زندگی سانسوں کے سہارے لرزنے لگتی ہے تب پیوندکاری امید کی آخری کرن بن جاتی ہے۔

یہ وہ لمحہ ہے جب سائنس، دعا اور انسانیت ایک دوسرے سے گلے ملتے ہیں۔ صحت مند جگر کے خلیات کی فطری افزائش کو بروئے کار لا کر زندگی کو دوبارہ جنم دیا جاتا ہے۔ یہ محض جراحی نہیں بلکہ زندگی کے معجزے کی از سرِ نو تخلیق ہے۔ پاکستان میں اگرچہ چند مراکز ہی اس سہولت سے آراستہ ہیں۔ مگر اب اس فہرست میں شاہدہ اسلام ہسپتال، لودھراں کا نام سنہری حروف میں لکھا جا چکا ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق ملک کو سالانہ پانچ ہزار جگر کی پیوندکاریوں کی ضرورت ہے، جبکہ فی الحال محض پانچ سو ممکن ہو پاتی ہیں۔ یہ اعداد و شمار ہمیں متوجہ کرتے ہیں کہ ابھی بہت سا سفر باقی ہے۔

Check Also

Pablo Picasso, Rangon Ka Jadugar

By Asif Masood