Bharti Jarhiyat Ka Munh Tor Jawab
بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب

22 اپریل 2025 کو بھارتی زیر قبضہ کشمیر میں شرپسندوں نے حملہ کرکے بے گناہ 26 سیاحوں کو قتل کردیا۔ اس افسوسناک واقعے کی پوری دنیا نے مذمت کی اور پاکستان نے بھی کھل کر اس اقدام کی مذمت کی۔ لیکن اس حملے کے 10 منٹ کے اندار ہی پورا بھارتی میڈیا چیخ چیخ کر پاکستان پر اسکا الزام لگانے لگا پھر وہی ہوا جو پہلے سے ہی طے شدہ تھا۔ بھارت سے حسب معمول پاکستان سے بدلہ لینے اور سبق سکھانے کے بیانات آتے رہے اور بھارتی میڈیا نے اس کو بھرپور ہوا دی۔
پاکستان کی جانب اس واقعے کی عالمی سطح پر تحقیقات کی پیشکش کے باوجود بھارت انکاری رہا اور 7 اپریل کو رات کے اندھرے میں پاکستان پر حملہ آور ہوکر بے گناہ شہریوں پر بمباری شروع کردی۔ پاک فضائیہ نے بھرپور جوابی کاروائی کرتے ہوئے بھارتی پانچ جنگی طیارے مار گرائے جن میں 3 فرانسیسی رافیل طیارے بھی شامل ہیں۔ اگلے دو روز تک بھارت مسلسل پاکستان پر ڈرون حملے کرتا رہا اور 10 مئی کی رات پاکستان کے دفاعی اہداف پر حملہ آور ہوا۔ جسکے جواب میں پاکستان نے آپریشن "بنیان المرصوص" کا آغاز کرتے ہوئے بھارت کو ایسا جواب دیا کہ چند گھنٹوں کے اندر بھارت امریکہ کے پاس دہائیاں دیتا ہوا پہنچا جس پر امریکی ثالثی میں جنگ بندی عمل میں آئی۔ مگر سوال یہ اٹھتا ہے کہ آخر بار بار ایسا کیوں ہوتا ہے کہ بھارت میں کوئی کاروائی ہوتی ہے جسکا بہانہ بنا کر بھارت پاکستان پر حملہ آور ہونے کی کوشش کرتا ہے اور بار بار پاکستان کے ہاتھوں اپنے جہاز گنوانے اور تضحیک کا نشانہ بنے کے بعد اسکی عقل ٹھکانے آتی ہے؟
اس سب کا جواب بڑا واضح اور سادہ ہے اور وہ بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کی سیاست ہے۔ مودی اپنی سیاست بچانے کے لئے خود ہی فالس فلیگ آپریشن کرواتا ہے اور اپنے لوگوں کو مروا کر الزام پاکستان کے سر دھر کر اپنی سیاست چمکانے کی کوشش کرتا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ بھارت اپنے لوگوں کو مروا کر انکی لاشوں پر سیاست کرتا ہے۔ یہ بات پوری دنیا کے سامنے عیاں ہوچکی ہے کہ کس طرح بھارت نے امریکی صدر کلنٹن کے دورے بھارت کے دوران سکھوں کو قتل کروا کر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔
2019 کے پلوامہ حملے کا بھانڈا خود اسوقت کشمیر کے گورنر ستیاپال نے پھوڑا اور اس بات کا اقرار کیا کہ بی جے پی نے انتخابات میں کامیابی کے لئے یہ ڈرامہ رچایا۔ اسکے علاوہ بھارت کی امریکہ، کنیڈا اور دیگر ممالک میں بھی دہشتگردانہ کاروائیاں سامنے آچکی ہیں جس پر ان ممالک کی جانب سے سخت ردعمل آیا۔ کینیڈا کے سابق وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے تو خود پارلیمان اور میڈیا کے سامنے بھارتی دہشتگردی کا زکر کیا اور ان کاروائیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا۔ پاکستان میں بھی ہونے والی ہر طرح کی دہشتگردی اور دہشتگردانہ تنظیموں کی معاونت میں بھی بھارت براہ راست ملوث ہے اور اسکے ثبوت بھی موجود ہیں جبکہ کلبھوشن یادیو نامی بھارتی جاسوس بھی پاکستان گرفتار کر چکا ہے۔
یہ ہے بھارت کا اصلی روپ جو دنیا کے سامنے آشکار ہو چکا ہے۔ اس بار بھی مودی نے بہار کے انتخابات میں کامیابی کے لئے یہ ڈرامہ رچا کر ووٹ لینے کی کوشش کی کیونکہ بھارت میں ووٹ پاکستان کی مخالفت میں دیا جاتا ہے نہ کی لیڈر کی شخصیت اور کارکرگی کو دیکھ کر۔ یہی وجہ ہے آج مودی جیسا ذہنی پسماندہ، جاہل، نسل پرست اور سرٹیفائڈ دہشتگرد بھارت پر پچھلے 12 سالوں سے حکومت کر رہا ہے۔
بھارتی میڈیا نے مودی کے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے ایک جنگی اور جنونی کیفیت پیدا کردی ہے جسکے اثرات پورے بھارت تک پھیل چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب بھارتیوں کی ایک بڑی تعداد پاکستان پر حملہ کرکے اسے برباد کرنے کی بات کرتی ہے۔ اب ان کو کون بتائے کہ نہ انکے رافیل کام کے رہے، نہ براہموس اور نہ ہی دفاعی نظام کیونکہ پاکستان ان سب پر حاوی رہا ہے۔ بھارت معاشرتی تنزلی کی بہترین مثال پیش کر رہا ہے جہاں اقلیتیں غیر محفوظ، غربت، نسل پرستی، ذہنی پسماندگی عروج پر اور اس کا ذمہ دار انکا اپنا ہی میڈیا اور بی جے پی کی سیاست ہے۔
بھارتی میڈیا بولی ووڈ کی فلموں اور ہالیوڈ کے انیمیٹڈ کارٹون سے بھی زیادہ مزاحیہ اور خیالی صورتحال پیش کرنے میں آگے ہے۔ مودی سے جب قوم سے خطاب کرکے کچھ بن نہ پایا تو اس نے آدم پور ائیر بیس پر جاکر تقریر کی اور پیچھے ایس یو 400 کا ایک لانچر کھڑا کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ ہمارا دفاعی نظام محفوظ ہے جبکہ پاکستان ائیر فورس نے واضح کہا ہے کہ ہم نے ایس یو 400 کے ریڈار کو جسے چیز بورڈ بھی کہا جاتا ہے تباہ کیا ہے۔ جب ریڈار ہی نہیں تو لانچر کا اچار ڈالنا ہے؟
سیاست تو اپنی جگہ مگر بھارتی افواج بھی مودی کی سیاست کی بھینٹ چڑھ چکی ہے۔ پے در پے پاکستان کے ہاتھوں ناکامی کا منہ دیکھنے کے بعد اب بھارت کے اندر سے ہی اسکی اہلیت اور ساخت پر آوازیں اٹھنی شروع ہوئی ہیں۔ عالمی دنیا میں بھی اسکی صلاحیتوں پر تبصرے ہورہے ہیں۔ اب صورتحال کچھ یوں ہے کہ ایک طرف مودی کی سیاست تو دوسری طرف پاکستانی افواج کی مہارت اور درمیان میں بھارتی فوج پس رہی ہے۔ حالیہ ہزیمت کے بعد اب مودی کی پالیسی کیا ہوگی یہ وقت بتائے گا۔ مگر اس بات میں شبہ نہیں کہ مودی اپنی شکست کو چھپانے کے لئے پھر کوئی فالس فلیگ آپریشن کر سکتا ہے۔ پھر پاکستان پر الزام اور پھر ناکام حملے کی کوشش مگر پاکستان پوری طرح ہر قسم کی جارحیت کا جواب دے گا۔
بھارت کے ہر عمل کا بھر پور ردعمل ہوگا اور پھر علاقائی امن خطرے میں ہوگا کیونکہ پاکستان سمیت اب پوری دنیا کو اس بات کا ادراک ہوچکا ہے کہ جب تک مودی جیسا متشدد اور پسماندہ ذہنیت کا حامل شخص بھارت کا حکمران ہے تب تک جنوبی اپشیائی خطے میں امن کی ہر کوشش مودی کی سیاست کی بھینٹ چڑھتی رہے گی اور خطے میں امن کا قیام ناممکن ہوگا۔

