Friday, 22 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Azhar Hussain Bhatti
  4. Waqt Ki Ahmiyat Ko Nazar Andaz Mat Karen

Waqt Ki Ahmiyat Ko Nazar Andaz Mat Karen

وقت کی اہمیت کو نظرانداز مت کریں

رومی کا قول ہے "وقت تلوار کی طرح ہے، اِس سے پہلے کہ یہ تمہیں کاٹے، تم اِسے کاٹ دو"۔

وقت ہی وہ شے ہے کہ جس کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔ وقت بند مٹھی میں اُس ریت کی مانند ہے، جو آہستہ آہستہ ہاتھوں سے پھسلتی رہتی ہے۔ وقت بڑا سخی ہوتا ہے یہ سب کو اپنا آپ کھلے دل سے سونپتا ہے، کہتا ہے کہ جاؤ، میں نے خود کو تمہارے حوالے کیا۔ جیسے چاہو گزار لو۔ وقت اپنے آپ کو دے کر دوسروں کا ظرف دیکھتا ہے کہ آیا اگلا شخص میرے ساتھ کیا برتاؤ کرتا ہے؟

جو وقت کی خوب آؤ بھگت کرتا ہے، ایک ایک منٹ سوچ سمجھ کر خرچ کرتا ہے، وہ اُسے مالا مال کر دیتا ہے اور جب یہ دیکھتا ہے کہ کوئی اسے جی بھر کے ضائع کر رہا ہے تب وقت اپنی توہین برداشت نہیں کرتا۔ یہ اُس شخص سے سب کچھ چھین لیتا ہے، نام، رتبہ، شہرت، دولت سب کچھ۔ اُسے کسی جوگا نہیں چھوڑتا۔

وقت عروج بھی دیتا ہے اور زوال بھی۔ کامیابی اور ناکامی سے واسطہ بھی پڑواتا ہے۔ کامیابی کی بات کریں تو ہر شخص کامیاب ہونا چاہتا ہے۔ ہر کوئی چاہتا ہے کہ اُس کا نام، اور شخصیت مشہور ہو۔ اُسے پوری دنیا جانے اور سلام کرے۔ کامیابی چند گنے چنے لوگوں کے حصے میں ہی آتی ہے۔ میرے نزدیک کامیاب ہو جانے سے زیادہ اہم کامیابی کو برقرار رکھ پانا ہے اور ایسے کچھ ہی لوگ ہوتے ہیں، جو اپنے نام اور رتبے کو برقرار رکھ پاتے ہیں۔

ایسے ہی ایک انسان کو وقت نے اُس وقت آسمان سے زمین پہ دے مارا کہ جب اُسکی شہرت کے ڈنکے ہر طرف تھے۔ انڈین سینما کے سپرسٹار گووندا کو کون نہیں جانتا۔ نوے کی دہائی میں اُس کے نام اور کام کی شہرت اپنے عروج پر تھی۔ وہ فلم کی کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا تھا۔ اُس نے تھرلر، ایکشن اور کامیڈی ہر طرح کی فلموں میں اپنا لوہا منوایا اور سب میں خوب نام کمایا۔ چھوٹے میاں بڑے میاں، راجا بابو، قُلی نمبر ون، ہیرو نمبر ون جیسی شاہکار فلموں میں کام کیا۔

اس دور میں گووندا بامِ عروج پہ تھا۔ اس کے ڈائیلاگ ڈلیوری، ہنسنا ہنسانا، کامیڈی اور ڈانس کی پوری دنیا دیوانی تھی۔ یعنی ایسا عروج کہ جس کا خواب ہر انسان دیکھتا ہے، مگر ایک چیز جس نے گووندا کے عروج کو زوال میں بدل دیا اور وہ ہے وقت کی بےقدری۔ گووندا آٹھ آٹھ گھنٹے سیٹ پر لیٹ آتا تھا۔ جس کی وجہ سے باقی اداکاروں کو بہت دقت کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ مگر رتبہ اور شہرت کی چکاچوند نے گووندا کے غرور اور انا کو بڑی تقویت بخشی اور یوں وہ مسلسل وقت کی ناقدری اور بےحرمتی کرنے میں لگا رہا۔

وقت نے دس سال اُس کو مواقع فراہم کیے کہ وہ سدھر جائے مگر وہ سنجیدہ نہ ہوا اور یوں وقت نے اپنی توہین کرنے والے انسان کو گمنامیوں کی گہری دلدل میں دھکیل دیا۔ اُسی گووندا کو اب کوئی کام نہیں دیتا۔ وقت نے اپنے بےقدری کا سود سمیت بدلہ لے لیا۔ وقت نے بتا دیا کہ اگر تب تم میری اہمیت کو سمجھتے تو آج بھی کام کر رہے ہوتے، جیسے باقی سب اداکار کر رہے ہیں۔ مگر تب تم نے مجھے سنجیدگی سے نہیں لیا اور آج میں تمہیں سنجیدگی سے نہیں لے رہا اور یوں وقت نے گووندا کے کیرئیر کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے منوں مٹی تلے دفن کر دیا۔

وقت بڑی قیمتی شے ہے۔ اس کی قدر ہی آپ کی کامیابی کی ضمانت ہوتی ہے۔ اس کی اہمیت کو سمجھنے میں کبھی لاپرواہی مت برتیں ورنہ بڑی مشکل میں پڑ سکتے ہیں۔ وقت کی پابندی اور قدر کرنا سیکھیں وگرنہ ہاتھ خالی اور مستقبل برباد ہو کر رہ جائے گا۔

Check Also

Imran Khan Ya Aik Be Qabu Bohran

By Nusrat Javed