Saturday, 04 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Azhar Hussain Bhatti/
  4. Kuch Bojh Ache Hote Hain

Kuch Bojh Ache Hote Hain

کچھ بوجھ اچھے ہوتے ہیں

کیا آپ جانتے ہیں کہ بحری جہاز نے جب کہیں رُکنا ہوتا ہے تو وہ کیا کرتا ہے؟ بحری جہاز اپنے ساتھ ایک بےحد وزنی اینکر رکھتا ہے جو کہ طاقتور اور بہت بڑی زنجیر سے جُڑا ہوتا ہے۔ جسے ہم عام زبان میں لنگر انداز ہونا کہتے ہیں یہ کئی ٹن وزنی ہوتا ہے۔ یعنی بحری جہاز کو اپنے سفر کے دوران باقی سامان کے ساتھ ساتھ اس وزن کو بھی برداشت کرنا پڑتا ہے۔

بحری جہاز سفر کرنے کے لیے بنا ہے، وہ جب بنایا جاتا ہے تو تب اُس کی کوئی ایک منزل مختص نہیں کی جاتی بلکہ اس کو بنانے کا مقصد کئی منزلوں کا سفر کرنا ہوتا ہے۔ بحری جہاز سفر کرنا نہیں روک سکتا مگر اپنے سفر کو برقرار رکھنے کے لیے اسے وقفہ لینا پڑتا ہے، رُکنا پڑتا ہے اور جب جب اِسے رکنے کی یا وقفے کی ضرورت پڑتی ہے یہ اپنے منوں وزنی اینکر، لنگر کا استعمال کرتا ہے جس کی وجہ سے وہ وزنی لنگر نیچے پانی میں جا کر بحری جہاز کو اُسی جگہ پر آرام سے کھڑا رکھنے اور روکنے کا کام کرتا ہے۔

یہی لنگر ایک طرح سے بحری جہاز کو ریسٹ یا آرام کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے اور اسی آرام کی خاطر وہ اینکر کا وزن برداشت کرتا ہے۔ جب بحری جہاز پانی میں رکتا ہے تبھی وہ وزن برداشت کرنے کا دکھ بھول جاتا ہے۔ اسی طرح بعض وزن ہمارے ساتھ ہماری ہی بھلائی یا سکون کے لیے ہوتے ہیں۔ کچھ بوجھ ہمارے اچھے کے لیے ہوتے ہیں اور اگر وجود سے وہ بوجھ ہٹا دیے جائیں تو زندگی سکون سے خالی ہو جائے۔

ہم جب بھی کوئی غلط کام کرنے لگتے ہیں تو ہمارے اندر سے ایک آواز آتی ہے کہ "نہیں" ایسا مت کرو اور یہ آواز ہمارے ضمیر کی ہوتی ہے جو کسی غلط کام کو کر لینے کے بعد ہمیں شرمندگی کا احساس دلاتی ہے، ہمارے ذہنوں پر افسوس اور ندامت کا بوجھ ڈالتی ہے اور اسی بوجھ کی وجہ سے ہم برے کاموں سے توبہ کرتے ہیں اور ان سے دور رہنے لگتے ہیں۔ اس ضمیر کا بوجھ ہمیں برائی سے بچاتا ہے اور نیکی کی طرف راغب کرتا ہے۔

کسی انسان سے ضمیر کی آواز چھن جائے تو وہ کسی در کا نہیں رہتا۔ وہ بےسکونا ہو جاتا ہے۔ اس کی زندگی میں ٹھہراؤ نہیں آتا۔ وہ در بدر بھٹکنے لگتا ہے کیونکہ ضمیر کا بوجھ ہی بحری جہاز کے لنگر کی طرح ہمارے آرام کی وجہ بنتا ہے۔ کچھ وزن برے نہیں ہوتے بلکہ ہماری زندگی کو سکون میں ڈھالنے کا سبب بنتے ہیں۔ جیسے کوئی بحری جہاز بناء لنگر کے محفوظ نہیں ہوتا ویسے ہی انسان بغیر ضمیر کے برباد ہو جاتا ہے۔

Check Also

Muhabbat Aur Biyah (1)

By Mojahid Mirza