Saturday, 20 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Azhar Hussain Bhatti/
  4. Khuda Se Mulaqat

Khuda Se Mulaqat

خدا سے ملاقات

ہم سب کی زندگی میں کوئی ایسا انسان ضرور ہوتا ہے، جس سے ہم بلاجھجھک اپنی ہر بات شئیر کر لیتے ہیں۔ کبھی دکھی ہوں تو اُس کی ملاقات ہمیں راحت دے دیتی ہے۔ اُس کے ساتھ کی گئی گفتگو اور گپ شپ کچھ پلوں کے لیے ہی سہی مگر دکھوں سے نجات کا سبب ضرور بن جاتی ہے۔ یہ تو ایک انسان کی دوسرے انسان سے ملاقات کا خوشگوار نتیجہ ہے تو سوچو اگر یہی ملاقات رب ذوالجلال سے ہو جائے تو معاملات کس ڈگر پہ ہونگے۔

انسان بلا کا ناشکرا اور خسارے میں ہے۔ خدا نے نماز کا حکم دیا تاکہ انسان اللہ سے ملاقات کر سکے۔ مگر ہم انسان نماز نہیں پڑھتے جس کی وجہ سے پھر ہمیں پریشانیوں سے سامنا کرنا پڑ جاتا ہے۔ پریشانی اس لیے آتی ہے کہ جس کو بھول گئے ہو، اُس کے پاس چلے جاؤ۔ رحمت آوازیں دے رہی ہے کہ ہے کوئی مانگنے والا؟

میرے ساتھ بھی اکثر ایسا ہی ہوتا ہے۔ نماز کا عادی نہیں ہوں مگر دعا کرتا ہوں کہ اللہ پانچ وقت کی نماز کا پابند کر دے۔ کبھی ایسا ہوتا ہے کہ زندگی کے معمولات سے تھک جاتا ہوں، اُکتا جاتا ہوں۔ تھکن ہونے لگتی ہے۔ عجیب طرح کے وسوسے اور پریشانیاں گھیر لیتی ہیں۔ میں سمجھ جاتا ہوں کہ وہ ملنا چاہ رہا ہے۔ کیا ہوا اگر بہت گنہگار ہوں مگر وہ رحیم ہے، اُسی کا بندہ ہوں۔ وہ ستر ماؤں سے زیادہ پیار کرتا ہے مجھے۔ میں مصیبت میں ہوں تو وہ مجھ سے مل کر مجھے سکون دینا چاہتا ہے۔

میں پھر مسجد چلا جاتا ہوں۔ مگر تب جاتا ہوں جب جماعت ہو چکی ہوتی ہے۔ وضو کرتا ہوں اور نماز پڑھنی شروع کر دیتا ہوں۔ ایسی نماز نصیب ہوتی ہے کہ آنکھوں کے پیالے آنسوؤں سے بھر جاتے ہیں۔ شرمندگی اور احساس جرم کی وجہ سے سر جھکا ہوتا ہے۔ روتے روتے نماز ادا کرتا ہوں۔ پھر جب دعا کے لیے ہاتھ اٹھاتا ہوں تو تب بھی رو رو کر معافیاں مانگ رہا ہوتا ہوں کہ اے میرے اللہ۔ تھک گیا ہوں۔ سکون دے دے۔

پھر جانے کتنی ہی دیر تک مسجد میں بیٹھا رہتا ہوں۔ محسوس ہوتا ہے کہ جیسے دعا قبول ہوگئی ہے اور سکون میرے جسم میں منتقل ہو رہا ہے۔ واہموں کے سارے بادل چھٹ جاتے ہیں۔ زندگی خدا کی دی ہوئی نعمت اور باقی سب کچھ آسان اور بہترین لگنے لگتا ہے۔ میں اُس ذات کا شکر ادا کرتا ہوں کہ وہ مجھے یاد رکھتا ہے۔ جب جب ہارتا ہوں وہ اپنے پاس بلا کر جیت تھما دیتا ہے اور کہتا ہے کہ جا، جی لے اپنی زندگی۔ اور کہتا ہے کہ، بس ایک بات یاد رکھنا۔ میرا شریک کسی کو مت ٹھہرانا۔ باقی تمہارا سب کچھ میرے ذمہ۔ تم پہ کبھی کوئی آنچ نہیں آنے دوں گا۔ خوش رکھوں گا۔

میں کس قدر قست والا ہوں کہ میں یاد رکھوں یا نہ رکھوں وہ مجھے یاد رکھتا ہے اور اپنے پاس بلاتا ہے اور ایسی یاد گار ملاقات ہوتی ہے کہ مزہ آ جاتا ہے۔ میں اپنے دل کی تمام باتیں بلاجھجھک کہہ دیتا ہوں اور وہ مسئلے حل کرنے کے لیے کُن فرما دیتا ہے۔ اور ہمارا سب سے بہترین تعلق تو ہے بھی اُسی ربّ کے ساتھ جو پالنے والا ہے۔ مشکلات کو ٹالنے والا ہے۔

یا اللہ تیرا لاکھ لاکھ شکر ہے۔ تو مجھے جانتا ہے پہچانتا ہے اور اپنے پاس بلا کر میرے بدن سے پریشانیوں کا سارا بوجھ ہٹا دیتا ہے۔ تیرا لاکھ لاکھ شکر ہے میرے مالک۔

Check Also

Bharat Janoobi Asia Ka Israel Banta Ja Raha Hai

By Asif Mehmood