Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Azhar Hussain Bhatti
  4. Farq Sirf Tadbeer Aur Mahol Ka Hota Hai

Farq Sirf Tadbeer Aur Mahol Ka Hota Hai

فرق صرف تدبیر اور ماحول کا ہوتا ہے

کہتے ہیں کہ اگر مگرمچھ کو مارنا ہو تو اسے پانی سے باہر لا کر ماریں۔ "شکار اور شکاری کے بیچ "ماحول" بڑا اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اسی لیے اگر کبھی آپ شکار کرنے لگیں تو کوشش کریں کہ اپنے شکار کو اس کی فطرت کے خلاف ماحول میں لے جا کر شکار کریں ورنہ شکار کو اس کے علاقے میں شکار کرنا بڑا مشکل ہو جاتا ہے۔ اِسی طرح چِیل جب سانپ کا شکار کرتی ہے تو وہ پانی یا خشکی سے پکڑ کر اُسے فوراً اوپر ہوا میں لیجاتی ہے اور اونچائی سے اُسے نیچے پھینک دیتی ہے۔ جس سے سانپ زخمی، یا نڈھال ہو کر مر جاتا ہے اور یوں چیل سانپ کا شکار کرکے اُسے کھا جاتی ہے۔ وہ ہمیشہ ایسے ہی کرتی ہے۔ چیل اپنا طریقہ نہیں بدلتی۔

اگر یہی چیل زمین پر سانپ کا شکار کرنے لگے تو سانپ اُسے بری طرح سے جکڑ لیتا ہے اور یوں چیل گھٹن کی وجہ سے خود سانپ کا شکار ہو جاتی ہے۔ شکاری، ماحول تبدیل ہونے کی وجہ سے خود شکار بن جاتا ہے۔ لیکن چیل نے اِس وجہ سے سانپ کا شکار کرنا کبھی نہیں چھوڑا کیونکہ ایسا ہر دفعہ نہیں ہوتا۔ چیل اِس چیز سے خوب واقف ہوتی ہے، اِسی لیے وہ سانپ کو اُس کے ماحول کے خلاف جا کر مارتی ہے۔

یاد رکھیں، کہ کوئی بھی دشمن یا ڈر بڑا نہیں ہوتا۔ فرق صرف ماحول کا، سامنا کرنے کا، طریقہ کار کا، یا پلاننگ کا ہوتا ہے۔ آپ کبھی شکست کھا بیٹھیں تو اِسے حقیقت نہ سمجھ لیں بلکہ وقت، حالات اور ماحول کا اثر سمجھیں اور خود کو مختلف لحاظ سے تیار کریں۔ دشمن کو مارنے کا طریقہ بدلیں۔ ماحول تبدیل کریں اور پھر دیکھیں، فتح کیسے آپ کی جھولی میں گرتی ہے۔ یہ بات ہمیشہ ذہن نشین رکھیں کہ کوئی بھی شکست آخری شکست نہیں ہوتی اور کوئی بھی جیت لڑے بغیر نہیں ملا کرتی۔

Check Also

Ikhlaqi Aloodgi

By Khalid Mahmood Faisal