Saturday, 23 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Azhar Hussain Bhatti
  4. Aurat Apne Mard Se Har Waqt Nalaan Kyun Rehti Hai?

Aurat Apne Mard Se Har Waqt Nalaan Kyun Rehti Hai?

عورت اپنے مرد سے ہر وقت نالاں کیوں رہتی ہے؟

یہ یقیناً مرد پر فرض ہے، اُس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی فیملی اور خاص طور پر عورتوں کے حقوق کو پورا کرے اور وہ ایسا کرتا بھی ہے۔

دن رات صبح شام محنت کرتا ہے، نہ دھوپ دیکھتا ہے نہ مینہ بس اپنے والدین اور بیوی بچوں کی بہتر زندگی اور انہیں عزت کی روٹی کھلانے کی تگ و دو میں جُتا رہتا ہے۔

کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ مرد کی غیرت کے منہ پر گالی تھوکی جاتی ہے۔ اُس کی مردانگی کے سرکش گھوڑے کو خرگوش جتنا ڈرپوک اور کچھوے جتنا سست بنا دیا جاتا ہے مگر وہ اُف تک نہیں کرتا سب سہہ جاتا ہے۔

میں مرد کی دی گئی اِن قربانیوں کی ہرگز کوئی تشہیر نہیں کر رہا بلکہ مجھے مسئلہ اِس بات سے ہوتا ہے کہ جب مرد کما کر اور تھک ہار کے گھر واپس آتا ہے تو اُسے اچھے انداز سے ویلکم کیوں نہیں کیا جاتا یا اُسے اچھا ماحول کیوں نہیں ملتا۔

بیوی، ماں اور بہن نے گھر کی چاردیواری کے اندر رہنا ہوتا ہے۔ کچھ تو چلیں جاب بھی کرتی ہیں مگر وہ ایک الگ کیس ہے۔ گھر کے اندر رہ کر عورتیں پتہ نہیں کیوں مرد ذات سے خوش نہیں رہتیں بلکہ شکایتوں کی انبار لیے پھرتی ہیں۔

مرد بیچارہ کیا کرے؟ کدھر جائے؟

وہ عورت ذات کے لیے دن بھر کماتا اور محنت کرتا ہے مگر عورت ذات پھر بھی خوش کیوں نہیں ہوتی۔ وہ ایک چھت فراہم کرتا ہے، تحفظ اور عزت دیتا ہے۔ اچھی خوراک اور آسائش میسر کرتا ہے۔

آپ کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ باہر کے حالات کیسے ہیں، مہنگائی کتنی ہے، ماحول کیسا ہے اور اِن سب چیزوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک مرد اپنی فیملی کے لیے ہر حد تک جاتا ہے۔ لیکن ان تمام قربانیوں کو یکسر انداز کرتے ہوئے گھر بیٹھی بیوی کی دیرینہ خواہش یہ ہوتی ہے کہ اُس کا شوہر اپنی ماں کو گھر سے نکال دے اور ماں کی خواہش یہ ہوتی ہے کہ اُس کا بیٹا اپنی بیوی کو ہمیشہ کے لیے چھوڑ دے جبکہ ایک بہن یہ چاہتی ہے کہ اس کا بھائی اُس کی جائز یا نا جائز خواہش کا احترام کرتے ہوئے اُس کی بھابھی پر اِس لیے تھپڑوں کی بارش کر دے کیوں کہ آج اُس نے اپنی نند کو گھر کا کام نہ کرنے پہ کوئی بات کہہ دی ہے۔

میں اِسے شاہی زندگی کہتا ہوں لیکن کہتے ہیں ناں کہ انسان جس ماحول میں مرضی ہو، اُس کے شکوے کبھی ختم نہیں ہوتے۔ وہی حال ان عورتوں کا ہے۔ گھر بیٹھے عزت کی روٹی کھانے کے باوجود لڑائی، فساد اور نیگٹیو رہنے سے باز نہیں آنا ہوتا۔

ہر بات میں منفی پہلو نکالنا اِن کا پسندیدہ مشغلہ ہوتا ہے۔

ویسے ایک راز کی بات بتاؤں؟

کان اِدھر لائیں

عورت کی جگہ اگر مرد کو گھر بٹھا کر اِس طرح کھلایا جائے ناں تو یقین کریں دس مرد بھی گھر آپس میں خوشی سے رہ لیں گے۔

لیکن پتہ نہیں دو عورتیں گھر خوش کیوں نہیں رہ سکتیں؟

مرد بِنا منہ بنائے آپس میں لڈو، تاش کھیلیں گے لیکن کما کر آنے والی عورت سے شکوہ نہیں کریں گے۔

گھر بیٹھ کر مثبت رہنا سیکھیں۔ عورت ہی عورت کی دشمن ہے مرد ہرگز نہیں ہے۔ آپس میں ایک دوسرے کو عزت دیں۔ آپسی رشتوں کو دل سے قبول کریں اور اپنی اور دوسروں کی زندگی آسان کریں۔

Check Also

Pasand Ki Shadi

By Jawairia Sajid