Saturday, 04 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Azhar Hussain Bhatti/
  4. Apni Jaid Ke Mutabiq Kaam Karen

Apni Jaid Ke Mutabiq Kaam Karen

اپنی جیب کے مطابق کام کریں

آپ سوچیں کہ آپ کی ڈریم کار کون سی ہے؟ یقیناً فراری یا بی ایم ڈبلیو ہوگی؟ اگر ڈریم ہاؤس کے سوچنے کا کہا جائے گا تو ایک لمبے لان کے ساتھ چار پانچ بیڈ رومز کا تین چار کینال کا گھر آپ کے دماغ میں آئے گا۔ فیورٹ موبائل یقیناً ایپل ہوگا۔

ہر آدمی ایسی آسائش چاہتا ہے کہ وہ بڑے گھر میں رہے۔ آئی فون ہو اور بڑی لگژیری سے گاڑی بھی رکھی ہو جس پہ وہ آرام دہ سفر کر سکے۔

آپ آج کے دور میں اگر کسی سے اُس کی سب سے بڑی خوشی کی وجہ پوچھیں گے تو وہ یہی بتائے گا کہ مہنگا فون، گاڑی اور گھر وغیرہ۔ جبکہ انسان کی خوشی کا تعلق ان چیزوں سے ہے ہی نہیں۔ یہ چیزیں پُرآسائش تو ہو سکتی ہیں مگر تادیر خوشی کی وجہ ہرگز نہیں ہو سکتیں۔

اِن لگژیری چیزوں کے ساتھ ہماری خوشی کا تعلق بہت تھوڑا جبکہ تکلیف کا زیادہ ہوتا ہے۔ لیکن ہم اپنی فطرت کے ہاتھوں مجبور اپنی چند گھڑی کی خوشیوں کی خاطر ایک لمبے دکھ خرید لیتے ہیں۔

مثال کے طور پر ایک انسان کی تنخواہ پچاس ہزار روپے ہے اور اُس نے اپنی خوشی کے لیے دو لاکھ والا آئی فون خرید لیا ہے۔ کہنے کو تو اس نے اپنی خوشی خریدی ہے لیکن اِس خوشی کو پانے کے بعد اُسے کتنے جتن کرنے پڑیں گے یہ وہی جانتا ہے۔ ہر مہینے تنخواہ میں سے اِس مہنگے فون کے لیے بجٹ کے ساتھ ٹھیک ٹھاک چھیڑ خانی کرنا پڑے گی۔ ایک سال کے لیے اُسے اپنی اور بھی بہت سی من پسند چیزوں کو چھوڑنا پڑے گا جیسا کہ اچھی ڈریسنگ، اچھے شوز، سیرو تفریح اور مزید فرض کیا جائے تو بات دوائی تک میں سمجھوتہ کرنے تک بھی جا سکتی ہے۔

اب سوچیں صرف ایک خوشی کو پانے کے لیے کتنی تکلیفیں برداشت کرنی پڑیں گی۔

یاد رکھیں ہم بچپن سے لیکر بڑے ہونے تک ہمیشہ بچے ہی رہتے ہیں ہاں لیکن ہماری عمر اور کھلونے بدلتے رہتے ہیں۔

بچپن میں بیٹ بال، بھالو، بندر اور گاڑی جیسے کھلونے ہمارا دل بہلاتے ہیں جبکہ جوانی میں مہنگے موبائل اور گاڑیاں ہماری خوشی کی وجہ بنتی ہیں۔

اصل خوشی باہر کی چیزوں میں مت ڈھونڈیں کیونکہ حقیقی خوشی باہر ہے ہی نہیں۔ اصلی خوشی کا تعلق ہمارے اندر سے ہوتا ہے۔ بس اپنے اندر پہ کام کریں۔ سکون آپ کی ذات کے اندر ہے۔ اُسے باہر مت ڈھونڈیں۔

بات بڑی سادہ ہے کہ اندر کی خوشی باہر کی خوشی سے کہیں زیادہ پُر اثر اور تادیر ہوتی ہے۔ اور ایسی خوشی تب ہی ملتی ہے جب آپ اندر سے سکون میں ہوتے ہیں۔

چادر دیکھ کر پاؤں پھیلائیں اور حقیقی زندگی میں رہنے کی کوشش کیجیے۔ اِس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ آپ اچھی زندگی گزارنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔ خواب دیکھیں لیکن اپنی اوقات کے مطابق اپنی خوشیاں خریدیں ورنہ جیب کی اوقات سے زیادہ وزنی خریدی گئی خوشیاں حد سے زیادہ مہنگی ثابت ہوتی ہیں جو کہ ہمارے اندر کے سکون کو بھی کھا جاتی ہیں۔

جہاں دس پندرہ ہزار والے موبائل سے کام چل سکتا ہو تو وہاں دو لاکھ والا موبائل مت خریدیں۔ اگر زیادہ ہی شوق ہے تو پہلے خود کو دو لاکھ والے موبائل کے قابل بنائیں اور پھر وہ موبائل خریدیں۔

یاد رکھیں، اپنی ہمت اور جیب کے مطابق کیے گئے کام آپ کو کم دکھی رکھتے ہیں۔

Check Also

Sahafi Hona Itna Asaan Bhi Nahi

By Wusat Ullah Khan