Aap Nakam Kyun Hain?
آپ ناکام کیوں ہیں؟
ہم اکثر دیکھتے ہیں کہ ہمارا کوئی جاننے والا ہمیں بڑے فخر سے بتا رہا ہوتا ہے کہ فلاں ڈی ایس پی یا فلاں واپڈا افسر اُس کا بہت قریبی جاننے والا ہے یا وہ اُس کا کلاس فیلو رہا ہے۔ تب دل کرتا ہے کہ بتانے والے سے ایک سوال کیا جائے کہ تمہارے قریبی دوست یا کلاس فیلو اِتنے کامیاب ہو گئے لیکن تم اپنی زندگی میں اِتنے ناکام کیوں ہو؟ ایسا اکثر دیکھنے کو ملتا ہے کہ ایک ناکام شخص کئی کامیاب لوگوں سے واقف ہوتا ہے۔ اُن کے ساتھ جان پہچان ہوتی ہے لیکن وہ خود زندگی میں ایک ناکام انسان ہی رہتا ہے۔
اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کو برابر چوبیس گھنٹوں سے نوازا ہے۔ اب یہ انسان پہ منحصر کرتا ہے کہ وہ خود کی خوبیوں اور محنت سے کس حد تک کامیاب انسان بنتا ہے۔ کامیاب لوگوں اور ناکام لوگوں میں صرف ایک ہی فرق ہوتا ہے۔ ترجیحات کا۔ کامیاب لوگوں کو اپنی ترجیحات کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے اور وہ اِس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتے۔ اِسی لیے کامیابی اُن کے قدم چومتی ہے۔
ہم اکثر سنتے یا دیکھتے ہیں کہ فلاں آدمی بڑا مصروف ہے، اُس کے پاس تو وقت ہی نہیں ہوتا۔ اب سوال یہ بنتا ہے کہ وقت کیوں نہیں ہوتا؟ چوبیس گھنٹے تو سب کے پاس ہیں پھر اُس آدمی کے پاس وقت کیوں نہیں ہوتا تو جواب یہ ہے کہ وہ آدمی اپنی ترجیحات کے ساتھ مصروف ہوتا ہے۔ اُس نے اپنا وقت صرف اپنی ترجیحی بنیادوں پر تقسیم کیا ہوتا ہے۔ وہ اِس کے علاوہ کسی اور چیز کو وقت نہیں دیتا اور یہی وجہ ہے کہ وہ کامیاب ہوتا ہے۔
جبکہ ناکام انسان کے پاس کوئی ترجیحات نہیں ہوتیں۔ وہ ہر فالتو شے کو وقت دے رہا ہوتا ہے۔ فضول چیزوں میں اپنا وقت ضائع کررہا ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے وہ زندگی میں بہت پیچھے رہ جاتا ہے اور اپنی عادات نہ بدلنے کی وجہ سے ساری زندگی ناکام ہی رہتا ہے۔ اگر تو آپ بھی کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو اپنی ترجیحات کو پہچانیں اور اپنا وقت صرف اپنی ترجیحات کو دینا شروع کریں ورنہ خالی ہاتھ رہ جائیں گے۔
اور ہاں ناکام لوگوں کی کوئی عزت نہیں کرتا بلکہ مفت میں ہر کسی کے ہزاروں مشورے سننے پڑتے ہیں کہ یہ کام کر لو، وہ کر لو۔ بلا بلا بلا۔ اِسی لیے خود کے ٹیلنٹ کو پہچانیں اور محنت کرنا شروع کریں کیونکہ آپ کی کامیابی یا ناکامی کا اثر صرف آپ پر نہیں پڑتا بلکہ آپ سے جُڑے آپ کی قریبی رشتوں پر بھی پڑتا ہے۔