Sunday, 08 September 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Azhar Hussain Azmi
  4. You Are A Damn Good Actor

You Are A Damn Good Actor

یو آر اے ڈیم گڈ ایکٹر

چلیں آج کچھ ایڈورٹائزنگ کے دنوں کی بات ہو جائے۔ جو لوگ ایڈورٹائزنگ سے منسلک ہیں یا اس سے واقف ہیں، انہیں معلوم ہے کہ کسی بھی پراڈکٹ کی پریزینٹیشن کی ساری تیاری ایک طرف، کلائنٹ کا سارا محور اس بات پر ہوتا ہے کہ اشتہاری مہم کا آئیڈیا اور ٹی وی کمرشل کا کانسپٹ کیا ہوگا؟ کیونکہ بالآخر اسی کو عوام تک پہنچنا ہے۔ حقیقت یہی ہے کہ پریزینٹیشن کا حاصل وصول یہی ہوتا ہے۔ پوری میٹنگ میں سب اسی کانسپٹ کے منتظر ہوتے ہیں اور میٹنگ میں جب اس کی باری آتی تو سب نگاہیں اور سماعتیں اس کی جانب مرکوز ہوتیں۔ بلا کی خاموشی ہوتی۔ زرا سوچیں اس شخص کی اپنی حالت کیا ہوتی ہوگی۔ ہم پوری زندگی وہی شخص رہے۔

ابتدائی دنوں میں تو میٹنگ سے پہلے پیٹ میں گڑ گڑ شروع ہو جاتی۔ حلق خشک ہو جاتا۔ لگتا آواز تو نکلے گی ہی نہیں۔ قدم کہتے کہ بھاگ سکتے ہو تو بھاگ جاؤ۔ پھر بفضل خدا صورت حال بہتر ہوتی گئی۔ اعتماد بڑھتا گیا اور ہم کھلاڑی ہو گئے۔

ایک مرتبہ لینڈ رائس (چاول) کا کلائنٹ ہمارے پاس آیا۔ اس نے اپنی اشتہاری مہم لندن، جدہ اور کراچی سے بنوائی۔ کراچی میں ہم جس ایجنسی سے اپنا رزق پا رہے تھے۔ یہ اشتہاری مہم اس کے حصے میں آئی۔ ہمارا کام کانسپٹ رائٹنگ تھا۔ سو یہ اہم ترین ذمہ داری ہمارے کاندھوں پر تھی۔

پریزینٹیشن شروع ہوگئی۔ بہت لمبی باتیں اور پاکستانی مارکیٹ میں چاول سے متعلق ڈیٹا دیا گیا۔ ہم اب پرانے چاول ہو چکے تھے۔ ہم نے دوران پریزینٹیشن جان لیا کہ کلائنٹ پریزینٹیشن میں کچھ نکات سے متفق نہیں۔ سو ہم ہاتھ کے ہاتھ کانسپٹ میں تبدیلی کر لی۔

گو کہ اس زمانے میں لیپ ٹاپ آچکا تھا۔ ایسے موقع پر ہم ہوشیاری یہ کرتے کہ اپنا والا پورشن سلائیڈز کی صورت میں پیش نہ کرتے اور اہنی فنکاری کا آغاز کر دیتے اور ہمارا یہ ہتھیار اکثر و بیشتر کارگر رہا۔ ایجنسی کے لوگ سمجھ جاتے کہ ہم نے کانسپٹ میں کاری گری کر دی ہے۔ اب یہ پتہ کسی کو نہ ہوتا کہ ہم نے کانسپٹ میں تبدیلی کی ہے یا اسی وقت نیا کانسپٹ لکھ لیا ہے۔

یہ مشکل مرحلہ ہوتا۔ ہم پہلے تو کسی مزاحیہ یا دلچسپ جملے سے گفتگو کا آغاز کرتے اور کلائنٹ کو اپنی طرف متوجہ کر لیتے۔ اس کے بعد ہم اس ٹی وی کانسپٹ سے متعلق تھوڑا تجسس پیدا کرتے۔

ہیکڈ رائس میں بھی کچھ ایسا ہی معاملہ ہوا کہ مجھے کانسپٹ میں ہاتھوں ہاتھ تبدیلی کرنا پڑی۔ یہ بات بتانا بہت ضروری ہے کہ کانسپٹ پیش کرتے ہوئے آپ کلائنٹ کے چہرے کے تاثرات سے اندازہ لگا لیتے ہیں لیکن کچھ کلائنٹ تاثرات چھپانے میں ماہر ہوتے ہیں اور یہ مرحلہ ایجنسی والوں کے لیے انتہائی تذبذب کا ہوتا ہے۔ یہ کلائنٹ بھی ایسا ہی تھا۔ اس نے کچھ دیر خاموشی اختیار کی اور پھر کھڑے ہو کر تالیاں بجانا شروع کردیں اور مجھ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہنے لگا:

You are a damn good actor

میں حیران کہ یہ میری اداکاری کی تعریف کر رہا ہے جبکہ مجھے کانسپٹ کی فکر تھی۔ اب اس نے مزید حیران کن بات کی۔ کہنے لگا کہ میں نے لندن اور جدہ کی ایجنسیز کا کام دیکھ کر ایا ہوں۔ وہ دونوں بڑی ایجنسیز ہیں لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ تینوں کے ٹی وی کانسیپٹس کم و بیش ایک سے ہی ہیں۔ آپ کی اپروچ زیادہ مقامی انداز کی ہے۔ میں نے سکون کا سانس لیا اور خدا کا شکر ادا کیا۔

میں نے اسے بعد میں بتایا کہ یہ سب ضروری تھا ورنہ اس منظر کشی اور آواز کے اتار چڑھاؤ کے بغیر آپ کے ذہن میں ٹی وی اشتہار کی چلتی پھرتی تصویریں یا تاثر کیسے قائم ہوتا۔ اب اسے کیا پتہ تھا کہ سلائیڈز تو تیار تھیں۔ تبدیلی نہ کرتے تو بات کیسے بنتی۔

About Azhar Hussain Azmi

Azhar Azmi is associated with advertising by profession. Azhar Azmi, who has a vast experience, has produced several popular TV campaigns. In the 90s, he used to write in newspapers on politics and other topics. Dramas for TV channels have also been written by him. For the last 7 years, he is very popular among readers for his humorous articles on social media. In this regard, Azhar Azmi's first book is being published soon.

Check Also

Mujaddid Alf Sani

By Zubair Hafeez