Zinda Lasha
زندہ لاشہ
آج اگر اپنے دل کی بات"مرزا غالب کی زبان میں کی جائے تو اس نابغہ روزگار شاعر سے بڑھ کر شاید اپنے جذبات واحساسات کی ترجمانی ہم خود بھی اپنے الفاظ میں نہ کرسکیں
مرشدی نے کہا تھا ~
بنا کر فقیروں کا ہم بھیس غالب
تماشائے اہل کرم دیکھتے ہیں۔
اک طویل عرصہ تک اپنے منہ پر میرا مطلب ہے سر پر " کالک" تھپنے کے بعد جب اﷲ کے فضل وکرم سے بیوی و بچوں یعنی "اہل وعیال" والے ہوئے تو ایک دن اچانک خیال آیا کہ یہ خواہ مخواہ کا ڈرامہ آخر کس لئے ہم رچائے پھرتے ہیں؟
بڑی عجیب بات ہے کہ اس "ڈرامہ" کے "دی اینڈ" سے پہلے ہمیشہ یہی خیال بلکہ یقین ہمیں گمراہ کرتا رہا کہ گھر سے نکلتے ہی ساری دنیا کی نظریں چونکہ قلوپطرہ کے اس (یعنی بقلم خود) "جڑواں بھائی" پر ہوتی ہیں اس لئے نہانے و ناشتہ پر اگر ایک گھنٹہ ضائع ہوتا تو اپنے منہ میرا مطلب ہے بالوں کی سیاہی اور "ٹیپ ٹاپ" پر صرف اس لئے دو اڑھائی گھنٹے صرف کرتے کہ اس ناہنجار کی وجہ سے خدانخواستہ کہیں قلوپطرہ کے "خاندانی حسن وجمال" کے کلاسک امیج کو خطرات لاحق نہ ہوجائیں۔
خیر شدید قسم کی اس خوش فہمی کا بھانڈہ تو اسی روز سربازار پھوٹ گیا جب عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کے نصف ماہ بعد جب اپنی بھرپور قسم کی "سفیدی" کیساتھ لوٹے تو بیوی بچوں نے بھی اجنبی نگاہوں سے ہمارے سراپے کا بھرپور جائزہ لینے کے بعد بڑی مشکل سے سندقبولیت بخشی اور پھر اک طویل عرصہ تک یار دوستوں نے جس بے نیازانہ بیگانگی کا مظاہرہ کیا وہ ایک الگ اور بڑی دردناک سی داستان ہے پچاس سالہ رفاقتوں کے بعد محض ایک کالک چھوڑ دینے کے بعد اس طرح کا رویہ، سچی بات ہے ہمیں جیتے جی زندہ لاشہ بنا گئی اور ہم یہی سوچتے رہ گئے کہ ~
ذرا سی دیر میں کیا ہوگیا زمانے کو؟
اس دوران بار بار ایک بھیانک سا خیال یہ بھی اذیت کا باعث بنتا رہا کہ محض ایک سر کے بالوں کی سیاہی سے سفیدی کے پندرہ روز سفر کے بعد جب اس دنیا نے پہچاننے سے ہی انکار کردیا ہے تو پھر مرنے کے کتنی دیر بعد وہ یاد رکھنے کا تکلف کرے گی؟
سارے جھگڑے ہی زندگی تک ہیں
کون مرتا ہے پھر کسی کیلئے؟
یہ ساری تمہید گزشتہ دنوں ایک عزیز کیطرف سے "فیس ایپ" کی مدد سے ہمارے سر پر بالوں کی "مینہ کاری" کے بعد کی متوقع اذیت ناک صورت حال سے بچنے کیلئے باندھی ہے اور اس ضمن میں،ظاہر ہے اے میرے اچھے دوستو آپ سے بڑھ کر اور کون صائب مشورہ دے سکتا ہے کہ کمپیوٹر کی صناعی کے بعد اگر حقیقی زندگی میں بھی "بال اگانے" یا "چڑھانے" کی کبھی کوشش کی جائے تو کیا آنیوالے وقت میں بشرط زندگی، آپ مجھے زندہ لاشہ بنانے کی بجائے پہچان جائیں گے؟